نئی دہلی، درج فہرست قبائل کا قومی کمیشن (این سی ایس ٹی) 27 اور 28 جون کو نئی دہلی کے میکس مولر مارگ پر واقع انڈیا انٹرنیشنل سینٹر کے کملا دیوی ہال میں ’’انڈومان ونکوبار جزائر کے خطرے سے دوچار قبائل کا تحفظ: آگے کا راستہ ‘‘ کے موضوع پر قومی سیمینار کا انعقاد کررہا ہے۔ درج فہرست کے قبائل کے قومی کمیشن نے تقریبا 44 وزارتوں؍ محکموں کو انڈومان ونکوبار جزائر میں پی وی ٹی جی کے تئیں اپنی اپنی حکمت عملی اور طریقہ کار پیش کرنے کے لئے مدعو کیا ہے۔
اس سیمینار کا انعقاد اینتھرو پولوجیکل سروے آف انڈیا (اے این ایس آئی) کے اشتراک میں منعقد کیا جارہا ہے اور مختلف ریاستوں کے 18 قبائلی تحقیقی اداروں کے ڈائریکٹروں کو بھی ایسے قبائلی گروپوں کے تحفظ پر غور وخوض کے لئے مدعو کیا گیا ہے جو معدوم ہونے کی کگار پر ہیں۔ اندراگاندھی نیشنل ٹرائبل یونیورسٹی سمیت 6 یو نیورسٹیوں کے چانسلر پی وی ٹی جیز سے متعلق تعلیمی معلومات فراہم کریں گے۔ اس کے علاوہ اس شعبے کے ماہرین ، این جی او اور سول سوسائٹی کے نمائندے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کریں گے تاکہ مستقبل کے لائحہ عمل کے لئے ایک جامع نظریہ قائم کیا جاسکے۔
انڈومان ونکوبار جزائر میں کئی قدیم قبائلی گروپ آباد ہیں جن میں عظیم انڈمانی ، اونجے ، جاروا ، سینٹی نلیز ، نکوباری اور شومپین شامل ہیں۔ ان قبائلی گروپوں میں کچھ معدوم ہونے کی کگا پر ہیں۔ اس لئے یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ انہیں کس طرح کے چیلنج درپیش ہیں اور انہیں کس طرح محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ ان مقاصد کے پیش نظر درج فہر ست کا قبائل قومی کمیشن ، جو آئین کی دفعہ 338 (اے) کے تحت درج فہرست کے قبائل کے مفادات کے تحفظ کے لئے قائم کیا گیا ایک آئینی ادارہ ہے، پہلی مرتبہ اس نوعیت کا دو روزہ سیمینار منعقد کررہا ہے۔
خصوصی موضوعاتی اجلاس عظیم انڈمانی ، اونجے ، جاروا ، سینٹی نلیز ، نکوباری اور شومپین کے بارے میں منعقد کئے جائیں گے۔سیمینار میں حکومت کے ذریعے ان قبائل کی فلاح وبہبود سے متعلق طریقہ کار کا تجزیہ کیا جائے گا اور انڈومان میں پی وی ٹی جیز کے لئے نقش راہ تیار کیا جائے گا جو دوسری ریاستوں کے پی وی ٹی جیز کے لئے ایک رول ماڈل ہوگا۔
एक टिप्पणी भेजें