نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ ترقی کیلئے امن پیشگی شرط ہے۔ اگر سرحد پر تناؤ ہوگا، جو ترقیاتی سرگرمیوں پر توجہ نہیں دی جا سکے گی۔
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹگریٹیو مڈیسن (آئی آئی آئی ایم) جموں میں سائنسدانوں، طلبہ اور وہاں کے عملے سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ قومی سلامتی اور اتحاد کے معاملے میں کسی طرح کی فروگزاشت کی گنجائش نہیں ہونی چاہئے اور نہ ہی کسی طرح کی کوتاہی برداشت کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سب کے ساتھ اچھے تعلقات استوار رکھنے کا قائل ہے اور ہمسایہ ممالک کو دہشت گردی کو حمایت دینے اور اس کی امداد کی پالیسی ترک کردینی چاہئے۔
جموں و کشمیر کے گورنر این این ووہرا، شمال مشرقی خطے کی ترقیات کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیراعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جموں و کشمیر کے نائب وزیراعلیٰ جناب کویندر گپتا اور دیگر معززین اس موقع پر موجود تھے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ سائنس اورمذہب دونوں انسان کے ہاتھ میں خوشحالی اور داخلی سکون حاصل کرنے کے ذرائع ہیں۔ سائنسی ترقیات ہماری رواداری اور ہمارے کرہ ارض کو آراستہ کرتی ہے اور مذہب غیر تحقیق شدہ کرہ ارض سے متعلق سوالات اور جستجو کا جواب فراہم کرتا ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ذہن و دماغ سے متعلق معاملات اور لگاتار داخلی بے چینی اور داخلی امن و سکون اس انجانے کرہ ارض کا ایک حصہ ہیں۔ مذہب اس طرح کے امور اور بے چینیوں کے متعلق کچھ نہ کچھ جواب ضرور فراہم کرتا ہے۔
تحقیق کی تہہ میں سوالات کرنے اور نتائج نکالنے کے امور کارفرما ہوتے ہیں۔ انسانی ترقی جو کچھ دنیا بھر میں ہمار ے ارد گرد موجود ہے، اس کی گہری تحقیق اور اس کی جستجو کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ تحقیق اور اختراع ہمیں آگے بڑھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں اور اس دنیا میں جہاں بستے ہیں اس کی شکل و صورت بدل سکتے ہیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ معقول سوالات اٹھانا ور ان کے جوابات تلاش کرنا ہمارا انداز حیات ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں اور نوبالغان کو سوالات پوچھنے کیلئے ان کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے اور انہیں اس کے جواب تلاش کرنے کی بھی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔ تحقیق کی کوالٹی ، تعلیمی نظام کی کوالٹی کا ایک اہم اشارہ ہے اور اس نظام کو بہتر بنانے کا ذریعہ بھی ہے اور اسی سے ملک کی ترقی کی رفتار کا تعین ہوتا ہے۔
اولین وزیراعظم جواہر لال نہرو کو ان کے یوم وفات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئےنائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ سابق وزیراعظم کا نظریہ یہ تھا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کو یکجا کر کے قومی منصوبہ بندی ضروری ہے تاکہ اس ملک کے کروڑوں افراد پر مشتمل آبادی کی سماجی اور اقتصادی صورتحال کو بہتربنایا جا سکے۔
اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ ہند نے ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کے تعاؤن کو بھی یاد کیا، جو سی ایس آئی آر کے اولین نائب صدر تھے۔ انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر نے ‘‘ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی’’ (ایس پی ایم)فیلو شپ نام کی ایک فیلو شپ بھی قائم کی ہے تاکہ ان کی 200ویں پیدائش کی یادگار قائم کی جا سکے۔
एक टिप्पणी भेजें