Halloween Costume ideas 2015

تجارتی شعبوں میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے انہیں تربیت فراہم کرنے کا فیصلہ

Image result for images - women empower
نئی دہلی/ اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ سینٹرل وقف کونسل نے درزی کے کام کی تربیت کے علاوہ نیٹنگ ، ڈبہ بند خوراک، دردوزی، کپڑے کی چھپائی وغیرہ جیسے تجارتی شعبوں میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے انہیں تربیت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سلسلے میں تجاویز طلب کی گئی ہیں۔وقف کونسل نے سول سروسز کے لئے 50 طلبا کے واسطے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کوچنگ سینٹروں اور سول سروسز کے لئے 50 اور ایس ایس سی۔سی جی ا یل/ بینک پروبیشنری آفیسر امتحانات کے لئے50 طلبا کے واسطے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی علیگڑھ کے کوچنگ سینٹروں کے ذریعہ روزگار کے لئے مقابلہ جاتی امتحانات کے لئے مسلم طلبا کی کوچنگ کے لئے مالی امداد فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

اقلیتی امور کی وزارت نوٹیفائی کئے گئے اقلیتوں کو تعلیمی اعتبار سے بااختیار بنانے کے لئے کئی اسکیمیں نافذ کررہی ہے۔ پری میٹرک اسکالر شپ اسکیم تسلیم شدہ سرکاری/ پرائیویٹ اسکولوں میں پہلی سے دسویں کلاس میں پڑھنے والے اقلیتی طلبا کو فراہم کی گئی ہے۔لڑکیوں کے لئے کم سے کم تیس فیصد اسکالر شپ مختص کی گئی ہے۔

اس کے واسطے اہل ہونے کے لئے طالبعلم نےسابقہ کلاس میں کم سے کم پچاس فیصد نمبر حاصل کئے ہوں۔ پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم تسلیم شدہ سرکاری / پرائیویٹ اسکولوں/ کالجوں/ اداروں میں 11 ویں کلاس سے پی ایچ ڈی سطح تک پڑھ رہے اقلیتی طلبا کو فراہم کی گئی ہے۔ لڑکیوں کے لئے کم از کم تیس فیصد اسکالر شپ مختص کی گئی ہے۔ اس کے لئے اہل ہونے کے واسطے سابقہ کلاس میں طلبا نے کم از کم پچاس فیصد نمبر حاصل کئے ہوں۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ میرٹ کم مینس اسکالر شپ اسکیم پیشہ وارانہ اور تکنیکی کورسیز اپنانے کے لئے دی گئی ہے۔ یہ انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح پر دی جاتی ہے اور مناسب اتھارٹی کے ذریعہ تسلیم شدہ اداروں میں پڑھنے وا لے طلبا کو دی جاتی ہے اس اسکیم کے تحت لڑکیوں کے لئے تیس فیصد اسکالر شپ مختص کی گئی ہے ۔ 
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget