Halloween Costume ideas 2015

وسیع علاقے میں اوسط کے لحاظ سے مانسون کی بارش 98 فیصد کے بقدر ہوگی

نئی دہلی،  جنوب مغربی مانسون کے سلسلے میں موسم کے دوران ہونے والی بارش کی پیشن گوئی کے دوسرے مرحلے میں تفصیلات پر مبنی مشورہ بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نئی دلی نے جاری کردیا ہے۔ اس پیشن گوئی میں آئی ایم ڈی نے کہا ہے کہ مقدار کے لحاظ سے ملک میں مانسون کے سیزن کے دوران کی بارش مجموعی طور پر اوسط وسیع علاقے میں 98 فیصد کے بقدر ہونے کے امکانات ہیں اور اس میں ± 4% کا سقم واقع ہوسکتا ہے۔

نمایاں جھلکیاں

Ø جنوب مغربی مانسون سیزن (جون سے ستمبر تک) کے دوران ملک میں 2017 کے دوران مجموعی بارش بیشتر طور پر معمول کے مطابق ہوگی۔ (وسیع علاقے میں ہونے والی بارش اوسط کے لحاظ سے 96 فیصد سے 104 فیصد کے درمیان رہے گی)

Ø مقدار کے لحاظ سے مانسون سیزن کے دوران ملک میں بارش کی مجموعی صورتحال 98 فیصد ایل پی اے کے بقدر ہونے کی توقع ہے جس میں ± 4% کا سقم واقع ہوسکتا ہے۔

Ø علاقائی لحاظ سے شمال مغربی بھارت میں سیزن کے دوران بارش 96 فیصد ایل پی اے متوقع ہے۔ وسطی ہندوستان میں 100 ایل پی اے، جنوبی جزیرہ نما علاقے میں 99 فیصد ایل پی اے ، شمال مشرقی بھارت میں 96 فیصد ایل پی اے بارش متوقع ہے جس میں ± 8 فیصد سقم واقع ہوسکتا ہے۔

Ø ملک بھر میں ماہانہ بارش مجموعی طور پر جولائی کے دوران 96 فیصڈ ایل پی اے اور ماہ اگست کے دوران 99 فیصد ایل پی اے تک متوقع ہے۔ دونوں مہینوں میں ± 9 فیصد کا سقم واقع ہوسکتا ہے۔

بھارتی محکمہ موسمیات نے جنوب مغربی مانسون سیزن یعنی جون۔ ستمبر 2017 کے لئے ملک بھر میں ہونے والی مجموعی بارش کے ضمن میں پہلے مرحلے کی عملی وسیع علاقے میں ہونے والی بارش کی پیشن گوئی 18 اپریل جاری کی تھی۔ اپنی اپریل کی پیشن گوئی کو تاحال بنانے کے علاوہ پورے ملک کے لئے ماہ جولائی اور اگست کے دوران ہونے والی مجموعی بارش کے لئے پیشن گوئی کا اجرا، بھارت کے چار وسیع جغرافیائی خطوں کے لئے سیزنل بارش کی پیشن گوئی (ان خطوں میں شمال مغربی بھارت، شمال مشرقی بھارت، وسطی بھارت اور جنوبی جزیرہ نماشامل ہیں) کی پیشن گوئی بھی جاری کردی ہے ۔

جنوبی مغربی مانسون سیزن یعنی جون تا ستمبر کے دوران ملک میں ہونے والی مجموعی بارش کی تاحال پیشن گوئی کی تیاری 6 پیرا میٹر اعدادی علامات پیشن گوئی نظام(ایس ای ایف ایس) کا استعمال کرکے کیا گیا تھا۔ اس پیشن گوئی کی تیاری میں 6 قرائن کا استعمال کیا گیا تھا جن میں شمال مشرقی بحراوقیانوس سے لیکر شمال مغربی بحرالکاہل سمندری سطح کا درجہ حرارت (ایس ایس ٹی)، تفریق پر مبنی اعداد وشمار (دسمبر اور جنوری)، جنوب مشرقی خطے استوائی بحر ہند ایس ایس ٹی (ماہ فروری) مشرقی ایشیائی اوسط سطح سمندر کا دباؤ (فروری اور مارچ) وسطی بحر اوقیانوس ( نینو 3.4) ایس ایس ٹی رجحان (دسمبر سے فروری اور مارچ سے مئی تک)، شمالی بحرالکاہل اوسط بحری سطح کا دباؤ (ماہ مئی) اور شمال وسطی بحراوقیانوس 850 زونل کے نکات (ماہ مئی) شامل ہیں۔

