نئی دہلی، نیتی آیوگ یعنی نیشنل انسٹیٹیوشن فار ٹراسفارمنگ انڈیا کی تشکیل یکم جنوری 2015 کو مرکزی کابینہ کی ایک قرار داد کے ذریعہ کی گئی تھی۔ نیتی آیوگ کا ظہور حکومت ہند کی اولین تھنک ٹینک پالیسی کے طور پر ہوا ہے جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی موثر قیادت میں تعاون پر مبنی وفاقیت کے جذبے کو ابھارا گیا ہے ۔ اپنے قیام کے وقت سے ہی نیتی آیوگ نے سلسلے وار ایسے متعدد اقدامات کئے ہیں جن کا مقصد معیشت کو رفتار دینا اور ملک بھر کے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو تبدیل کرنا ہے۔
نیتی آیوگ کے ذریعہ کئے گئے اقدامات کی جھلکیاں درج ذیل ہیں:
1۔ بارہویں پانچ سالہ منصوبہ سے آگے ویژن ڈاکومینٹ ،اسٹریٹجی اور ایکشن ایجنڈا :پندرہ سالوں کی مدت کے لئے طے شدہ سماجی اہداف کے مد نظر 31 مارچ 2017 سے آگے پانچ سالہ منصوبوں کی جگہ نیتی آیوگ پندرہ سالہ ویژن ڈاکومنٹ تیار کر رہا ہے ۔ 18-2017 سے
24-2023 تک کی مدت پر محیط ایک سات سالہ اسٹریٹجی ڈاکومنٹ پر بھی کام کیا جا رہا ہے تاکہ قومی ترقیاتی ایجنڈا کے ایک حصے کے طور پر طویل تر مدتی ویژن کو ایک قابل نفاذ پالیسی اور ایکشن میں تبدیل کیا جا سکے ۔ چودھویں مالیاتی کمیشن ایوارڈ کی مدت کے دوران مالیاتی ذرائع کے امکانات سے وابستہ 18-2017 سے 20-2019 تک کے لئے تین سالہ ایکشن ایجنڈا مکمل ہو چکا ہے اور تیسری گورننگ کونسل کی میٹنگ میں 23 اپریل کو اسے عزت مآب وزیر اعظم کو پیش کیا جائے گا۔ زراعت میں اصلاحات
الف۔ زمین کو پٹہ دینے کا مثالی قانون
زمین کو پٹہ پر دینے اور پٹہ پر لینے کے بڑھتے واقعات اور کاشتکاروں کی کمتر تعداد کے ساتھ زمین کے غیر معیاری استعمال کے مد نظر نیتی آیوگ نے زرعی زمین کے پٹہ کا مثالی ایکٹ 2016 وزع کیا ہے تاکہ کرائے دار کے حقوق اور زمین مالکان کے مفاد کا تحفظ دونوں کو تسلیم کیا جا سکے۔نیتی آیوگ میں زرعی اصلاحات کے لئے ایک سیل کا قیام بھی عمل میں آیا ہے۔
اس مثالی ایکٹ کی بنیاد پر مدھیہ پردیش میں زمین کے پٹہ سے متعلق ایک علیحدہ قانون نافذ کیا ہے اور اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں زمین کے پٹہ سے متعلق اپنے قوانین میں ترمیم کی ہے ۔ اڑیسہ ، آندھرا پردیش اور تلنگانہ سمیت چند ریاستیں زراعت کے لئے زمین کے پٹہ سے متعلق اپنے قوانین کے نفاذ کے لئے ضوابط وضع کرنے کے پیشگی مرحلے میں پہلے سے ہی ہیں ۔
ب۔ زرعی پیداوار کی مارکیٹنگ کمیٹی ایکٹ میں اصلاحات نیتی آیوگ نے 21 اکتوبر 2016 کو تین اہم اصلاحات سے متعلق ریاستوں کے ساتھ صلاح و مشورے کئے ہیں۔
(i) زراعت سے متعلق مارکیٹنگ میں اصلاحات
(ii) پرائیویٹ زمین پر درخ لگانے کے لئے فیلنگ اور رہداری قوانین
(iii) زرعی زمین کو پٹہ پر دینا
بعد ازاں مثالی اے پی ایم سی ایکٹ ورزن 2 کو تیار کیا گیا ہے۔ ریاستوں سے اے پی ایم سی ایکٹ ورزن 2 کو اختیار کرنے کے لئے صلاح و مشورہ کیا جا رہاہے ۔
ت۔ زرعی مارکٹنگ اور کسان دوست اصلاحات کا عدد اشاریہ
نیتی آیوگ نے اب تک کا سب سے پہلا زرعی مارکٹنگ او کسان دوست اصلاحات کا عدد اشاریہ تیار کیا ہے۔ تاکہ زرعی مارکٹ اصلاحات ، زمین کے پٹہ میں اصلاحات اور پرائیویٹ زمین پر پودے لگانے جیسے تین اہم شعبوں میں اصلاحات کرنے کی ضرورت کے بارے میں ریاستوں کو واقف کرایا جا سکے ۔
