Halloween Costume ideas 2015
Articles by "Science"

Image result for image - world bankنئی دلّی ، حکومت ہند اور عالمی بینک نے گزشتہ روز انڈیا انرجی ایفی شنسی اسکیل اپ پروگرام کے لئے220 ملین امریکی ڈالر کے بقدر کے قرض اور 80 ملین امریکی ڈالر کے گارنٹی معاہدے پر دستخط کئے ہیں ۔ انرجی ایفی شنسی سروسیز لمیٹیڈ ( ای ای ایس ایل ) کے ذریعہ عمل میں لائے جانے والے اس پروگرام سے رہائشی اور عوامی شعبے میں توانائی کی بچت کے اقدامات کا فروغ ، ای ای ایس ایل کی ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافہ اور اس کے تجارتی سرمایہ کاری کے اثاثہ جات کو بڑھانے میں مدد ملے گی ۔
پروجیکٹ کے معاہدے پر حکومت ہند کی جانب سے وزارت خزانہ کے محکمہ اقتصادی امور کے جوائنٹ سکریٹری جناب سمیر کمار کھرے اور عالمی بینک کی جانب سے عالمی بینک بھارت کے ایکٹنگ کنٹری ڈائرکٹر جناب ہشام عبدو نے دستخط کئے ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے محکمہ اقتصادی امور کے جوائنٹ سکریٹری جناب سمیر کمار کھرے نے کہا کہ اس پروگرام سے مالیاتی بیداری پیداری کرنے ، توانائی کی صلاحیت کے نئے پروگراموں اور حکومت ہند کے اجالا پروگرا م کو تقویت حاصل ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام 2030 تک کاربن کی شدت میں 30-35 فیصد تک کمی لا کر تبدیلی ماحولیات کے سلسلے میں حکومت ہند کی عہد بندگی کے تئیں کئے جانے والے متعدد اقدامات میں سے ایک قدم ہوگا ۔
اس عمل کے کلیدی جزو یہ ہیں: ایل ای ڈی لائٹ کے لئے پائیدار مارکیٹ تیار کرنا ، توانائی اثر انگیزی کے حامل چھت کے پنکھے ، پبلک اسٹریٹ لائٹوں کے لئے بہترسہولیات سے آراستہ سرمایہ کاری ، ابھرتے ہوئے منڈی عناصر مثلاً از حد اثر انگیزی والی ایئر کنڈیشننگ اور زراعتی مقصد کے واٹرپمپنگ سسٹم کے لئے ہمہ گیر تجارتی ماڈلوں کا وضع کرنا ، اور ای ای ایس ایل کی ادارہ جاتی صلاحیت کو مستحکم کرنا ۔ مزید بر آں اس پروگرام سے توانائی کی صلاحیت ، بشمول نجی شعبے کی توانائی کی سروسیز کی کمپنیوں میں نجی کمپنیوں کی شراکت بڑھے گی ۔ پروگرام کے تحت ای ای ایس ایل 219 ملین ایل ای ڈی بلب اور ٹیوب لائٹ ، 5.8 ملین چھت کے پنکھے اور 7.2 اسٹریٹ لائٹ لگائے گا جو کہ پرائیویٹ سیکٹر کے تیار کنندگان اور سپلائروں کے ذریعہ فراہم کی جائیں گی ۔
انٹر نیشنل بینک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ ( آئی بی آر ڈی ) کے 220 ملین امریکی ڈالر کے اس قرض میں پانچ سال کی مدت کی رعایت ہے اور یہ 19سال میں واجب الادا ہو گا ۔ 80 ملین امریکی ڈالر کے آئی بی آر ڈی کی یہ گارنٹی جزوی طور پر از ثر نو ادائیگی کے خطرات پر احاطہ کرے گی جس کاتعلق تجارتی طور پر قرض فراہم کرنے والوں یا سرمایہ کاروں سے ہے ۔ساتھ ہی ای ای ایس ایل اپنے پروگرام کے لئے سرمایہ بہم پہنچا سکے ۔

