نئی دہلی، کانوں اور معدنیات سے متعلق چوتھی قومی کانفرنس 13 جولائی کو اندور میں منعقد ہو گی۔ اس میں ان بلاکوں کے بارے میں بتایا جائے گا، جو ریاستیں مالی سال 19-2018 میں امکانی سرمایہ کاروں کونیلام کریں گی۔ کانوں کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نے بتایا کہ معدنیات کے نیلامی کے طریقۂ کار کو مستحکم بنانے کے لئے اس سے حکومت کی کوششوں کو فروغ حاصل ہوگا۔ اس کے علاوہ اس سے نیلامی کے عمل میں تیزی آئے گی اور اس معاملے سے دلچسپی رکھنے والے بڑے پیمانے پر اس میں شرکت کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں نیلامی کے عمل کو مزید مستحکم بنانے کے لئے ایک دوسرے کے تعاون سے کام کر رہی ہیں اور یہ اندرون ملک معدنیات کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے زیادہ سے زیادہ معدنیاتی بلاکوں کی نیلامی کے لئے نشاندہی کر رہی ہیں۔ کانکنی سے متعلق ہونے والی کانفرنس ریاستی حکومتوں کو ایک منفرد موقع فراہم کرے گی کہ وہ قابل نیلامی اپنے معدنیاتی بلاکوں کو متعلقہ لوگوں کے سامنے رکھیں۔ اس میں معدنیات کی تلاش، معدنیات کے وسائل، معدنیاتی بلاکوں سے ٹرانسپورٹ کی سہولت اور ریاستوں کی طرف سے امکانی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے رعایت کے معاملات شامل ہوں گے۔یہ کانفرنس سرمایہ کاری کرنے والوں کو بھی ایک بڑا موقع فراہم کرے گی کہ وہ معدنیاتی بلاکوں کی نشاندہی کریں اور اپنے لئے موزوں معدنیاتی بلاکوں کی نیلامی میں شرکت کریں۔
مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ ، نیتی آیوگ کے سی ای او اور ریاستی حکومتوں کے معدنیات کے وزراء نے اس کانفرنس میں شرکت پر رضامندی کا اظہار کر دیا ہے۔
اس موقع پر معدنیاتی بلاکوں کی نیلامی سے متعلق مختلف مراحل کی تیاری بھی کی جائے گی۔ اس میں نیلامی کے لئے معدنیاتی بلاکوں کی نشاندہی، کانکنی سے متعلق منسوبے کی منظوری کے سلسلے میں درکار اقدامات اور قانونی اجازت جیسے معاملات کو بھی اجاگر کیا جائے گا۔ یہ تیاریاں ان تنظیموں کے ذریعے کی جائیں گی، جو اس سلسلے میں مہارت رکھتی ہیں اور وہ نوڈل ایجنسیاں، جو قانونی منظوری دینے کے لئے ذمہ دار ہیں۔ کانفرنس میں ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا جائے گا، جس میں ریاستیں ایسے اسٹال لگائیں گی، جن میں نیلامی کے لئے اپنے معدنیاتی بلاکوں کو اجاگر کیا جائے گا۔ نیلامی سے پہلے کی تیاری سے متعلق ایجنسیاں مثلاً تلاش کی ایجنسیاں (جی ایس آئی اور ایم ای سی ایل)،
ترجمعہ کرنے والے مشیر (ایس بی آئی سی اے پی؍سی آر آئی ایس آئی ایل؍کے پی ایم جی)، ڈی جی پی ایس سروے ایجنسی (ایم ای سی او این) وغیرہ بھی اپنے اسٹال لگائیں گی۔ آئی بی ایم اور ایم او ای ایف سی سی بھی کانکنی کے منصوبے کے بارے میں کانکنی کے منصوبے اور ای سی اینڈ ایف سی عمل کے دائرے میں اپنے اسٹال لگائیں گی۔ سرکاری سیکٹر کی اور پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیوں سے درخواست کی جا رہی ہے کہ وہ معدنیات اور دھاتوں کی صنعت کے بارے میں اسٹال لگائیں تاکہ سرمایہ کار ، سرمایہ کاری سے متعلق اپنے فیصلے کرتے وقت کانکنی کے سیکٹر کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔
صنعتی لیڈروں اور عزت مآب وزراء کے درمیان کانوں کی وزارت کے سینئر اہلکاروں کے ساتھ ایک گول میز میٹنگ کا انعقاد بھی کیا جائے گا، جس میں کانکنی شعبے کے متعدد مسائل پر بات چیت کی جا سکے اور اس سلسلے میں پالیسی کو بہتر بنانے کے اقدامات تجویز کئے جا سکیں۔
اس سے پہلے صنعت اور اس معاملے سے دلچسپی رکھنے والے دیگر افراد کی کانفرنس میں شرکت کو مفت رکھا گیا تھا تاکہ ان کی شرکت کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ اس کانفرنس میں بھی ایسا ہی کیا جائے گا۔ کانکنی سے متعلق سرکاری اور نجی کمپنیاں کانفرنس میں سرگرمی سے شرکت کریں گی۔ اس کے علاوہ دھاتوں اور اس سے متعلق شعبہ بھی ، جو کانکنی کی سرگرمیوں میں شامل ہوتا ہے، وہ بھی کانفرنس میں شرکت کرے گا۔ یہ کانفرنس کانکنی سیکٹر کی مختلف سرکاری تنظیموں کے لئے مؤثر پلیٹ فارم کا کام انجام دے گا۔ ان تنظیموں میں کانکنی کی مرکزی وزارت ، ریاستی کانکنی محکمے، آئی بی ایم اور ڈی جی ایم معدنیات کی تلاش میں مصروف کمپنیاں، جی ایس آئی اور این ایم ای ٹی وغیرہ کانکنی اور اس سے متعلق صنعت میں دلچسپی رکھنے والوں کے ساتھ بات چیت کریں گی۔
انڈین منرل انڈسٹریز کی فیڈریشن (ایف آئی ایم آئی) نے بھی کانفرنس میں شرکت پر رضامندی کا اظہار کر دیا ہے۔ سرکاری سیکٹر کے ادارے، جو کانکنی کی سرگرمی سے براہ راست یا اس کی پیداوار کے عمل کا نا گزیر حصہ ہیں، وہ بھی اس کانفرنس کے انعقاد کے سلسلے میں وزارت کی مدد کرنے والے اہم اداروں میں شامل ہیں۔ سرکاری سیکٹر کے یہ ادارے ہیں-ایچ سی ایل، این اے ایل سی او اینڈ ایم ای سی ایل-یہ سب کانوں کی وزارت کے تحت ہیں۔
اس کانفرنس کے بارے میں کانوں کی وزارت کی ویب سائٹ کا ایک ویب پیج ‘‘این سی ایم ایم جولائی 2018’’ تیار کر لیا گیا ہے۔
کانوں کی وزارت نے 5-4 جولائی 2016 کو رائے پور میں کانوں اور معدنیات سے متعلق اپنی پہلی قومی کانفرنس کا اہتمام کیا تھا۔ دوسری قومی کانفرنس 15؍فروری 2017 کو نئی دہلی میں اور تیسری کانفرنس 20؍مارچ 2018 کو نئی دہلی میں منعقد ہوئی تھی۔
एक टिप्पणी भेजें