Halloween Costume ideas 2015

اب تک 33،76،793انفرادی کنبہ جاتی بیت الخلاء اور 1،28،946کمیونٹی ٹوائلیٹ سیٹوں کی تعمیر عمل میں آ چکی ہے

نئی دہلی، شہری ترقیات کے وزیر ایم وینکیانائیڈو نے قومی اقدار کی بحالی کےفاؤنڈیشن کے 9ویں یوم تاسیس کا یہاں افتتاح کیا۔ اس تقریب کا اہتمام مشترکہ طورپردلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) نے کیاتھا اور اِس تقریب کا موضوع تھا‘سوؤچھ بھارت ’۔

اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے  ایم وینکیانائیڈو نے سوؤچھ بھارت کو اپنے یوم تاسیس کے موضوع کے طور پر منتخب کرنے کیلئے قومی اقدارکی بحالی کے فاؤنڈیشن یعنی ایف آر این وی کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ صفائی ستھرائی کے فقدان اور غیر صحت بخش انداز حیات جس کا مشاہدہ ہم آج بھارت میں کرتے ہیں، وہ دراصل تیزی سے انحطاط پذیر ہوتی ثقافتی اقدار کا نتیجہ ہیں۔ 

سڑکوں پرکوڑے کرکٹ کےڈھیر، عوامی مقامات پر فارغ ہونا، جنگلات کی پامالی اور تباہی سے واضح طورپر یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دوسروں کے تئیں احترام بالکل ختم ہو چکا ہے، نیز بنیادی انسانی اقدارکی بھی کوئی پروا نہیں ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ‘فضلہ’ ‘اثاثہ’ یا ‘وسائل’ کے فرق کے تئیں اپنے نظریئے کو بدلیں اور یہ سمجھیں کہ ہمیں کیا ترک کرنا ہے۔ 

 نائیڈو نے کہا کہ سوؤچھ بھارت مشن کا آغاز اکتوبر2014میں کیاگیا تھااور اس مشن کا مقصد ملک کو صاف ستھرا بنانے کیلئے عوام کو بڑے پیمانے پرمتحرک کرنا ہے اوراپنی نوعیت کے لحاظ سے یہ سب سے بڑا بیداری پروگرام بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اس تحریک میں کلیدی کردار اداکر رہی ہیں۔ انہوں نے درج ذیل مثالیں پیش کیں۔ 

• مہاراشٹر کے ضلع واشم کے تحت سنگیتا اہوالے نے ، جن کا تعلق سیکھیداگاؤں سے ہے، نے بیت الخلاء کی تعمیر کیلئے اپنا‘منگل سوتر’فروخت کر دیاتھا۔ 

• چھتیس گڑھ کےدھمتاری ضلعےمیں موضع کوٹابھرّی کی 104سالہ کنور بائی نے اسی مقصد کیلئے اپنی بکریاں فروخت کردی تھیں۔

• کولراس بلاک ، موضع گوپال پور کی 20سالہ پرینکا آدیواسی اپنے والدین کے گھر محض اس لئے واپس آ گئی تھیں کہ ان کے سسرال میں بیت الخلاء نہیں بنا ہو اتھااوراب ان کے شوہر نے ان سے وعدہ کیا ہے کہ وہ ان کیلئے ایک بیت الخلاء تعمیر کرائیں گے۔ 

• آندھرپردیش میں ضلع گنٹورکےتحت ایک مسلم خاتون نے اپنی نئی نویلی بہو کو تحفے میں ایک بیت الخلاء پیش کیا ہے، کیونکہ وہ یہ نہیں چاہتی تھیں کہ ان کے کنبے کی نئی رکن کو انہیں پریشانیوں کا سامنا کرناپڑے، جیسا کہ خود انہوں نے بیت الخلاء نہ ہونے کے سبب کیا ہے۔

• کرناٹک کی ایک اسکولی بچی لاونیا، اپنے گاؤں کےتمام تر 80 کنبوں کیلئے بیت الخلاء کی تعمیر کےمطالبے کو لے کر بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئی۔

