Halloween Costume ideas 2015

بڑی تعداد میں ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کے خراب ہونے سے متعلق خبریں مبالغہ پر مبنی:ای سی آئی

Image result for images - evmنئی دہلی، میڈیا میں اس طرح کی خبریں کہ مہاراشٹر اور اترپردیش میں جاری ضمنی انتخابات میں مبینہ طورپر بڑی تعداد میں ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی خراب ہوئی ہیں اور ان سے انتخابات میں رخنہ پڑا ہے، مبالغہ آرائی پر مبنی ہے۔

ہندوستان کے انتخابی کمیشن نے کہا کہ کمیشن لوک سبھا یا ریاستی قانون ساز اسمبلی کے لئے ہونے والے ہر عام ؍ضمنی انتخابات کے لئے ریزرو میں مناسب تعداد میں الیکٹرک ووٹنگ مشینیں (ای وی ایم)اور وی وی پی اے ٹی فراہم کرتا ہے۔اس بات کا ذکر کرنا ضروری ہے کہ ہر پولنگ اسٹیشن پر ضرورت کے مطابق ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کے علاوہ مناسب تعداد میں ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی (25-20فیصد) تک ریزرو میں رکھی جاتی ہیں، تاکہ پولنگ کے دن کسی بھی خراب مشین کو فوری طورپر بدلہ جاسکے۔

یہ ریزرو مشینیں سیکٹر افسران کے پاس رکھی جاتی ہیں، جو کسی بھی پولنگ اسٹیشن سے ای وی ایم ؍وی وی پی اے ٹی کے کام نہ کرنے کی رپورٹ موصول ہوتے ہیں اسے بدل دیتے ہیں۔چونکہ سیکٹر افسر کے تحت 12-10 پولنگ اسٹیشن ہی ہوتے ہیں، اس لئے کسی بھی ای وی ایم ؍ وی وی پی اے ٹی کو پولنگ اسٹیشن پر بدلنے میں عام طورپر 30 منٹ سے بھی کم وقت لگتا ہے۔ حقیقی پولنگ کے دوران خراب ای وی ایم ؍وی وی پی اے ٹی کو تبدیل کرنا ایک معمول کا عمل ہے اور اس سے پولنگ کے عمل پر کسی بھی طرح اعتماد یا دیانتداری پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

اس کے علاوہ خبروں کے کچھ چینلوں پر یہ خبر بھی نشر کی گئی ہیں کہ مہاراشٹر میں بھنڈاراگونڈیا پارلیمانی حلقے میں 35 پولنگ مراکز کے پولنگ منسوخ کی جارہی ہے۔ یہ خبر بھی حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔اس کے علاوہ اسی پارلیمانی حلقے میں 25 فیصد پولنگ مراکز میں ای وی ایم ؍وی وی پی اے ٹی خراب ہونے سے متعلق خبریں بھی درست نہیں ہے۔اس بھی کی بھی وضاحت کی جاتی ہے کہ بھنڈارا گونڈیا پارلیمانی حلقے میں کسی بھی پولنگ اسٹیشن پر ووٹنگ منسوخ نہیں کی گئی ہے اور جہاں ضرورت محسوس ہوئی ہے وہاں مشینیں تبدیل کرکے بلاوارکاوٹ ووٹنگ جاری ہے۔ البتہ آر او؍ڈی ای او؍سی ای او کی طرف سے پولنگ میں طویل رکاوٹ کی خبرموصول ہوتی ہے تو کمیشن ان معامعلات میں کیس کی بنیاد پر فیصلہ کرتا ہے۔
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget