Halloween Costume ideas 2015

بھارت اور سیشلز ایک دوسرے کے اہم اسٹریٹجک ساجھیدار ہیں

نئی دہلی،
سیشلز کے صدر کے بھارت دورے کے دوران وزیراعظم کا بیان ،
صدر فور اور ان کے وفد کا استقبال کرنا میرے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے۔ سال 2015 میں میرا سیشلز کا دورہ، جو بحر ہند کے خطے میں میرا پہلا دورہ تھا، اس کی یاد میرے دل میں ابھی بھی ہے۔ اسی سال اس وقت کے صدر جیمس مشیل نے بھی بھارت کا دورہ کیا تھا۔
یہ دورے ہماری مضبوط اسٹریٹجک ساجھیداری کے لئے ہمارے عہد کا اظہار کرتے ہیں۔ جون 1976 میں سیشلز کے آزاد ہونے کے بعد سے ہی ہم دونوں جمہوری ملکوں کے خصوصی تعلقات رہے ہیں۔ آج بھارت اور سیشلز ایک دوسرے کے اہم اسٹریٹجک ساجھیدار ہیں۔ ہم دونوں ملک جمہوریت کی بنیادی اقدار کی حمایت کرتے ہیں اور بحر ہند میں امن ، سلامتی اور استحکام برقرار رکھنے کے جیو اسٹریٹجک ویزن میں بھی یکساں طور پر ساجھیداری رکھتے ہیں۔

صدر فور اور میرے درمیان آج کی بات چیت بہت مفید رہی ۔ سیشلز نے افریقہ میں انسانی ترقی کے اعلیٰ ترین انڈیکس کو حاصل کیا ہے اور بحری معیشت کے عالمی لیڈروں میں سے ایک بن کر ابھرا ہے۔ میں صدر فور کو ان کامیابیوں کے لئے بہت بہت مبارک دیتا ہوں۔

بھارت اور سیشلز بحر ہند سے جڑے ہوئے ہیں۔ ہمارے شہریوں کی خوشحالی کے لئے محفوظ بحری ماحول میں سمندری معیشت کی پائیدار ترقی بہت ہی اہم ہے۔ روایتی اور غیر روایتی خطرات کا کامیابی کے ساتھ سامنا کرکے ہی ہم سمندر کے ذریعے فراہم کردہ مواقع کا فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ آج کی ہماری بات چیت میں، ہم نے سمندر پر مبنی بحری معیشت کا پورا فائدہ اٹھانے کی سمت میں مشترکہ طور پر کام کرنے کے اپنے عہد کا اعادہ کیا ہے۔ ہمارے درمیان بحری چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے تعاون پر مبنی مضبوط حکمت عملی پر اتفاق کیا گیا ہے۔

قریبی ساجھیداروں کے طور پر یہ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے ای ای زیڈ میں اور ساحلی علاقوں کے آس پاس سمندری سلامتی کو یقینی بنائیں۔ ہمیں قزاقی ، منشیات اور انسانوں کی اسمگلنگ اور سمندری وسائل کا غیر قانونی استحصال جیسے بین الاقوامی جرائم سے خطرہ درپیش ہے جن کے خلاف ہمیں اپنی چوکسی اور تعاون بڑھانا ہوگا۔ سیشلز کو اس کی دفاعی صلاحیتوں اور سمندری بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے اور دفاعی کارکنوں کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں تعاون کرنے کے لئے بھارت پوری طرح عہد بستہ ہے۔

 اس سے سیشلز روایتی اور غیر روایتی دونوں طرح کے بحری چیلنجوں سے مؤثر طور پر نمٹ سکے گا اور اپنے وسائل کا دفاع کرسکے گا۔ اس سلسلے میں مجھے سیشلز کو دفاع کے لئے 100 ملین امریکی ڈالر قرض کی صورت میں دینے کا اعلان کرنے میں خوشی محسوس ہورہی ہے ۔ اس قرضے سے سیشلز اپنی سمندری صلاحیتوں کی تعمیر کرنے کے لئے بھارت سے دفاعی سازوسامان خرید سکے گا۔ مارچ 2015 میں سیشلز کے اپنے دورے کے دوران میں نے جس دوسرے ڈورنیئر ایئر کرافٹ کا وعدہ کیا تھا، وہ کل سونپے جانے کے لئے تیار ہے۔ اس کا ماڈل ابھی آپ سب نے ہمارے سامنے دیکھا ہے۔ یہ 29 جون سیشلز کے قومی دن کے موقع پر تقریب میں شرکت کے لئے وہاں پر پہنچ جائے گا۔

