نئی دہلی۔ محکمہ اخراجات کے سکریٹری کی صدارت میں مالی اخراجات کمیٹی (ای ایف سی ) کی میٹنگ جو اس ہفتہ آبی وسائل ، ندیوں کی ترقی اور گنگا کی صفائی کی وزارت کی عالمی بینک سے سرمایہ یافتہ ڈیم بازآبادکاری اور بہتری پروجیکٹ (ڈی آر آئی پی) کی نظرثانی شدہ تخمینہ لاگت کی تجویز پر غور کرنے کیلئے منعقد ہوئی تھی۔ ای ایف سی نے 3466 کروڑ روپئے کے ڈرپ کی نظرثانی شدہ تخمینہ لاگت کو منظوری دینے کے علاوہ 2020 تک پروجیکٹ کی تکمیل کی مدت میں بھی توسیع کردی ہے۔
ڈرپ منتخب ڈیموں کی سلامتی اور عملی کارکردگی کو بہتر بنانے کے ساتھ وسیع بندوبستی طریقہ کار کے ساتھ ادارہ جاتی استحکام کیلئے مرکزی عنصر کے ساتھ ریاستی شعبے کی اسکیم ہے۔ ڈرپ کی اصل لاگت 2100 کروڑ روپئے تھی جس میں ریاست کا عنصر 1968 کروڑ روپئے اور مرکز کا عنصر 132 کروڑ روپئے تھا۔ ڈرپ کو ای ایف سی کے ذریعے مئی 2011 میں منظوری دی گئی تھی اور کابینہ نے اس تجویز کو نومبر 2011 میں منظوری دی تھی۔ یہ اسکیم اپریل 2012 میں شروع ہوئی اور اسے جون 2018 میں چھ سال کی مدت کے اندر مکمل ہوجانا تھا۔
ڈرپ میں شامل ریاستیں اور ایجنسیوں نے دامودر ویلی کارپوریشن ، کرناٹک ، کیرلا، مدھیہ پردیش، اڈیشہ، تمل ناڈو، اتراکھنڈ جل ودیوت نگم لمیٹیڈ اور مرکزی آبی کمیشن ہیں۔
اس میٹنگ میں بجلی ، زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود ، نیتی آیوگ، ماحولیات اور جنگلات کی وزارتوں کےحکام کے علاوہ آبی وسائل کی وزارت کے سکریٹری اور دوسرے اعلیٰ افسران اور مرکزی آبی کمیشن کے چیئرمین اور افسران نے شرکت کی۔
एक टिप्पणी भेजें