اس پیشن گوئی کے ساتھ مانسون مشن سے متعلق پیشن گوئی کے نظام (ایم ایم سی ایس ایف) کا اجرا بھی عمل میں آیا ہے جو اصل بنیاد پر ڈائنامک پیشن گوئی اپ ڈیٹ کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ ایم ایم سی ایس ایف کا تارہ ترین گوشوارہ (فی الحال 38 کلومیٹر (ٹی 382) کے عمودی نتیجے پر مبنی ہے) اسے عملی استعمال کے لئے تیار کیا گیا ہے اور ایس ای ایف ایس کے ساتھ سخت ترین کارکردگی تجزیہ کے لئے تجرباتی ماڈل کے تحت رکھا جائے گا۔ یہ کام موسمیاتی تحقیق اور خدمات، آئی ایم ڈی پنے میں ہوگا جب یہ دفتر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹروپیکل میٹرولوجی پنے سے منتقل ہوجائے گا۔

بحر اوقیانوس اور بحر ہند میں سطح سمندر کا درجہ حرارت

مارچ 2017 کے وسط سے ، حاراتی بحر اوقیانوس پر ای این اسی او نیوٹرل کنڈیشنس دیکھی گئی ہیں۔ بحر اوقیانوس پر بھی موسمیاتی حالات نیوٹرل ای این اسی او کا نقشہ پیش کررہے ہیں۔ ایم ایم سی ایف ایس سے جاری کردہ حالیہ پیشن گوئی اشارہ کرتی ہے کہ نیوٹرل ای این ایس او جیسی صورتحال اس سال کے اواخر تک بنی رہے گی۔ عالمی موسمیاتی مراکز سے جاری کی گئی پیشن گوئیوں میں بھی ایسا ہی خیال ظاہر کیا گیا ہے تاہم دیگر عالمی موسمیاتی مراکز کی جانب سے جو نظریہ ظاہر کیا گیا ہے اس میں یہ اشارہ کیا گیا ہے کہ ای۔1 نینو کی پیش رفت قدرے کمزور ہوکر اس سال (2017) کے دیگر نصف حصے میں 60 فیصد کے آس پاس رہے گی۔

ای این ایس او کی یہ صورتحال جو بحرالکاہل پر متوقع ہے، اس کے پس پشت دیگر حقائق بھی کارفرما ہیں یعنی بحر ہند میں ایس ایس ٹی کا اثر بھی مانسون کی بارش پر پڑے گا۔ فی الحال نیوٹرل انڈین اوشین ڈیپول (آئی او ڈی) کی صورتحال ایسی ہے جو برابر بحر ہند پر بنی ہوئی ہے۔ ایم ایم سی ایف ایس کی جانب سے جاری ہونے والی تازہ ترین پیشن گوئی یہ اشارہ کرتی ہے کہ مانسون سیزن کے دوران قدرے کمزور مثبت آئی او ڈی کنڈیشن بنی رہے گی۔

جنوبی مغربی مانسون سیزنل بارش 2017 کے لئے دوسرے مرحلے کی پیشن گوئی

مانسون مشن مع پیش گوئی نظام (ایم ایم سی ایف ایس)

ایم ایم سی ایف ایس کی جانب سے جاری کردہ تجرباتی پیشن گوئی کے مطابق ایسا اشارہ ملتا ہے کہ 2017 کے مانسون سیزن (جون سے ستمبر کے دوران) کے دوران مانسون کی بارش کا اوسط پورے ملک میں 100 فیصد کے آس پاس رہے گا جس میں ± 5 فیصد ایل پی اے واقع ہوسکتی ہے۔

پوری ملک میں مجموعی سیزنل بارش (جون تا ستمبر)

مقدار کے لحاظ سے پورے ملک میں سیزنل بارش 98 فیصد ایل پی اے متوقع ہے جس میں ±4 فیصد کا سقم واقع ہوسکتا ہے۔ واضح رہے کہ 1951 سے 2000 کے دوران پورے ملک میں ایل پی اے بارش کا تخمینہ 89 سینٹی میٹر کا ہے۔ جون سے ستمبر کے دوران پورے ملک میں مجموعی طور پر ہونے والی بارش کی پیشن گوئی کو پانچ زمروں میں منقسم کیا گیا ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایم ایم سی ایف ایس کے اندازوں کی بنیاد پر جاری کی گئی علاقائی پیشن گوئی بھی تقریباً اعدادی نمونوں سے مماثل ہے

وسیع جغرافیائی خطوں میں جون تا ستمبر کے سیزن کے دوران بارش

شمال مغربی بھارت میں سیزنل بارش 96 فیصد ایل پی اے متوقع ہے۔ وسطی بھارت میں 100 فیصد ایل پی اے بارش متوقع ہے۔ جنوبی جزیرہ نما خطے میں 99 فیصد ایل پی اے بارش متوقع ہے اور شمال مشرقی بھارت میں 96 فیصد بارش ایل پی اے متوقع ہے جس میں ± 8 کا سقم واقع ہوسکتا ہے۔

پورے ملک میں جولائی اور اگست کے دوران ہونے والی مجموعی ماہانہ بارش

اندازہ لگایا گیا ہے کہ ماہ جولائی اور اگست کے دوران پورے ملک میں ہونے والی بارش 96 فیصد ایل پی اے کے بقدر ہوگی جس میں ± 9 فیصد کا سقم واقع ہوسکتا ہے۔

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget