Halloween Costume ideas 2015

عالمی یوم ماحولیات ہندوستانی بحریہ کی جانب سے

نئی دہلی، پانچ جون 2017 کو منایا جانے والا عالمی یوم ماحولیات اس بار ہندوستانی بحریہ کی جانب سے اب سے تین برس قبل آغاز کی جانے والی گرین انشیٹیو زڈرائیوکی تین سالہ یادگار کے موقع پرمنعقد کیا جارہا ہے۔ گزشتہ تین برس کے دوران ہندوستانی بحریہ کے ہر درجے کے افسران اور عملے نے سبز نشانے حاصل کرنے کے لئے مل جل کر کوششیں کی ہیں ۔

 بحریہ کے ذریعہ ، توانائی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے مقاصد میں ،آپریشنز ،ڈھانچہ جاتی سہولیات اور دیکھ بھال اوررکھ رکھاؤ سمیت تمام امورشامل ہیں ۔ توانائی کی بچت کی اپنی مہم کے ذریعے بجلی اورایندھن سمیت دونوں طرح کی توانائیوں کو کم سے کم استعمال کرنے کی مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں۔

بحریہ کے اسٹیشنوں میں ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹنگ کے علاوہ بحریہ کے زیراستعمال پلیٹ فارموں پر استعمال ہونے والے روشنی کے روائتی نظام کی جگہ بھی ایل ای ڈی کا روشنی نظام لیتا جارہا ہے۔مزید برآں بحری جہازوں کے ایندھن سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کئے جانے کے لئے قابل تجدید توانائی کے استعمال کی فوجی ٹکنالوجی زیراستعمال لائی جارہی ہے۔ اس کے لئے جہازوں کی بالائی منزل کے ہیلوہینگروں پر سولر پینل نصب کئے جارہے ہیں ،جس سے بیٹریاں چارج کرنے کے لئے بجلی حاصل کی جاسکے گی۔

توانائی کے بچاؤ ، توانائی کی فراہمی کی ہمہ جہتی اورماحولیات پر کم سے کم اثرات کے کلید ی نتائج ، توانائی کے شعبے میں درآمدات پر انحصار کو کم کرنے کے قومی مشن اور تبدیلی ماحولیات کے مقاصد کے حصول کے لئے ’’ انٹینڈیڈ نیشنلی ڈٹرمنڈ کنٹری بیوشن ‘‘
 کے مقاصد کے عین مطابق ہیں۔2022 تک 100 جی ڈبلیو سولر پی وی تنصیبات کے نشانے کی تکمیل کے لئے نیشنل مشن آف میگاواٹ ٹو گیگاواٹ کے مقاصد کے حصول کے لئے ہندوستانی بحریہ کی جانب سے 2018 تک تین مرحلوں میں 19 میگاواٹ کے سولر پی وی فراہم کرائے جائیں گے ۔

 اس کے لئے بحریہ نے اپنے ایک اعشاریہ پانچ فیصد کاموں کے بجٹ کو قابل تجدید توانائی کی پیداوار کے لئے مخصوص کردیا ہے۔ ملک بھر میں بحریہ کی تمام کمانوں کے نول اسٹیشنوں میں سولر پی وی پروجیکٹ شروع کئے جارہے ہیں اور اس کے لئے زمین کی قلت کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے چھتوں پر سولر پی وی پینل نصب کئے جارہے ہیں ۔

اس کے ساتھ ہی وزیراعظم کے سوچھ بھارت ابھیان سے مطابقت رکھتے ہوئے ملک کے مختلف بحریہ اداروں نے پیداوار کے نمایاں نتائج حاصل کرنے شروع کردئے ہیں۔ اس کے لئے رسوئی گیس کی جگہ پانچ ہزار 600 کلوگرام کھاد استعمال کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی آرگینک ویسٹ کنورٹرز کے استعمال سے ہرماہ حیاتیاتی کچرے اوربایو گیس پلانٹ کے ذریعے خاصی مقدار میں توانائی پیدا کی جارہی ہے۔

اس کے ساتھ ہی بندرگاہوں اور سمندروں میں آلودگی کے کم سے کم پھیلاؤ کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا جارہا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی سلج بیراجو ں اور آئی ایم او کے اصولوں کی تکمیل کی غرض سے استعمال کی جانے والی مشینوں کے ذریعہ آئل اسکیمرز ، فلوٹ سیم کلکشن / ڈسپوزل کےاستعمال کے ساتھ نشیلے پانی کو چھوڑے جانے سے پہلے ایفلیووینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹوں سے گزارا جاتا ہے تاکہ فوجیوں کے لئے غیر مخصوص مقاصد کی تکمیل کو یقینی بنایا جاسکے ۔

اس سال منائے جانے والے’’ عالمی یوم ماحولیات 2017 ‘‘ کا مرکزی خیال ’’ سب کو فطرت سے وابستہ کرنا ہے جس سے سبھی حلقوں کو مل جل کر ماحولیات کو محفوظ بنانے کی کوششوں میں اپنا کردار ادا کرنے کا نادر موقع حاصل ہوگا۔








एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget