نئی دہلی، دہلی شمالی کمیشنریٹ کے سی جی ایس ٹی افسران نے ایک کمپنی کے ایک ڈائریکٹر کو سروس ٹیکس بچانے کی پاداش میں گرفتار کرلیا ہے۔ اس کمپنی نے اپنے گاہکوں سے سروس ٹیکس کے طور پر تین کروڑ روپے سے زیادہ جمع کئے تھے لیکن اس نے ا س رقم کو سرکاری خزانہ میں جمع نہیں کرایا۔
گرفتاری کے اختیارات فائننس ایکٹ 1994 کی دفعہ 91 کے تحت دیئے گئے ہیں۔ یہ اختیارات فائننس ایکٹ 1994 کی دفعہ 89 جسے ملاکر سی جی ایس ٹی ایکٹ 2017 کی دفعہ 174 کے ساتھ ملاکر پڑھا جائے گا ،کی خلاف ورزی کے خلاف دیئے گئے ہیں۔ متعلقہ ڈائریکٹر کو چیف میٹرو پالیٹین مجسٹریٹ پٹیالہ ہاؤس کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اسے 15دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔ مزید تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے اور یقین ہے کہ بچائے گئے سروس ٹیکس کی رقم اور بڑھ جائے گی۔
حکومت ٹیکس ادا کرنے والوں کو یہ یقین دلانا چاہتی ہے کہ ٹیکس کی پابندی کرنے والوں کو اپنے روزمرہ کے کام میں اس طرح کی کی کارروائی کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ گرفتاری کے اختیارات کو اسی وقت استعمال میں لایا جاتا ہے جب ٹیکس بچانے کے مقصد سے کافی رقم کا جان بوجھ کر فراڈ کیا جائے۔ اس کا مقصد اس صنعت میں بے ایمان عناصر کے لئے ایک مزاحم کے طور پر استعمال کرنا ہے تاکہ وہ نظام کو نقصان نہ پہنچاسکے۔ قانون میں اس طرح کے بہت سے ضابطے موجود ہیں جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ نادانستہ یا طریقہ کار کی کوتاہی کی وجہ سے اس طرح کی سزا نہ مل سکے ۔
एक टिप्पणी भेजें