نئی دہلی/ بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں(ایم ایس ایم ای) کی وزارت، نیتی آیوگ کے ذریعہ نشان زد 117 سب سے زیادہ پسماندہ اور نکسل سے متاثرہ خواہشمند اضلاع میں افسران کی ٹیمیں روانہ کرے گی تاکہ ایم ایس ایم ای کی وزارت کی موجودہ اسکیموں سے متعلق عوامی بیداری پھیلائی جاسکے اور بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کے قیام اور استحکام کے لئے تجاویز حاصل کئے جاسکیں۔یہ اطلاع آج لوک سبھا میں بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجہ کی صنعتوں( ایم ایس ایم ای) کے وزیرمملکت( آزادانہ چارج) جناب گری راج سنگھ نے دی ہے۔
وزیرموصوف نے مزید بتایا کہ ملک کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایم ایس ایم ای کی قابل قدر کی موجودگی ہے اور ایم ایس ایم ای ملک میں زراعت کے بعد دوسری سب سے بڑی روزگار فراہم کرنے والی صنعتیں ہیں۔ان صنعتوں نے ملک بھر میں مجموعی ترقی اور فروغ کے میدان میں اہم تعاون دیاہے۔اس طرح سے ملک میں علاقائی عدم توازن میں کافی کمی آئی ہے ۔ایک دیگر سوال کا جواب دیتے ہوئے جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ ایم ایس ایم ای کی وزارت کی اسکیمیں مرکزی سیکٹر کی اسکیمیں ہیں۔ ان اسکیموں میں درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور شمال مشرقی ریاستوں کی آبادی کے لئے بجٹ کا مخصوص حصہ مختص ہے۔ زیادہ تر یہ اسکیمیں مانگوں پر مبنی ہیں اور مخصوص ریاستوں میں موصولہ تجاویز کے مطابق خرچےکئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2015-16 سے لے کر 30 جون2018 تک قرض گارنٹی فنڈ اسکیم کے تحت 40 لاکھ سے زائد افراد کو روزگار حاصل ہوا ہے۔ اس اسکیم کے تحت ایم ایس ایم ای قرض کی گارنٹی فراہم کی جاتی ہے ،جس کے نتیجے میں روزگار پیدا ہوتا ہے۔حال ہی میں قرض گارنٹی فنڈ اسکیم کے تحت قرض کی حد بڑھا کر 2کروڑ روپے کردی گئی ہے۔
علاوہ ازیں تخمینہ ہے کہ پرائم منسٹرایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام(پی ایم ای جی پی) نےمذکورہ اسی مدت کے دوران 12.29 لاکھ سے زائد افراد کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کئے ہیں۔ پی ایم ای جی پی رعایت پر مبنی ایک بڑا قرض پروگرام ہےجس کا مقصد روایتی دستکاروں اور بے روزگار نوجوانوں کو امداد فراہم کرکے غیر زرعی شعبوں میں چھوٹی صنعتیں قائم کرکے خود روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔پی ا یم ای جی پی اسکیم کے تحت سب سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے والی ریاست اترپردیش ہے جہاں تقریباً 1.35 لاکھ روزگار پیدا کئے گئے ہیں۔تمل ناڈو، مہاراشٹر، بہار، کرناٹک، آسام، اڈیشہ، مغربی بنگال اور جموں وکشمیر جیسی دیگر ریاستوں میں تقریباً 63 ہزار سے لے کر 84 ہزار لوگوں کے لئے روزگار پیدا ہوا ہے۔
بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجہ کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کی وزارت کے پاس ملک میں 18 ٹیکنالوجی مراکز ہیں جو کہ روزگار پیدا کرنے میں تعاون دینے کے لئے تربیت فراہم کرتے ہیں ۔ملک کے مختلف حصوں میں 15 مزید نئے ٹیکنالوجی مراکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حال ہی میں اقوام متحدہ ایس ایم ای ڈے کے موقع پر 27 جون 2018 کو ‘‘ایم ایس ایم ای سمپرک’’ کے نام سے ایک روزگار پورٹل کی شروعات کی گئی ہے۔یہ پورٹل ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جہاں روزگار کے متلاشی افراد،جو کہ ایم ایس ایم ای ٹیکنالوجی مراکز کے فارغ التحصیل اور طلباء ہیں، وہ اور آجر کمپنیاں باہمی فائدے کے لئے اپنا اپنا اندراج کراسکتے ہیں۔
एक टिप्पणी भेजें