نئی دہلی۔ اٹل پنشن یوجنا(اے پی وائی) کے تحت صارفین کی تعداد تقریبا 53 لاکھ پہنچ گئی ہے۔ فی الحال 235 بینک اور ڈاک محکمے اسکیم کی نفاذ میں مصروف عمل ہیں۔ بینکوں کی شاخوں اور ہندوستانی ڈاک کے سی بی ایس والے دفاتر کے علاوہ محض چند بینک کاغذ کااستعمال کئےبغیر اپنے انٹر نیٹ بینکنگ پورٹلوں کے ذریعے صارفین کی سورسنگ کررہے ہیں۔
اے پی وائی اسکیم میں مرکزی حکومت کے ملازمین کی این پی ایس حصے داری والے سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو اختیار کیا گیاہے۔2016-17 کے دوران 13.91 فیصد کا منافع حاصل ہوا ہے۔
اے پی وائی صارفین کو بااختیار بنانے کے مقصد سے نئے طریقہ کار وضع کئے گئے ہیں جن کے تحت کوئی بھی صارف ای پی آر اے این کارڈ اور لین دین کےگوشوارہ کو دیکھ سکتا ہے اور اسے پرنٹ کرسکتا ہے۔ مزید براں صارفین https://npslite-nsdl.com/CRAlite/grievanceSub.do.پراپنی پی آر اے این تفصیلات دے کر شکایات درج کرا سکتے ہیں۔
فی الحال صارفین میں مردوں کی تعداد 62فیصد جب کہ خواتین کی تعداد تقریبا38فیصد ہے۔ زیادہ تر صارفین نے ماہانہ زر تعاون کو منتخب کیا ہے۔تقریبا 97.5 فیصدصارفین ماہانہ ،0.8فیصد سہ ماہی اورتقریبا1.7 فیصد صارفین شش ماہی زر تعاون ادا کررہے ہیں۔
صارفین کی اکثریت نے 1000 روپئے کی ماہانہ پنشن کو منتخب کیا ہے۔ فی الحال 51.5 فیصد صارفین نے ماہانہ 1000 روپئے کی پنشن کو چنا ہے۔ اور34.5 صارفین نے ماہانہ5000 روپئے پنشن کو اختیار کیا ہے۔
اٹل پنشن یوجنا یکم جون ،2015 سے نافدالعمل ہے اور یہ یوجنا 18 سے 40 کی عمر کے تمام ہندوستانی شہریوں کے لئے دستیاب ہے۔اسکیم کے تحت ایک صارف کو کم از کم 1000ہزار روپئے کے ضمانتی پنشن سے لے کر5000 تک فی ماہ ملے گااور اس کاانحصار اس کے زر تعاون پر ہوگا۔یہی پنشن صارف کی اہلیہ کو دی جائے گی اور صارف اور اس کی اہلیہ کی وفات کی صورت میں مجموعی پنشن کی رقم اس کے ذریعے نامزد فرد کو لوٹا دی جائے گی۔
एक टिप्पणी भेजें