نئی دہلی، مرکزی رکھشا منتری محترمہ نرملا سیتا رمن کی صدارت میں ہونے والے ڈیفینس ایکویزیشن کونسل ( ڈی اے سی ) کے اجلاس میں ہندوستانی بحریہ کے لئے اندرون ملک تیار اگلی نسل کے چھ گشتی بحری جہازوں کی خریداری کی Image result for images - navyمنظوری دے دی گئی ۔ یہ گشتی بحری جہاز تقریباََ 4941 کروڑ روپے کی قیمت پر خریدے گئے ہیں۔

اگلی نسل کے اندرون ملک تیار کئے جانے والے گشتی بحری جہاز (این جی او پی وی ) میں محل وقوع سے مطابقت رکھنے و الی مشینیں نصب کی جائیں گی اور ان سے بحری سلامتی کے نظام کو مستحکم کیا جاسکے گا۔ ساحل سمندر پرواقع بحری اثاثہ جات ، بحری سرگرمیوں اور تلاش اور برآمدگی کے کاموں کے لئے استعمال ہونے والے محکمہ دفاع کے بحری جہازوں کے بیڑے میں ان گشتی بحری جہازوں کو شامل کیا جائے گا۔

Image result for images - kapas cotton farming
نئی دہلی، ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر مملکت اجے ٹمٹا نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں ایوان کو مطلع کیا کہ حکومت ہند نے کپاس کو گجرات سے تمل ناڈو لے جانے سے متعلق ضابطے میں نرمی کی گئی ہے۔ ٹیکسٹائل کی وزارت نے ٹیکسٹائل کی صنعت اور جہاز رانی کی صنعت کے درمیان بات چیت کو یقینی بنانے میں سہولت فراہم کی ہے تاکہ کپاس کی گانٹھوں کی مسابقتی قیمت پر بلا رکاوٹ نقل وحمل کی جاسکے۔

اس نے ٹیکسٹائل کی صنعت اور جہاز رانی کے صنعت کے درمیان جہازوں کی دستیابی اور مناسب قیمتوں پر کپاس کو بھیجنے کے لئے بات چیت کا بھی انعقاد کیا۔ جہاز رانی کی وزات نے مئی 2018 میں مرچنٹ شپنگ ایکٹ کے تحت غیر ملکی پرچم والے بحری جہازوں کے ذریعے ، جنہیں بھارتی شہریوں یا کمپنیوں نے کرایہ پر حاصل کیا ہو، ساحلی علاقوں میں کپاس لانے لے جانے کی اجازت دی ہے۔

ٹیکسٹائل کی صنعت نے جنوبی بھارت کی ملوں کی انجمن (ایس آئی ایم اے) ، کوئمبٹور کے ذریعے کپاس کو گجرات سے تمل ناڈو بھیجنے کے لئے اس پر عائد پابندیوں میں نرمی کرنے کی درخواست کی تھی۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی ، 24 جولائی 2018 کو  روانڈا میں رویرو ماڈل گاؤں میں ’’گرینکا‘‘ (ایک غریب کنبے کے لئے ایک گائے کا پروگرام) کے تحت 200گائیں عطیہ میں دیتے ہوئے۔نئی دہلی، وزیر اعظم نریندر مودی نے روانڈا کی حکومت کے گرنکا پروگرام کے تحت گاؤں والوں کو 200 گائیں تحفے میں دی۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے پاس اب تک گائے نہیں تھی۔گائے حوالے کرنے کی تقریب رویرو ماڈل ویلیج میں منعقد کی گئی۔ اس موقع پر روانڈا کے صدر پال کگامے بھی موجو دتھے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گرنکا پروگرام اور اس سلسلے میں صدر پال کگامے کے اقدامات کی ستائش کی۔ا نہوں نے کہا کہ ہندوستان کے لوگوں کو بھی خوشگوار حیرت ہوگی کہ روانڈا کے دور دراز کے گاؤوں میں اقتصادی امپاور منٹ ایک وسیلے کے طورپر گایوں کو ایسی اہمیت دی جاتی ہے۔انہوں نے دونوں ملکوں کی دیہی زندگی کی مماثلتوں کے بارے میں بھی بات کی۔انہوں نے کہا کہ گرنکا پروگرام سے روانڈا کے گاوؤں میں یکسر تبدیلی لانے میں مدد ملے گی۔

