Halloween Costume ideas 2015

حکومت اندرون ملک دفاعی مینوفیکچرنگ صلاحیت بڑھانے کیلئے کوشاں ہے

نئی دہلی، حکومت روز افزوں طور پر غیر ملکی مینوفیکچررس پر انحصار کو کم سے کم کرکے اندرون ملک دفاعی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو بڑھانے کیلئے کوشاں ہے۔ یہ اطلاع دفاع کے وزیر مملکت ڈاکٹر سبھاش بھامرے نے بھارتی فضائیہ اور کنفڈریشن آف انڈین انڈسٹری ( سی آئی آئی) کے ذریعے مشترکہ طور پر منعقدہ ایک مذاکرے سے خطاب کے دوران دی ہے۔

ڈاکٹر بھامرے نے کہا ہے کہ ہم نے ایک نئی پروکیومنٹ کٹیگری شامل کی ہے جسے بائی انڈین یعنی آئی ڈی ڈی ایم (اندرون ملک ڈیزائن، وضع کیا ہوا اور تیار کیا ہوا) کانام دیا گیا ہے اور یہ دفاعی حصولیابی ضابطوں میں شامل ہے۔ اس سے دفاعی حصولیابی کیلئے از حد ترجیحاتی زمرے کا راستہ ہموار ہوگا اور توقع کی جاتی ہے کہ اندرون ملک ڈیزئن کی ہوئی مصنوعات کو فروغ ملے گا اور دفاعی تحقیق وترقی میں خاطر خواہ سرمایہ کاری بھی ہوگی۔

دفاعی صنعت کے ساتھ شراکت داری کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر بھامرے نے مطلع کیا کہ حکومت ہند ایک ’کلیدی شراکت داری‘ ماڈل وضع کررہی ہے تاکہ نجی صنعت میں صلاحیت پیدا کی جاسکے اور یہ کام طویل المدت بنیاد پر عمل میں آئے گا۔ حکومت نے مختلف شعبوں کے ماہرین پر مشتمل ایک ٹاسک فورس تشکیل دی تھی، جو کلیدی شراکت داروں کے انتخاب کیلئے طریقہ کار اور پیمانے کی سفارش کرسکے۔ اس ٹاسک فورس نے جو رپورٹ داخل کی ہے اس کا وسیع پیمانے پر تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے اور حکومت کلیدی شراکت داروں کے انتخاب کیلئے جلد ہی ایک پالیسی جاری کرے گی۔

صنعت کی تشویشات کو رد کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ بھارتی نجی شعبے کیلئے شرح مبادلہ کے فرق کے تحفظ کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے اور یہ فرق سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے طے کیا گیا ہے اور تمام حصولیابیوں میں اس کا لحاظ رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں کو اکسائز؍ کسٹم محصولات میں جو ترجیحاتی سہولتیں ملتیں ہیں انہیں نظر ثانی شدہ پالیسی کے تحت ختم کردیا گیا ہے۔

 اب تمام بھارتی صنعتیں (سرکاری اور نجی دونوں) ایک ہی طرز کے عمل سے گزریں گی اور کسٹم کے محصولات ادا کریں گی۔ اس کی مدد سے نجی اور سرکاری شعبے کے مابین مساوات لانے میں مدد ملے گی۔ حکومت کی جانب سے اٹھایا گیا دوسرا قدم یہ ہے کہ دفاعی سازوسامان کی درآمد پر آمد ہونے والا کسٹم محصول ختم کردیا گیا ہے تاکہ ’میک ان انڈیا ‘کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔

بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل بی ایس دھنوا نے اپنے کلیدی خطبے میں کہا کہ بھارتی فضائیہ کی جدید کاری کا منصوبہ اس مقصد سے عمل میں لایا جارہا ہے کہ ’میک ان انڈیا ‘ کو فروغ مل سکے اور دفاعی مینوفیکچرنگ کی بنیاد مستحکم ہو۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فضائیہ میں رہتے ہوئے ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ ’میک ان انڈیا‘ پہل قدمی حقیقت میں بدل جائے۔

خود کفالت کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل بی ایس دھنوا نے کہا کہ راڈار کے معاملے میں اعلیٰ سطح کی اندرون ملک تیاری کی صلاحیت حاصل کرلی گئی ہے اور مستقبل میں جتنے بھی راڈاروں کی شمولیت عمل میں آنی ہے وہ سب بھارتی فرموں کے ذریعے تیار ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی فضائیہ سافٹ ویئر ایپلی کیشن کے معاملے میں کُلی طور پر خود کفیل ہوچکی ہے اور پروجیکٹ کامیابی کے ساتھ پیش رفت کے مراحل طے کررہے ہیں اور یہ تمام پروجیکٹ بھارتی فرموں کے ذریعے تیار کردہ سافٹ ویئر کی مدد سے عمل میں لا ئے جارہے ہیں۔

سی آئی آئی کے قومی دفاعی کمیٹی کے رکن  پرتیوش کمار نے بھی اس مجلس سے خطاب کیا، وزارت دفاع اور بھارتی فضائیہ کے سینئر افسران بھی اس مذاکرے میں موجود تھے۔

Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget