Halloween Costume ideas 2015

بھارت کو دنیا کی اعلیٰ ترین معیشتوں میں شامل کرنے کی خاطر

نئی دہلی، مرکزیر وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ پچھلے چار سال کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے ذریعے کی گئی اقتصادی اصلاحات بھارت کو دنیا کی اعلیٰ ترین معیشتوں میں شامل کردیں گی۔ نئی دہلی میں آل انڈیا ٹریڈرس کی کنفڈریشن کے ذریعے منعقدہ نیشنل ٹریڈرس کنکلیو کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک معروف کنسلٹینسی کے ذریعے کرائے گئے سروے کے مطابق سال 2014 میں بھارت دنیا کی 10 اعلیٰ ترین معیشتوں میں 9ویں نمبر پر تھا جبکہ آج فرانس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے بھارت چھٹے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔

راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے ، جیسا کہ معاشیات کے ماہرین کی پیش گوئی ہے ، اگلے دو تین برسوں میں بھارت کی معیشت اعلیٰ ترین پانچ معیشتوں میں ایک ہوگی۔ جی ڈی پی میں ترقی کی اس شرح کے ساتھ ہم 2030 تک دنیا کی تین اعلی ترین سطح کی معیشتوں میں شامل ہوجائیں گے ۔

بھارت بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے سب سے پسندیدہ مقام ہے اور پچھلے چار برسوں کے دوران ہم نے 150 ارب ڈالر سے زیادہ کی ایف ڈی آئی حاصل کی ہے ۔ کاروبار میں آسانی کے زمرے میں بھی بھارت کا مقام 142 سے 100 تک پہنچ گیا ہے ۔ اس کے علاوہ میک ان انڈیا پروگرام کی وجہ سے مینوفیکچرنگ کے سیکٹر کو بھی فروغ ملا ہے۔ 2014 میں ، جس وقت بھارت میں صرف دو موبائل فون کی فیکٹریاں تھیں لیکن آج موبائل فون بنانے والی فیکٹریوں کی تعداد 120 تک پہنچ گئی ہے۔

راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے معیشت میں اہم ڈھانچہ جاتی اور ضابطوں سے متعلق اصلاحات شرو ع کی ہیں۔ ’’آپ کو ملک کو چلانے کے لئے کسی ماہر معاشیات کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ ملک کو چلانے کے لئے ایک حقیقی ماہر معاشیات درکار ہے اور آپ کو صرف ایک ایسے وزنری کی ضرورت ہے جو ہماری معیشت کو فروغ دے سکے۔

راج ناتھ سنگھ فوائد کی براہ راست منتقلی (ڈی بی ٹی) ، اشیاء اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) ، دیوالیہ پن سے متعلق قانون میں ترمیم اور تاریخی نوٹ بندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے چار برسوں کے دوران بھارت کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی ) کی شرح ترقی نے 2014 کے بعد سے ہر سال افراط زر کی شرح کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے حال ہی میں اناج کے لئے کم از کم امدادی قیمت (این ایس پی) میں قابل قدر اضافہ کیا ہے۔ اس سے کسانوں کو فائدہ ہوگا اور دیہی اخراجات میں تیزی آئے گی ۔ اس طرح خردہ کاروبار میں بہتری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی بی ٹی کے تحت بچولیوں کا رول ختم ہوگیا ہے اور 431 اسکیموں کے تحت 365000 کروڑ روپے کی سبسڈی براہ رات فیض حاصل کرنے والوں کو پہنچائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں نے ملک کے طویل مدتی فائدے کے لئے نوٹ بندی کے دوران آئی رکاوٹوں کو اب دور کردیا ہے ۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ کئی اشیاء پر حال ہی میں جی ایس ٹی کی شرحوں میں کافی کمی کی گئی ہے اور کئی اشیاء صفر اور پانچ فیصد کے زمرے میں لائی گئی ہیں، مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت ان زمروں پر مزید نظر ثانی کے لئے کھلا ذہن رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 6.5 کروڑ تاجروں اور دکانداروں میں سے تقریبا 1.25 کروڑ تاجروں نے جی ایس ٹی کے تحت اندراج کرایا ہے۔ اقتصادی جائزے کے مطابق ایک سال کے دوران نومبر 2016-17 میں 1.15 کروڑ سے زیادہ ریٹرن داخل کئے گئے ہیں۔ جی ایس ٹی ملک میں ٹیکس نظام کی ایک بہت بڑی اصلاح ہے ، کیونکہ ملک کے 130 کروڑ عوام میں سے صرف 6.10 کروڑ لوگ ہی ٹیکس نظام کے تحت آتے ہیں۔

تاجروں کو ملک کی معیشت کا مضبوط ستون قرار دیتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے 2022 تک بھارت کی معیشت کو دوگنا کرنے کے وزیراعظم نریندر مودی کے خواب کو پورا کرنے کے لئے تجارتی برادری سے تعاون کرنے کو کہا۔ جناب رج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ملک میں 6.5 کروڑ خردہ تاجر ہیں اور حکومت تجارتی نظام کو مستحکم کرنے کی خواہشمند ہے۔
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget