نئی دہلی، پارلیمانی امور، اعدادو شمار اور پروگرام کے نفاذ کے مرکزی وزیر مملکت وجے گوئل نے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے ملاقات کی۔ان کی یہ ملاقات آئندہ مانسون اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تمام سیاسی پارٹیوں سے تعاون حاصل کرنے کی حکومت کی کوشش کا ایک حصہ ہے۔
وجے گوئل نے کہا کہ حکومت ایوان میں کسی بھی معاملے پر بحث کے لئے تیار ہے اور انہوں نے تمام سیاسی پارٹیوں سے اپیل کی کہ وہ ایوان کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے میں اپنی حمایت دیں۔ وزیر موصوف آنے والے دنوں میں اپنی کوشش کے ایک حصے کے طورپر اپوزیشن پارٹیوں کے بہت سے لیڈروں سے میٹنگ کریں گے۔تاہم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران جناب گوئل نے کہا کہ لوک سبھا میں 68بل زیر التوا ہیں، جبکہ راجیہ سبھا میں 40 بل زیر التوا ہیں۔ لہٰذا 18 دن تک چلنے والے اجلاس کے دوران ملک کے مفاد میں ان اہم بلوں کی منظوری کے لئے تمام سیاسی پارٹیوں کا تعاون ضروری ہے۔
ڈاکٹر سنگھ نے ایوان کو خوش اسلوبی سے چلانے کے لئے مختلف اپوزیشن لیڈروں اور ممبروں تک پہنچے کی حکومت کی پہل کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمراں اور اپوزیشن پارٹیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ خوش اسلوبی سے ایوان کا کام کاج کو چلنے دیں۔
گوئل نے کہا کہ گزشتہ بجٹ اجلاس میں کوئی کام کاج نہیں ہو سکا تھا۔ راجیہ سبھا میں بھی صرف 8فیصد کام کاج ہوا تھا اور لوک سبھا میں تو صرف 4 فیصد کام کاج ہواتھا۔ اب آئندہ اجلاس کے لئے ضروری ہے کہ الزامات اور جوابی الزامات سے بچایا ہے اور پارلیمنٹ کے کام کاج کو تعمیری انداز میں چلانے کے لئے تعاون کیا جائے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ کچھ اہم بل ایسے ہیں جن کا ملک کے بڑے مفاد میں منظور ہونا ضروری ہے۔ ان میں مسلم شادی (شادی کے حقوق کا تحفظ) بل 2017، موٹر وہیکلز(ترمیمی) بل2017، آئینی(123ویں ترمیمی) بل 2017 اور بدعنوانی کی روک تھام (ترمیمی) بل 2013 شامل ہیں۔ جناب وجے گوئل نے امید امید ظاہر کی کہ ایوان میں اتفاق رائے سے راجیہ سبھا کے نئے ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب ہوگا۔
گوئل نے مطلع کیا کہ مانسون اجلاس شروع ہونے سے قبل وہ اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کریں گے اور چھ اہم آرڈیننس پر بلوں کو منظور کرانے میں ان کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، جو اس ملک کے عوام کے بڑے مفاد میں ہیں۔
एक टिप्पणी भेजें