بھارت نے عالمی کسٹم ادارے کے لیے ایشیا- پیسیفک خطے کی نائب صدر نشینی کا عہدہ سنبھالا
نئی دہلی۔ خزانہ کے وزیر مملکت شیو پرتاپ شکلا نے کسٹم افسران سے کہا ہے کہ وہ تجارت کو آسان بنانے اور سرحد پار سے کی جانے والی تجارت سے متعلق افزوں خدشات وخطرات پر بھی نظر رکھتے ہوئے دونوں لحاظ سے متوازن طریقہ کار اپنائیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ پورا سپلائی چین محفوظ اور مامون بن جائے۔ وزیر موصوف نے کہا ہے کہ کسٹم انتظامیہ کو کسٹم سے وابستہ رسمی کارروائیوں اور ان سے مربوط لاگت کو کم سے کم کرکے زیادہ سے زیادہ مؤثر بننا ہوگا تاکہ تجارتی مال کی آمد پر غیر ضروری بندشیں نہ عائد ہوسکیں۔
شکلا نے کہا ہے کہ کسٹم انتظامیہ کو مضبوط طریقے سے انتظامی امور کی تشکیل کرنی ہوگی اور ایک مخصوص نظام کی تشکیل کا ہدف مقرر کرنا ہوگا، تاکہ مؤثر طریقے سے اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ ہمارا معاشرہ افزوں غیر قانونی تجارت کے خطرات اور خدشات، ناجائز مال کی نقل و حمل اور حوالہ کاروبار وغیرہ کا سدباب ممکن ہوسکے۔ خزانہ کے وزیر مملکت شیو پرتاپ شکلا نئی دلی میں بھارت کے ذریعے عالمی کسٹم ادارے کے تحت ایشیا پیسیفک خطے کی نائب صدر نشینی حاصل کیے جانے کے موقع پر منعقدہ ممتاز شرکاء اور مندوبین کے ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔
بھارت کے ذریعے مذکورہ نائب صدر نشینی کا عہدہ سنبھالنے سے متعلق تقریب کا اہتمام سینٹرل بورڈ آف ان ڈائرکٹ ٹیکسس اینڈ کسٹمس ( سی بی آئی سی ) نے سی آئی آئی کے تعاون و اشتراک سے کیا تھا اور اس میں دیگر اہم شخصیات کے علاوہ ایشیا پیسیفک خطے کے تیس سے زائد ممالک کے کسٹم مندوبین اور دیگر سرکاری ایجنسیوں اور تجارتی ایجنسیوں کے نمائندگان بھی شامل تھے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے خزانہ کے وزیر مملکت جناب شیو پرتاپ شکلا نے کہا کہ جہاں حکومتیں، گزشتہ دہائی کے دوران تجارت کو آسان بنانے کے لیے ڈھانچہ جاتی طریقہ کار کے لیے سیاسی عزم کو تشکیل دینے میں کامیاب رہی ہیں اور جس کے نتیجے میں ڈبلیو ٹی او کا تجارتی سہولت معاہدہ عمل میں آیا ہے، اس کے باوجود ابھی بہت کچھ کیا جانا باقی ہے تاکہ اس معاہدے کو صحیح معنوں میں عملی جامہ پہنا کر اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ عالمی معیشت صحیح معنوں میں تجارتی سہولتوں سے استفادہ کرنے کے لائق بن گئی ہے۔ انھوں نے ملک میں جی ایس ٹی کے نفاذ کے سلسلے میں سی بی آئی سی کے مثبت کردار کی تعریف کی اور کہا کہ ایک سال کے اندر ہی جی ایس ٹی کی تجاویز کو سہل بناکر پیش کیا گیا تھا اور ثقافتی، لسانی، اقتصادی گوناگونی، جو بھارت کا خاصہ ہیں اور ان سے بھارت کے ذریعے استفادہ کیے جانے کے تجربات کا اپنا ایک ریکارڈ رہا ہے۔
شکلا نے کہا کہ یہی تجربہ ٹیکس انتظامیہ کو ایشیا پیسیفک کے افراد کے ساتھ عالمی پیمانے پر علاقائی گوناگونی یا کثرت کو ذہن میں رکھتے ہوئے بروئے کار لانا ہوگا۔ انھوں نے سی بی آئی سی کو نائب صدر نشینی کے لیے درکار تمامتر حمایت اور امداد کی یقین دہانی کرائی۔ انھوں نے اُن بہادر کسٹم افسران کی تعریف کی جنھوں نے پوری عہد بستگی، خلوص اور وابستگی کے ساتھ بطور کسٹم افسران اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی کے لیے اپنی جانیں نچھاور کردیں۔
بھارت نے عالمی کسٹم ادارے (ڈبلیو سی او) کے ایشیا پیسیفک خطے کے نائب صدر کا عہدہ سنبھال لیا ہے اور 2018 سے 2020 تک اس خطے کی سربراہی کرے گا۔ نائب صدر کے عہدے کا پرچم بھارت کو سبکدوش ہورہے نائب صدر فجی کی جانب سے ڈبلیو سی او کے کونسل اجلاس میں سونپا گیا ہے جو 28 سے 30 جون 2018 کے درمیان برسلز میں منعقد ہوا۔
خزانہ کے وزیر مملکت جناب شیو پرتاپ شکلا اس موقع پر مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے۔ ڈبلیو سی او کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر کنیو مکوریا نے عہدہ برداری تقریب میں شرکت کی اور کلیدی خطبہ دیا تھا۔ جاپان کے کسٹم کے سربراہ جناب اتسو شی لیزوکا اور فجی کے جناب وشوناتھ داس دیگر معززین کے ساتھ موجود تھے۔