نئی دہلی، مرکزی کابینہ نے مہاتماگاندھی کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر قیدیوں کو خاص معافی دینے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔مہاتماگاندھی کی 150 ویں سالگرہ کی یاد گار حصے کے طورپر حسب ذیل زمروں کے قیدیوں کو خاص معافی دی جائے گی اور انہیں تین مرحلوں میں رہا کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں 2 اکتوبر2018ء (مہاتماگاندھی کی سالگرہ) کو رہا کیا جائے گا ۔ دوسرے مرحلے میں قیدیوں کو 10 اپریل 2019ء (چمپارن ستیا گرہ کی سالگرہ) پر رہا کیا جائے گا اور تیسرے مرحلے میں قیدیوں کو 2 اکتوبر 2019ء(مہاتماگاندھی کی سالگرہ) پر رہا کیا جائے گا۔
خاتون قیدی جس کی عمر 55 سال یا اس سے زیادہ ہو اور جس نے اپنی 50 فیصدی سزا کی مدت پوری کرلی ہو۔
ایسے مخّس قیدی جس کی عمر 55 سال یا اس سے زیادہ ہو اور جس نے اپنی 50 فیصدی سزا کی مدت پوری کرلی ہو۔
ایسے مرد قیدی جس کی عمر 60سال یا اس سے زیادہ ہو اور جس نے اپنی 50 فیصدی سزا کی مدت پوری کرلی ہو۔
ایسے70 فیصد جسمانی ؍معذور قیدی جس نے اپنی 50 فیصدی سزا کی مدت پوری کرلی ہو۔
میعادی بیمار قیدی۔
مجرم قرار دیئے گئے قیدی جس نے اپنی دو تہائی(66 فیصد) سزا کی مدت پوری کرلی ہو۔
ایسے قیدیوں کو مخصوص معافی نہیں دی جائے گی ، جس سزائے موت کی سزا کاٹ رہے ہیں یا جن کی موت کی سزا کو تا عمر قید میں بدل دیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ جہیز سے ہونے والی موت، عصمت دری ، انسانی اسمگلنگ اور پوٹا ، یو اے پی اے ، ٹاڈا، ایف آئی سی این، پی او سی ایس او قانون ، منی لانڈرنگ، فیما، این ڈی پی ایس ، بدعنوانی کے روک تھام کے قانون جیسے قصورواروں کو بھی اس میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
امور داخلہ کی وزارت تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایڈوائس جاری کرے گی اور ان سے کہے گی کہ وہ اہل قیدی کے معاملوں کی پہچان کرے۔ریاستی سرکاروں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کو یہ بھی مشورہ دیا جائے گا کہ وہ ایسے کیسوں کی جانچ پڑتال کے لئے وہ ایک کمیٹی تشکیل دیں۔ ریاستی سرکاریں آئین کی دفعہ 161 کے تحت منظوری اور غوروخوض کے لئے گورنر کے سامنے کمیٹی کی سفارشات رکھیں گے۔ منظوری کے بعد قیدیوں کو 2 اکتوبر 2018ء ، 10 اپریل 2018ء اور 2 اکتوبر 2019ء کو رہا کیا جائے گا۔
एक टिप्पणी भेजें