پس منظر

لفظ گرنکا کا ترجمہ ‘کیا آپ گائے لیں گے’کے طورپر کیا جاسکتا ہے۔ اس سے روانڈا میں صدیوں پرانے ایک کلچر کا اظہار ہوتا ہے، جس میں احترام اور احسان مندی کے طورپر ایک شخص کسی دوسرے شخص کو گائے دیتا تھا۔

گرنکا کا آغاز صدر پال کماگے نے بچوں میں سوء تغذیہ کی خطرناک اور اونچی شرح کے جواب میں کیا تھا۔اس کا مقصد غریبی میں کمی کی رفتار میں تیزی لانا اور مویشی پروری و کاشت کاری کو مربوط کرنا تھا۔

2006ء میں اس پروگرام کو متعارف کرائے جانے کے بعد سے لاکھوں لوگوں کو گرنکا پروگرام کے تحت گائیں ملی ہیں۔ جون 2016ء تک مجموعی طورپر غریب کنبوں کے درمیان 248566 گائیں تقسیم کی جاچکی تھیں۔

نئی دہلی۔ کامرس اور صنعت کے وزیر مملکت سی آر چودھری نے لوک سبھا میں اطلاع دی کہ اسٹارٹ اَپ انڈیا مرکز نے جون 2018 تک 550 سے زیادہ اسٹارٹ اَپس کی اِنکیوبیشن اور مالی مدد کے لئے رہنمائی کی، 2 لاکھ 20 ہزار رجسٹریشن کئے اور ایک لاکھ سے زیادہ سوالوں کے جواب دیے۔

اٹل اِنکیو بیشن مراکز اور اسٹیبلشڈ اِنکیوبیشن مراکز سمیت 80 اِنکیوبیشن مراکز کو مئی 2018 میں اعلان شدہ اسٹارٹ اَپ انڈیا پروگرام کے دوسرے مرحلے کے تحت نیتی آیوگ نے مالی مدد کیلئے منتخب کیا۔ 18-2017 میں پہلے مرحلے کے دوران 19 اِنکیوبیشن مراکز کو منتخب کیا گیا تھا ۔

اٹل اختراع مشن نے اِنکیوبیشن مرکز مانیٹرنگ اور تخمینہ پلیٹ فارم جولائی 2018 میں شروع کیا تھا جہاں اِنکیوبیٹرز ، ہر مہینے اِنکیوبیشن کی کارکردگی سے متعلق اعداد وشمار داخل کرتے ہیں۔ جب ماہانہ رپورٹوں کےکافی زیادہ اعداد وشمار جمع ہوجاتے ہیں تو کارکردگی کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔ اٹل اختراع مشن ، فی الحال اٹل اِنکیوبیشن مراکز اور اسٹیبلشڈ اِنکیوبیشن مراکز سمیت 360 سے زیادہ اسٹارٹ اَپس قائم کرچکا ہے۔ 

بایوٹیکنالوجی کے محکمے کے ذریعے اسٹارٹ اَپ انڈیا قدم کے تحت 31 اِنکیوبیٹرز قائم کرچکا ہے اور قومی سطح کے ماہرین سالانہ بنیاد پر ان کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے نے اسٹارٹ اپ انڈیا کے لائحہ عمل کے تحت 11 ٹیکنالوجی بزنس اِنکیوبیٹرز (ٹی بی آئی) قائم کیے ہیں۔ اختراع اِنکیوبیشن اور ٹیکنالوجی کی چھوٹی صنعتوں سے متعلق ماہرین کی قومی مشاورتی کمیٹی وقتاً فوقتاً ٹی بی آئی کی کارکردگی کا اندازہ لگاتی رہتی ہے۔ 2441 اسکولوں کو اٹل اختراع مشن کے تحت ٹنکرنگ لیب قائم کرنے کے لئے چنا گیا ہے اور 1657 ٹنکرنگ لیبز کو بارہ بارہ لاکھ روپئے دیے گئے ہیں۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے اور انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت نے قومی اداروں میں اختراع مراکز کی تعمیر کیلئے 15 اسٹارٹ اَپس مرکزوں کو منظوری دی ہے۔

