نئی دہلی، تاریخی ٹیکس اصلاح ، اشیاء و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی ) کا نتیجہ معیشت کی باقاعدگی کی شکل میں برآمد ہوا ہے۔ اس کا نتیجہ اطلاعات کی ترسیل کی شکل میں سامنے آئے گا جس سے نہ صرف رفتہ رفتہ بالواسطہ ٹیکس کلیکشن بلکہ راست ٹیکس کلیکشن میں بھی اضافہ ہوگا۔ ماضی میں مرکز کے پاس چھوٹے چھوٹے مینوفیکچررز اور استعمال میں لائی جانے والی چیزوں سے متعلق اعداد وشمار کم ہی ہوتے تھے۔ کیونکہ محصول صرف مینوفیکچرنگ کے مرحلے پر ہی لگایا جاتا تھا۔ دوسری طرف ریاستوں کے پاس ان کی سرحدوں سے باہر کی مقامی فرموں کی سرگرمیوں سے متعلق اعداد و شمار بھی کم ہی ہوتے تھے ۔ جی ایس ٹی نظام کے تحت اب مشترکہ اعداد وشمار کی دستیابی مرکز اور ریاستوں ، دونوں کوآسانی کے ساتھ ہو سکے گی۔ جس کے نتیجہ میں بالواسطہ اور بلاواسطہ ٹیکس کا کنکشن زیادہ موثر طریقہ پر ہو سکے گا۔
ٹیکس کی بنیاد میں توسیع سے متعلق علامتیں ظاہر ہونے لگی ہیں ۔ جون اور جولائی 2017 کے درمیان 6.6 لاکھ نئے ایجنٹوں نے جی ایس ٹی رجسٹریشن کرایا۔ اب تک یہ ٹیکس کے دائرے سے باہر تھے ۔توقع ہے کہ اس میں مسلسل اضافہ ہو گا کیونکہ معیشت کی باقاعدگی سے متعلق مراعات میں اضافہ ہوگا۔ پورے ٹیکسٹائل چین کو ٹیکس کے دائرے میں لایا جا چکا ہے۔ مزید برآں زمین اور ریئل اسٹیٹ سے متعلق لین دین کے ایک گوشے کو بھی ٹیکس کے دائرے میں لایا گیا ہے ۔ اسے ‘ورکس کانٹریکٹس’ کا نام دیا گیا ہے جس سے مراعات زیر تعمیر مکانات سے ہے ۔ اس کے نتیجہ میں مزید شفافیت آئے گی اور سیمنٹ ، فولاد اور دیگر چیزوں کی فروخت میں باقاعدگی آئے گی ۔ یہ چیزیں اب تک ٹیکس کے دائرے سے باہر تھیں۔ یہ باقاعدگی اس وجہ سے آئے گی کیونکہ بلڈروں کو ٹیکس کریڈٹ کا دعویٰ کرنے کے لئے ان خریداریوں سے متعلق دستاویزات کی ضرورت پڑے گی۔
ریاستوں اور مرکزی حکومت کے لئے مشترکہ بالواسطہ ٹیکس نظام ، جی ایس ٹی کو متعارف کرانا سب سے بڑا اصلاحی قدم ہے ۔اس کے نتیجہ میں باقاعدگی والے شعبے میں روزگار کے مزید مواقع پیدا ہو رہے ہیں اور اس سے اُس طرح کے لین دین کا خاتمہ ہو رہا ہے جو پہلے اکاؤنٹس بُک میں درج نہیں ہو پاتے تھے اور اس طرح سے وہ اب تک ٹیکس کے دائرے سے باہر تھے ۔ جی ایس ٹی کا مقصد ٹیکس واجبات کی بہتر طور پر ادائیگی اور ٹیکس نظام میں شفافیت لاناہے ۔ اس سے ایمانداری آ رہی ہے۔ اس سے ان لوگوں کے لئے جن پر ٹیکس کی ادائیگی لازم آتی ہے، ان کا ٹیکس کے دائرے سے باہر رہنا مشکل ہوتا جا رہا ہے ۔
ٹیکس ادائیگی کے عمل کو آسان بنانے کے مقصد سے یکم جولائی 2017 کو جی ایس ٹی کے آغاز کے وقت سے ہی متعدد طرح کی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ معلومات کے اشتراک ، اطلاعات کی ترسیل اور اکثر پوچھے جانے والے سوالوں کے جوابات کے ذریعے ٹیکس دہندگان کو خواندہ بنانے اور انہیں سہولت دستیاب کرانے کے لئے ایک وسیع طریقہ کار اپنایا گیا۔ مزید برآں ٹیکس دہندگان کو سہولت بہم پہنچانے اور صارفین کے فائدے کے لئے ٹیکس ادائیگی کے عمل کو مزید آسان بنانے کا کام جا ری ہے ۔
एक टिप्पणी भेजें