اس عدد اشاریہ میں کم از کم صفر ویلیو والاایک اسکور رکھا گیاہے جس کا مطلب اصلاحات نہیں ہے اور زیادہ سے زیادہ 100 ویلیو رکھا گیا ہے جس کا مطلب منتخب شعبوں میں مکمل اصلاحات ہیں۔ نیتی آیوگ کے عدد اشاریہ کے مطابق مختلف زرعی اصلاحات کے نفاذ میں مہاراشٹر کا نمبر سب سے پہلے آتا ہے۔ مہاراشٹر ایک ایسی ریاست ہے جس نے زیادہ تر مارکٹنگ اصلاحات کو اپنے یہاں نافذ کیا ہے اور وہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں زرعی –تجارت کے کاموں کے لئے بہتر ماحول فراہم کرتا ہے ۔
گجرات 100 میں سے 71.50 اسکور کے ساتھ دوسرے نمبر پر آتا ہے ۔ اس کے بعد راجستھان اور مدھیہ پردیش کا نمبر آتا ہے ۔ تقریباً دو تہائی ریاستیں17-2016 میں اصلاحات کے اسکور کے نصف حصے تک بھی نہیں پہنچ پائیں ہیں۔ اس عدد اشاریہ کا مقصد ریاستوں کے درمیا ن ایک صحت مند مسابقہ آرائی کا ماحول پیدا کرنا ہے ۔
3۔ طبی تعلیم میں اصلاحات
نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے مڈیکل کونسل آف انڈیا کو ختم کرنے کی سفارش کی ہے اور طبی تعلیم کو منضبط کرنے کے لئے ایک نئے ادارے کی تجویز پیش کی ہے۔ مجوزہ قومی طبی کمیشن سے متعلق مسودہ قانون پر مزید ضروری کارروائی کے لئے اسے حکومت کے سپرد کر دیا گیا ہے۔
4۔ ڈجیٹل ادائیگی کی تحریک
عوام الناس ، بہت چھوٹی صنعتوں اور دوسرے شراکت داروں میں سفارش ، بیداری اور مجموعی کوششوں میں تال میل سے متعلق ایک ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔ اس موضوع پر وسیع تر ترسیل کی غرض سے پرنٹ اور ملٹی میڈیا میں مناسب لٹریچر تیار کئے گئے ہیں۔ حکومت ہند کی مختلف وزارتوں ، محکموں ،ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے نمائندوں ، تجارت اور صنعتی اداروں کے ساتھ ساتھ دوسرے شراکت داروں کی ٹریننگ اور صلاحیت سازی کے لئے نیتی آیوگ نے پریزنٹیشنس اور ملاقاتوں کا اہتمام کیا ہے۔
نیتی آیوگ نے 30 نومبر 2016 کو ڈجیٹل ادائیگیوں سے متعلق وزرائے اعلیٰ کی ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جس کے کنوینر آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو ہیں تاکہ ملک بھر میں شفافیت ، مالی شمولیت اور ایک صحت مند مالیاتی ماحولیاتی نظام کو فروغ دیا جا سکے ۔ کمیٹی نے جنور ی 2017 میں اپنی عارضی رپورٹ عزت مآب وزیر اعظم کو سونپ دی ہے ۔
ڈجیٹل لین دین کے فروغ کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کو مراعات دینے کے لئے اضلاع کو پچاس کروڑ روپئے دئے جائیں گے تاکہ وہ پانچ کروڑ جن دھن کھاتوں کو ڈجیٹل پلیٹ فارم میں لانے کے لئے معلومات ، تعلیم اور مواصلاتی سرگرمیاں انجام دے سکیں۔
بھیم ایپ کے ذریعہ ڈجیٹل ادائیگیوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے عزت مآب وزیر اعظم نے 14 اپریل 2017 کو نقدی کی واپسی اور ریفرل بونس اسکیمیں شروع کیں ہیں۔
نیتی آیوگ نے سماج کے تمام طبقات میں ڈجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے کے مقصد سے دو رعایتی اسکیمیں بھی شروع کی ہیں۔ لکی گراہک یوجنا اور ڈیجی دھن ویاپار یوجنا ۔ سولہ لاکھ سے زائد صارفین اور تاجروں کو ان دو اسکیموں کے تحت 256 کروڑ روپئے ملے ہیں ۔
25 دسمبر سے 14 اپریل تک 100شہروں میں 100 دن کا ڈیجی دھن میلے کا انعقاد بھی کیا گیا ہے۔
اٹل انوویشن مشن :حکومت نے نیتی آیوگ میں اٹل انوویشن مشن (اے آئی ایم ) قائم کیا ہے جس کا مقصد اداروں کا قیا م اور پروگرام کا انعقاد کرکے ملک کی اختراعی اور سرمایہ کاری کے نظا م کو مضبوط کرنا ہے ۔
एक टिप्पणी भेजें