اسٹارٹ اپ انڈیا کے آغازسے متعلق سبھی سوالوں کے جواب کے لئے ایک ہی جگہ پوری معلومات فراہم کرنے کی غرض سے اسٹارٹ اَپس انڈیا پورٹل شروع کیا گیا ہے اور فوری معلومات حاصل کرنے کیلئے اسٹارٹ اپنا موبائل ایپ بھی تیار کیا گیا ہے۔ 15 جولائی 2018 تک 11129 اسٹارٹ اپس کو تسلیم کیا جاچکا تھا اور 2 لاکھ 15 ہزار سے زیادہ رجسٹریشن درخواستیں سیکھو اور بناؤ ماڈیول کے تحت موصول ہوچکی ہیں۔

اسٹارٹ اپس کے لئے پیٹنٹ کرنے کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے اور پیٹنٹ کرنے اور ٹریڈ مارک حاصل کرنے میں اسٹارٹ اپ کی مدد کیلئے 1029 مراکز کی فہرست تیاری کی گئی ہے۔ پیٹنٹ فیس میں 80 فیصد تک رعایت دینے کیلئے 743 درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔ ٹریڈ مارک کی سہولت جون 2018 تک 1095 اسٹارٹ اپس کو دے دی گئی تھی۔

بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کی وزارت نے اسٹارٹ اپس کے لئے سرکاری خرید وفروخت کے اصولوں میں نرمی کردی ہے۔ نادہندگی اور دیوالیہ پن کے ضابطے کے تحت معاملے کو حل کرنے کے عمل میں اسٹارٹ اپس سے تیزی سے باہر آنے کیلئے بھی اصول بنادیے گئے ہیں۔

مالی سال 2016 میں ایس آئی ڈی بی آئی کو 500 کروڑ روپئے جاری کیے گئے تھے اور مالی سال 2017 میں 100 کروڑ روپئے یہ رقوم 10 ہزار کروڑ روپئے کے اسٹارٹ اپ کے لئے مقررہ فنڈ میں سے دی گئی تھیں۔ ایف ایف ایس کی مجموعی رقم دو مالی کمیشنوں کی مدت میں جاری کی جائے گی جو سال 2025 تک ہے۔

Image result for images - career
نئی دہلی/ وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹینس آف انڈیا(آئی سی اے آئی) اور نیشنل بورڈ آف اکاؤنٹینس اینڈ آڈیٹرس(این بی اے اے) ، تنزاینہ کے درمیان ممبر مینجمنٹ، پیشہ وارانہ اخلاقیات، تکنیکی تحقیق، مسلسل جاری پیشہ وارانہ فروغ، پیشہ وارانہ اکاؤنٹینس ٹریننگ، آڈٹ کوالٹی مانیٹرنگ، اکاؤنٹنگ معلومات کی جدید کاری، پیشہ وارانہ اور دانشورانہ فروغ کے میدانوں میں آپسی تعاون کے فریم ورک پر مفاہمت نامے پر دستخط کو منظوری دے دی ہے۔

اہم خصوصیات

اس مفاہمت نامے سے آئی سی اے آئی اراکین مفاد میں آپسی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا، طالب علموں اور ان کی تنظیمیں کو فائدہ پہنچے گا۔ مفاہمت نامے سے آئی سی اے آئی ممبران کو ان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں وسعت دینے کا موقع فراہم ہوگا۔اس کے علاوہ اس ایم او یو سے آئی سی اے آئی اور این بی اے اے ،تنزانیہ کے درمیان کام سے متعلق تعلقات مضبوط ہوں گے۔

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget