نئی دہلی، آئندہ 28-27 جولائی، کو ایک گھنٹہ 43 منٹ کا طویل مکمل چاند گرہن نظر آئے گا ۔ ایک گھنٹہ 43 منٹ تک قائم رہنے والا یہ مکمل چاند گرہن موجودہ صدی (2001 سے لے کر 2100) کا سب سے طویل مکمل چاند گرہن ہوگا۔
27 جولائی کو سرخ سیارہ مریخ بھی مخالف سمت میں ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سورج اور مریخ ایک دوسرے کے بالمقابل ہوں گے اور کرۂ ارض وسط میں رہے گا۔ اس کے نتیجے میں مریخ سیارہ کرۂ ارض کے قریب آجائے گا اور اس کے سبب یہ معمول کے مقابلے زیادہ روشن نظر آئے گا۔
اس کو شام سے لے کر صبح صادق تک جولائی کے آخر تک دیکھا جاسکے گا۔ معمول سے زیادہ روشن سیارہ مریخ 28-27 کو آسمان میں چاند گرہن کے سب سے زیادہ قریب پہنچ جائے گا اور یہ مکمل چاند گرہن ننگی آنکھوں سے آسانی سے نظر آئے گا۔ تاہم سرخ سیارہ 31 جولائی 2018 کو کرۂ ارض کے سب سے زیادہ قریب ہوگا۔ سیارہ مریخ بالعموم 2 سال اور دو مہینے کے اوسط وقفے پر کرۂ ارض کے بالمقابل آتا ہے۔ تب سیارہ مریخ ہماری زمین کے قریب آجاتا ہے اور یہ زیادہ روشن ہوجاتا ہے۔ اگست 2003 میں سیارہ مریخ جب زمین کے بالمقابل آیا تھا تو دونوں سیارے یعنی مریخ اور کرۂ ارض تقریباً 60،0000 برس کے دوری پر سب سے زیادہ ایک دوسرے کے قریب آئے تھے۔
31 جولائی 2018 کو سیارہ مریخ سب سے زیادہ قریب ہوگا۔ اس طرح دونوں سیارے ایک دوسرے کے سب سے زیادہ قریب ہوں گے اور سیارہ مریخ 2003 سےہی سب سے زیادہ روشن نظر آرہا ہے۔
27 جولائی کو ہندستانی وقت کے مطابق رات گیارہ بجکر 54 منٹ پر جزوی چاند گرہن کی شروعات ہوگی۔ پھر رفتہ رفتہ چاند زمین کے سائے سے ڈھک جائے گا اور مکمل چاند گرہن کاآغاز 28 جولائی کو ہندستانی وقت کے مطابق 1 بجکر صفر منٹ پر ہوگا۔ مکمل چاند گرہن 28 جولائی کو 2 گھنٹے 43 منٹ تک قائم رہے گا ۔ پھر اس کے بعد زمین کے سایے سے چاند کے باہر نکلنے کی شروعات ہوگی اور جزوی چاند گرہن 28 جولائی کو تین بجکر 49 منٹ پر ختم ہوجائے گا۔
اس خصوصی گرہن کے دوران چاند کرہ ارض کے ظلی سائے کے وسطی حصے سے ہوکر گزرے گا ۔مزید برآں چاند اپنے اوج مدار پر رہے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ چاند 27 جولائی کو اپنےا وج مدار میں زمین سے سب سے زیادہ دوری پر رہے گا اور سست رفتار سے اپنے مدار میں گردش کرے گا۔ مکمل چاند کی یہ سست رفتار حرکت زیادہ دیر قائم رہے گی اور یہ کرۂ ارض کے ظلی سائے سے سب سے زیادہ دوری پر رہے گا۔ اس طرح سے یہ موجودہ صدی کا سب سے طویل مکمل چاند گرہن ثابت ہوگا۔
اس سے قبل 16 جولائی 2000 کو اس طرح کا طویل مکمل چاند گرہن دیکھنے میں آیا تھا۔ تب یہ مکمل چاند گرہن ایک گھنٹہ 46 منٹ طویل وقفے کا تھا۔ دوسر ا طویل چاند گرہن 15 جولائی 2011 کو نظر آیا تھا تب یہ ایک گھنٹہ 40 منٹ طویل وقفے کا تھا۔
اس مکمل چاند گرہن کو ہندستان کے تمام علاقوں سے آسانی کے ساتھ دیکھا جاسکے گا۔یہ مکمل چاند گرہن آسٹریلیا، ایشیا، روس (شمالی حصےکو چھوڑ کر) افریقہ، یورپ، جنوبی امریکہ کے شمال اور انٹارٹیکا پرمشتمل خطوں میں بھی نظر آئے گا۔
एक टिप्पणी भेजें