نئی دہلی، بعض اخباروں میں یہ خبر شائع ہوئی ہے کہ آیوشمان بھارت- قومی صحت تحفظ مشن کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لئے آدھار کارڈ کا استعمال ضروری ہوگا۔
یہ بات حقیقت میں بالکل غلط ہے۔
آدھار ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعہ جاری کئے جانے والے آیوشمان بھارت- قومی صحت تحفظ مشن کے نوٹیفکیشن میں تنفیذی ایجنسیوں کو محض یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ مستفددین سے آدھارکارڈ کا مطالبہ کرسکتے ہیں تاکہ ان کی شناخت کی تصدیق ہو جائے۔ مستفدین کی شناخت کی صحیح طور سے تصدیق کرنے کیلئے آدھار کارڈ کا استعمال مستحسن اور قابل ترجیح ہے، لیکن یہ ضروری نہیں ہے ۔ آدھار نمبر کی عدم موجودگی کے سبب کسی بھی شخص کو آیوشمان بھارت کے تحت فوائد سے محروم نہیں رکھا جائے گا۔
صحت کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ‘‘ ہم تمام اہل مستفیدین خدمات فراہم کرائیں گے، خواہ ان کے پاس آدھار ہو یا نہ ہو’’۔مجوزہ نوٹیفکیشن میں یہ بات بھی مذکورہے کہ اگرکسی اہل مستفید کے پاس آدھار نمبر نہیں ہے، تو وہ اپنی شناخت کیلئے متبادل کاغذات مثلاً راشن کارڈ، ووٹرشناختی کارڈ، منریگا کارڈ (جیسا کہ نوٹیفکیشن میں مذکور ہے) پیش کریں۔ مزید برآں اس میں تنفیذی ایجنسیوں کو ایسے مستفیدین کیلئے جنہوں نے اب تک آدھار کیلئے اپنا اندراج نہیں کرایا ہے، ان کیلئے مناسب مقامات پر آدھار اندراج مراکز قائم کرنے کا ذمہ دار بھی بنایا گیا ہے۔
اے بی این ایچ پی ایم رہنما خطوط میں مستفدین کی شناخت کے سلسلے میں واضح طور سے اس بات کا ذکر ہے کہ مستفدین آدھارکارڈ لے کر آئیں اور اگر ان کے پاس آدھار کارڈ نہیں ہے، تو وہ اس کی جگہ ریاست کے ذریعہ مقرر کردہ کوئی دیگر مجاز سرکاری شناختی کارڈ لے کر آ سکتے ہیں۔
एक टिप्पणी भेजें