• چند ہفتے قبل ممبئی میں وَرسوابیچ پر، جو اپنی گندگی کیلئے بدنام تھا، اب یہ مقام صاف ستھرے خوبصورت ساحل کی شکل میں بدل چکا ہے۔لوگوں نے یہاں 90-80ہفتوں تک پسینہ بہایااورٹنوں میں کوڑا کرکٹ نکال کر صفائی کی۔ یہ مہم ورسوا کے ایک رضاکار ، جس کا نام افروزشاہ ہے، کی دیکھ ریکھ میں شروع ہوئی، جنہوں نے اکتوبر 2015سے یہ مشن شروع کیاتھا۔ اپنی پوری قوت کےساتھ اس مہم کا آغاز کرنےکےبعد، آہستہ آہستہ گردونواح کےلوگوں نے بھی ان کےساتھ ہاتھ بٹانا شروع کیا اور اس طریقے سے اس مہم کو ایک عوامی تحریک کی شکل دے دی۔ 

 نائیڈو نے کہا کہ یہ مشن گزشتہ دس برسوں کےدوران خاطر خواہ رفتار پکڑچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کی مدت میں 33،76،793انفرادی کنبہ جاتی بیت الخلاء اور 1،28،946کمیونٹی ٹوائلیٹ سیٹوں کی تعمیر عمل میں آ چکی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اب تک 688شہروں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک شہر قرار دیا جا چکا ہے اور 531شہروں کو آزادانہ طورپر جانچ پرکھ کےبعد کھلے میں رفع حاجت سے مُبرّا شہروں کی سند دی گئی ہے۔ آندھرپردیش اورگجرات نے اپنے یہاں تمام شہروں اور قصبات کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک یعنی او ڈی ایف زمرے کے شہر قرار دیا ہے۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ 81،015شہری وارڈوں میں 43،200وارڈ ایسے ہیں،جہاں گھر-گھر جا کر میونسپل ٹھوس فضلہ جمع کرنےکا کام اور اسے ٹھکانے لگانے کا کام 100فیصدبنیادوں پر مکمل کر لیا گیا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ تین برس کی مختصر مدت میں سوؤچھ بھارت مشن کے تحت کئے گئے اقدامات کے نتیجے میں یہ مشن ملک میں ایک عوامی تحریک بن گیا ہے اور یہ صرف عوامی نمائندگان، ایس ایچ جی، افسروں، میڈیا، این جی او، یو این ایجنسیوں، مشہور و معروف ہستیوں کی شرکت، تعلیمی اداروں کے تعاون، ٹریڈیونینوں، کاروباری ہستیوں اور روحانی رہنماؤں کے تعاون و اشتراک سے ہی ممکن ہو سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آر این وی نے ایک ادارےکےطورپرصفائی ستھرائی ، حفظانِ صحت، صاف ستھرے طریقے اپنانےاور دیگر اچھے کاموں کیلئے بہت کچھ کیا ہے اور ہمیں ایسے مزید اداروں کی ضرورت ہے تاکہ مذکورہ نصب العین حاصل کیا جا سکے۔ 

اس تقریب کے دوران جناب ایم وینکیانائیڈو نے ایک یادگار بھی جاری کی، جو فضلہ انتظام سے متعلق مطالعات پر مشتمل ہے۔ 

ایف آر این وی کے صدر ڈاکٹر ای شری دھرن نے کہا کہ سوؤچھ بھارت مشن ملک میں متعارف کرائے گئے چند دیگر اقتصادی اصلاحات سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل مشن ہے۔انہوں نے کہا کہ سوؤچھ بھارت پہل قدمی کو تمام تر تعاون اور امداد ملنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ صفائی ستھرائی کا آغاز ہمارے اپنے اندر، ہمارے گھروں اور ہمارے گردونواح سے ہی ہوتاہے۔

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget