نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ ڈاکٹر امبیڈکر کے افکارو خیالات اور تعلیمات ابدی اور لافانی ہیں۔ نائیڈو یہاں ڈاکٹر امبیڈکر میموریل اور ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر کا دورہ کر رہے تھے۔ اس کی تعمیرعظیم سماجی مصلح اور آئین ہند کے معمار ڈاکٹر امبیڈکر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پنچ تیرتھ میموریل کے ایک حصے کے طور پر کی گئی ہے۔ اس موقع پر سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی تھاورچند گہلوت کے علاوہ سماجی انصاف اورتفویض اختیارات کےوزیر مملکت وجے سانپلااور دیگر معززین موجود تھے۔
نائب صدر جمہوریہ نے ڈاکٹر امبیڈکر نیشنل میموریل میں کافی وقت گزارا۔اس میموریل میں ایک میوزیم بھی موجود ہے، جس میں ڈاکٹر امبیڈکر کی زندگی اور کارناموں سے متعلق 27نمائش ہیں۔ میوزیم میں ڈاکٹر امبیڈکر سے متعلق مختصر فلموں کو دکھانے کیلئے ایل ای ڈی والزبھی بنائے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں میوزیم میں ایک روبوٹ بھی ہے، جو کہ ڈاکٹر امبیڈکر کی زندگی کےکارناموں اور خصوصیات کو سراہتا ہے اور 25جولائی 1949 کو قانون ساز اسمبلی میں کی گئی ان کی تقریر کو دوہراتا ہے۔
بعدازاں نائب صدرجمہوریہ ڈاکٹر امبیڈکر نے انٹرنیشنل سنٹر کا دورہ کیا اور آڈیٹوریم کے علاوہ بڑی لائبریری میں گئے۔
دونوں مقامات پر موجود عملے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹر امبیڈکر کو پرجوش خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے مدھیہ پردیش میں واقع ان کی جائے پیدائش مہو میں پنچ تیرتھ کی شکل میں میموریل کی تعمیر کے علاوہ برطانیہ کے لندن میں، جہاں انہوں نے تعلیم حاصل کرنے کے دوران قیام کیاتھا، وہاں ایک پیلیس تعمیر کرنےکیلئے حکومت کی تعریف کی۔ اسی طرح انہوں نے ناگپور میں دیکشا بھومی، دہلی میں مہا پریورتن استھل اور ممبئی میں چیتیا بھومی کیلئے بھی حکومت کی تعریف کی ہے۔
اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ میوزیم میں ڈاکٹر امبیڈکر کی زندگی کی نہایت خوبصورت عکاسی کی گئی ہے، نائیڈو نے کہا کہ ‘‘ یہ بے حد خوبصورت میوزیم ہے، جو کہ اس عظیم ملک کے عظیم سپوت کی یادگار کو باقی رکھنے کیلئے نہایت ذمہ داری کے ساتھ بنایا گیا ہے’’ ۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی شروعات اس وقت کی گئی تھی، جب وہ شہری ترقیات کے وزیر تھے۔یہ خوبصورت میوزیم دیکھ کر انہیں لگتا ہے کہ ان کا خواب اب پورا ہوگیا ہے۔ انہوں نے مزیدکہا ہندوستان کے ہر ایک نوجوان کو اس میوزیم کا دورہ ضرورکرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میوزیم ڈاکٹر باباصاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی زندگی، تعلیمات اور ان کی تبلیغ کو سمجھنے کیلئے بہترین جگہ ہے۔
ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر میں آڈیٹوریم اور لائبریری کا معائنہ کرنے کے بعد نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ جن پتھ پر واقع عمارت کی آرکیٹیکچر سے بے حد متاثر تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر باباصاحب سے متعلق تمام ادبیات کو اس لائبریری میں دستیاب کرایا جانا چاہئے۔ انہوں نے حکام کو مشورہ دیا کہ وہ ڈاکٹر امبیڈکر پر مسلسل قومی اور بین الاقوامی سیمیناروں کا انعقاد کریں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر باباصاحب نہ صرف ایک باکمال اور بے مثال دانشور تھے، بلکہ وہ ایک عظیم سماجی مصلح ، فلاسفر اور انسان دوست شخص بھی تھے، جنہوں نے اپنی پوری زندگی کو ذات پات کی رکاوٹوں کو ختم کرنے میں صرف کر دی۔ ان کے افکارو خیالات لافانی ہیں اور ہر زمانے کے لئے یکساں افادیت کے حامل ہیں۔
نائیڈو نے کہاکہ آئین ہند کی تدوین تسوید میں ان کے شاندار تعاون کے لئے ملک اور قوم کو ہمیشہ ان کا شکرگزار رہنا چاہئے۔ وہ جدید ہندوستان کے معماروں میں سے ایک تھے۔ ان کے وژن نے ملک میں آبی اور صنعتی پالیسیاں وضع کرنے میں نمایاں رول ادا کیا۔ وہ ایک ایسےرہبر تھے، جنہوں نے آزادی حاصل ہونے کے بعد قوم کی صحیح رہنمائی اور رہبری کی۔
انہوں نے اس میموریل کو تعمیر کرنے کیلئے وزیراعظم نریندر مودی اور سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر تھاور چند گہلوت اور دیگر افسران کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سنٹر نوجوان نسل کے لئے ڈاکٹر امبیڈکر پر تحقیق کرنے کیلئے، نیز ان کے کارناموں کو سمجھنے کیلئے بہترین جگہ ہوگی۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ‘‘ نوجوان نسل کو ڈاکٹر امبیڈکرکی زندگی اور فلسفے کے بارے میں جاننا چاہئے، ساتھ ہی ساتھ انہیں ان کے جدو جہد سے بھی آشنا ہونا چاہئے، جس سےاپنی زندگی کے دوران وہ نبرد آزما ہوئے تھے’’۔
نائب صدر جمہوریہ نے ڈاکٹر امبیڈکرنیشنل میموریل اور ڈاکٹر امبیڈکرانٹرنیشنل سینٹرکے ماہرین تعمیرات کی تعریف کی اور ڈاکٹر امبیڈکر نیشنل میموریل کے اندر بھگوان بدھ کے مجسمے کی ایک ہی پتھر میں سنگ تراشی کو کافی سراہا۔
एक टिप्पणी भेजें