Halloween Costume ideas 2015

تاج محل پرمنفی اثرات مرتب کرنے والی آلودگی کے مسائل پر غوروخوض کے لئے

Image result for images - taj mahal
نئی دہلی، تاج محل پرمضر اثرات مرتب کرنے والی آلودگی اور تاج محل کے بچاؤ کے لئے جنگی سطح پر کئے جانے والے اقدامات سے متعلق مختلف امور پرنئی دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی بین وزارتی اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔ اس اجلاس میں تاج محل کے گردوپیش میں پیداہونے والی فضائی اور آبی آلودگی پر قابو پانے کے لئے مجوزہ عملی اقدامات پر خصوصیت کے ساتھ توجہ مرکوز کی گئی ۔

سڑک ٹرانسپورٹ وشاہراہوں ، جہاز رانی، آبی وسائل ، دریاؤں کے فروغ اوردریائے گنگا کی بازبجالی کے امور کے مرکزی وزیر 

نتن گڈکری نے اس اعلیٰ سطحی بین وزارتی اجلاس کی صدارت کی اور ماحولیات ،جنگلات اورتبدیلی ماحولیات کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن ، مرکزی وزیر مملکت برائے امور ثقافت (آزادانہ چارج ) ڈاکٹر مہیش شرما اورآبی وسائل ،دریاؤں کے فرو غ اوردریائی گنگا کی باز بحالی کے امور کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ نے اس اجلاس میں شرکت کی ۔علاوہ ازیں اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی ۔ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا ( محکمہ آثار قدیمہ ،ہند ) کے ڈائریکٹر جنرل تاج ٹرپیزیم زون (ٹی ٹی زیڈ ) کے کمشنر ، ٹی ٹی زیڈ کے ممبران ،آگرہ کے ڈسٹریکٹ مجسٹریٹ اورمتعلقہ وزارتوں نیز ضلع انتظامیہ کے افسران نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی ۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جناب نتن گڈکری نے بتایا کہ سرکار تاج محل کے بچاؤ اوررکھ رکھاؤ پر عزت مآب سپریم کورٹ کے تاثرات کا اہتمام کرتی ہے اور تاج محل کے گردو نواح میں پیدا ہونے والی فضائی اور آبی آلودگی کے تدارک کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے ۔

وزیر موصوف نے کہا کہ فضائی آلودگی کے مسئلے کے سدباب کے لئے بایو فیوئل (حیاتیا تی ایندھن ) ، گرین فیوئل (سبز ایندھن ) اور بجلی سے چلنےوالی گاڑیوں کو آگرہ میں مقبول عام بنایا جائے گا ۔اس کے ساتھ ہی آگرہ کے لئے ایک ایتھینول پالیسی بھی شرو ع کی جائے گی، جس میں فصلوں کو جلانے کے سیزن کے دوران حیاتیاتی مادے کو ایتھینول میں تبدیل کرنا ، بدلنا اور ایتھینول سے چلنے والے آٹو رکشا کا چلایا جانا شامل ہے۔ آلودگی کے مکمل خاتمے کی پالیسی کے جزو کی حیثیت سے عوامی ٹرانسپورٹ نظام ان آٹورکشاز کو شامل کیا جائے گا۔

نتن گڈکری نے اس موقع پر یہ اعلان بھی کیا کہ ماحولیات ، جنگلات اورتبدیلی ماحولیات کے امورکی وزارت کے سکریٹری جناب سی کے مشرا کی صدارت میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی،جس میں این ای ای آر آئی ، آئی آئی ٹی کے ماہرین اوردیگر تنظیموں کے ماہرین شامل کئے جائیں گے ۔ یہ ماہرین صنعتی آلودگی کے مسئلے کا جائزہ لیں گے ۔ یہ کمیٹی معاملہ در معاملہ امور کا جائزہ لے گی اور تاج محل کے گردونواح میں پیدا ہونےو الی خطرنات صنعتی آلودگی پر سخت موقف اختیار کرے گی۔

نتن گڈکری نے مزید بتایا کہ دریائے جمنا میں آبی آلودگی کے تدارک کے اقدام کے طور پر دریائے جمنا کی صفائی ، نمامی گنگا پروجیکٹ کے تحت ہے ۔ کیونکہ یہ ندی دریائے گنگا کی ایک ذیلی ندی کی حیثیت رکھتی ہے اور اس ندی کو آلودگی سے پاک بنانے کے لئے متعدد اقدامات پہلے کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے اس سلسلے میں وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ دریائے جمنا کے لئے چار ہزار کروڑروپے کی مالیت کے 36 پروجیکٹ کی شناخت کی گئی ہے اور امید کی جاتی ہے کہ یہ ڈی پی آر اگلے کچھ ماہ میں مکمل ہوجائیں گے ۔دہلی میں دریائے جمنا پر ایسے 11 پروجیکٹ پہلے ہی شروع ہوچکے ہیں اور اس کے بارہویں پروجیکٹ کے لئے ٹینڈرکو جلد ہی حتمی شکل دی جائے گی۔ اس سلسلے میں کئے جانے والے کچھ دیگر اقدامات میں دریائے گنگا کے ساحلی علاقوں میں شجر کاری اور جنگلات اگانے ،ربر کے باندھ کی تعمیر ، ٹھوس کچرے کو ٹھکانے لگانے کا انتظام اور اترپردیش اور دہلی میں دریائے جمنا کے ساحل پر پانی سے متصل 15 کلومیٹر طویل باغیچہ لگانا شامل ہے ۔

اس موقع پر اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی تقریرمیں کہا کہ ریاستی سرکار نے عزت مآب سپریم کورٹ کے تاثرات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور تاج محل کےگردونواح میں پیداہونے والی آلودگی کے مسئلے کے تدارک کے لئے مرکزی سرکار اوردیگر تنظیموں کے ساتھ کام کرنے کے تئیں عہد بستہ ہے اور دریائے گنگا کے بہاؤ کی سمت میں ایک ربر ڈیم کی تعمیر اور متھرا ، ورنداون اورآگرہ میں ایس ٹی پی کی تعمیر کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔

یہ اعلیٰ سطحی بین وزارتی اجلاس جناب نتن گڈکری کے اس تبصرے کے ساتھ تمام ہوا کہ سرکار نے عزت مآب سپریم کے تاثرات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور اس سلسلے میں جلد ہی سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کیا جائے گا جس میں تاج محل کے بچاؤ کے لئےسرکار کے ذریعہ کئے جانے والے اقدامات اورکاموں کی تفصیل پیش کی جائے گی۔
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget