Halloween Costume ideas 2015

کا رگو مالکان اور بحری جہازوں سے متعلق افراد کے لئے وقف پورٹل شروع

Image result for images -sea cargo
نئی دہلی، اِن لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا یعنی آئی ڈبلیو اے آئی نے ایک مخصوص پورٹل کا آغاز کیاہے جس کا مقصد کارگو مالکان اور بحری جہازوں کے ذریعہ ان کا نقل وحمل کرنے والے افراد کو باہم مربوط کرنا ہے ۔یعنی کارگو مالکان دستیاب بحری جہازوں کا رئیل ٹائم ڈاٹا اس پورٹل کے ذریعہ حاصل کرسکیں گے ۔ یہ سنگ میل ای – رابطہ قدم بحری جہاز چلانے والوں ، شپرز اور کارگومالکان کے مابین براہ راست رابطہ فراہم کرے گا کیونکہ فی الحال ایسا کوئی پلیٹ فارم دستیاب نہیں ہے جس کے ذریعہ منڈی میں دستیاب بحری جہازوں کی کیفیت جانی جاسکے ۔ اسے اندرون خانہ ہی آئی ٹی کے محکمے اور آئی ڈبلیو اے آئی کے نقل وحمل ونگ نے مختلف آبی راستوں پر جاری صلاحیت سازی کے عمل کے سلسلے میں اپنے وسائل کے بہتر سے بہتر استعمال کے تئیں تیاری کے ایک حصے کے طور پر فراہم کیا ہے ۔

اس کا نام فورم آف کارگو اونرس اینڈ لاجسٹکس آپریٹرز (ایف او سی اے ایل ) رکھا گیا ہے ۔اس پورٹل کا لنک آئی ڈبلیو اے آئی کے ہوم پیج کے ویب سائٹ درج ذیل پر دستیاب ہے :www.iwai.nic.in.

اس موقع پر پورٹل کا آغاز کرتے ہوئے آئی ڈبلیو اے آئی کی صدر نشین محترمہ نوتن گوہا بسواس نے کہا کہ یہ قدم بھارت میں کلیدی دخل اندازی جو طبیعاتی طور پر بھی کی جانی ہے اور اسے حقوق املاک دانشوراں کی شکل میں شکل میں فراہم کرایا جانا ہے ،کے ذریعہ اندرون ملک آبی نقل وحمل کو فروغ دینے کے آئی ڈبلیو اے آئی کے عہد کے عین مطابق ہے ۔

ایف اوسی ایل کارگو مالکان کے ذریعہ پیش کی جانے والی ضروریات کے سلسلے میں لاجسٹکس آپریٹروں کے رد عمل کا راستہ ہموار کرے گا۔ صارفین بحری جہازوں کی دستیابی اور تفصیلات کے سلسلے میں اپنا نام پورٹل پر درج رجسٹر کرواسکتے ہیں۔کارگو مالکان اس سلسلے میں اپنی جانب سے کارگو کی ابتدا ،اس کی منزل ،اس کا ٹائپ وغیرہ بھی تفصیل کے ساتھ پیش کرسکیں گے ۔

ایک سہولت فراہم کرنے والے اور سر پرست ادارے کے طور پر آئی ڈبلیو اے آئی کے پاس ازخود متعدد بحری جہاز دستیاب ہیں اور یہ ادارہ آئی ڈبلیو ٹی کے سلسلے میں تکنیکی اور کاروباری افادیت کے حصول کے لئے سرگرمی سے کوشاں ہے ۔ حکومت قومی آبی راستوں کو ترقی دے رہی ہے اور یہ ایک اہم نقل وحمل دخل اندازی ہے ، جو مربوط نقل وحمل نیٹ ورک حکمت عملی کا ایک حصہ ہے ۔اس کی مددسے موڈل مکس نقل وحمل کی خامیوںکو دور کیا جاسکے گا اور بری فوج کو لاجسٹکس پر جو لاگت برداشت کرنی پڑتی ہے ، اس میں تخفف واقع ہوگی۔ فی الحال بھارت میں لاجسٹکس کی لاگت مجموعی گھریلو پیداوار کے مقابلے میں 15فیصد ہے ،جو امریکہ کے مقابلے میں تقریباََ دوگنا ہے ۔
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget