نئی دہلی ۔ نائب صدرجمہوریہ وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ ہمیں پارلیمنٹ اور ریاستی مجلس قانون ساز میں خواتین کی معقول نمائندگی کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر اشون شاستری کی تصنیف‘‘ بھارت راج نیتی کی 50شیکھر مہلائیں’’ کے زیر عنوان کتاب کا اجراء کرتے ہوئے انہوں نے خواتین کوسیاسی اور معاشی طور پر با اختیار بنانے پر زور دیا اور کہا کہ انہیں تمام شعبوں میں یکساں مواقع مہیا کرائیں جانے چاہئیں۔قومی کمیشن برائے درج فہرست قبائل کی وائس چیئرپرسن محترمہ انو سوئیا اوئکے، ریاست جموں وکشمیر کی سابق وزیرسیاحت محترمہ پریا سیٹھی اور دیگر اہم شخصیات اس موقع پر موجود تھیں۔
نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ پوری دنیا میں اس حقیقت کو تسلیم کیا جارہا ہے کہ مجلس قانون ساز میں خواتین کی نمائندگی سے پیچیدہ اور سماجی اور معاشی اعتبار سے حساس معاملات کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں نے پارلیمنٹ اور مجلس قانون ساز میں خواتین کو ریزرو یشن دینے پر اتفاق کرلیا تھا۔ تاہم انہوں نے اس بات پر حیرت ظاہر کی کہ ایسی کیا وجہ ہوئی کہ وہ اس مسئلے پر آگے نہیں بڑھے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانا اتنا ہی اہم ہے جتنا انہیں سیاسی طور پر بااختیار بنانا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو باپ کی جائیداد میں بھی برابر کا حق دینا ہوگا۔خواتین پر بڑھتے مظالم پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی قسم کے ظلم کو سیاسی رنگ نہیں دیا جاناچاہئے۔انہوں نے مظالم کی روک تھام کے لئے لوگوں کے انداز فکر میں تبدیلی لانے کی اپیل کی۔ ا نہوں نے کہا کہ اگر ہم اس سلسلے میں کوئی بل بناتے ہیں تو یہ کافی نہیں ہے، بلکہ اس برائی کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے سیاسی قوت ارادی اور انتظامی ہنر مندی بھی حاصل ہونی چاہئے۔
ہندوستان میں خواتین کو زمانہ قدیم سے ہی روایتی طور پر تقدس کا بھی مقام دیا گیا ہے۔ انہوں نے ان خواتین کا ذکر کیا جنہوں نے اعلی مقام حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تحریک آزادی میں اور آزادی کے بعد بھی مختلف شعبوں میں جیسے کھیل کود سے سیاست اور معیشت تک میں خواتین نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
جناب وینکیا نائیڈو نے ملک کی پچاس خاتون سیاسی رہنماؤں کی حصولیابیوں کو ایک کتاب کی شکل میں مرتب کرنے کے لئے کتاب کے مصنف کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب نہ صرف حوالے کے لئے مفید ہوگی بلکہ نئی نسل کو ترغیب بھی دے گی۔
एक टिप्पणी भेजें