ایزمپشن جزیرے کے پروجیکٹ کے سلسلے میں ہم ایک دوسرے کے مفادات کی بنیاد پر مل کر کام کرنے پر رضامند ہیں۔ نیوی گیشن چارٹس کی دستیابی کو بہتر بنانے کے لئے ہائڈرو گرافی سروے کرنے کے لئے ہم پوری طرح تعاون کررہے ہیں۔ اس کوشش کے ایک حصے کے طور پر ہم نے آج وہائٹ شپنگ ڈاٹا کے تبادلے کے لئے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں۔ آج ہماری بات چیت کے دوران، میں نے سیشلز کی قومی ترجیحات کے منصوبوں کے لئے مؤثر تعاون کو جاری رکھنے کے بھارت کے عہد کا اعادہ کیا ہے۔ ان منصوبوں سے نہ صرف سیشلز کی معیشت بہتر ہوگی بلکہ اس سے ہمارے آپسی تعلقات کئی گنا مضبوط ہوجائیں گے۔

خصوصی گرانٹ کے تحت سیشلز میں تین شہری بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو فائنانس کرنے کے لئے بھارت تیار ہے۔ ان میں گورنمنٹ ہاؤس، نیا پولیس صدر دفتر اور اٹارنی جنرل کا دفتر شامل ہیں۔

آج ہم نےایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت سیشلز میں کچھ اعلیٰ معیار ، ہائی ویزی بلٹی اور عوام پر مرکوز چھوٹے ترقیاتی پروجیکٹوں کو شروع کرنے کے لئے ہماری طرف سے مالی امداد دی جائے گی۔ میں نے صدر فور کو یقین دلایا ہے کہ بھارت سیشلز کے عام شہریوں سمیت دفاعی کارکنوں کے لئے آئی ٹی ای سی اور دیگر پروگراموں کے تحت تربیت فراہم کرکے سیشلز کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کے لئے ہمیشہ عہد بستہ رہے گا۔سیشلز کے ذریعے مقرر کئے گئے شعبوں میں بھارت کے ماہرین سیشلز میں ڈیپوٹیشن پر بھیجے جائیں گے۔ 

سیشلز کی معیشت میں بھارتی برادری کا تعاون ہمارے لئے فخر کی بات ہے۔ ہمارے دونوں ملکوں اور یہاں کے لوگوں کے درمیان ہماری مشترکہ ثقافت ہمارے لئے فخر کا باعث ہے اور یہ ہمارے تعلقات کو زیادہ مضبوط بنانے کے لئے بہت سے مواقع فراہم کرتا ہے۔ میں صدر فور کی طرف سے ہمیں دو بڑے الدابرا کچھوئے تحفے میں دئے جانے کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سیشلز سے پہلے بھی ایسے نایاب کچھوئے بھارت نے حاصل کئے تھے۔ وہ تین صدیوں تک گواہ رہے۔ بھارت میں اس جانور کو اور فطرت کے دیگر جیو جنتوؤں، جانوروں اور پیڑ پودوں کو احترام اور محبت کے ساتھ دیکھا جاتا ہے۔ یہ نایاب کچھوئے مستقبل میں بھی ہماری گہری دوستی اور اس کے بہتر اثرات کی علامت رہیں گے۔

میں ایک بار پھر صدر فور اور ان کے وفد کا دل سے خیر مقدم کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ ان کا بھارت دورہ پرلطف رہے۔ میں صدر فور اور سیشلز کے عوام کو ان کے قومی دن، 29 جون کے لئے بھی اپنی طرف سے سوا سو کروڑ ہندوستانیوں کی طرف سے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget