نئی دہلی، آیوش کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) پدیسونائک نے لوک سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے آیوش نظام کی دواؤں کے ذریعے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے لڑنے کی خاطر مندرجہ ذیل اقدامات کئے ہیں۔ 

0 سی سی آر اے ایس نے ڈینگی کیلئے آیوش-پی جے7، فائلیریا کیلئے آیوش -ایس ایل اور ملیریا کیلئے آیوش-64 دوائیں تیار کی ہیں۔ 

1 سی سی آر ایچ نے دہلی میں ڈینگو کے علاج کیلئے مطالعہ کیا ہے، چکن گنیا کے بچاؤ کا مطالعہ کیا گیا، جاپانی بخار کی روک تھام ، بچاؤ اور علاج کیلئے مطالعہ کیا گیا اور ملیریا اور فائلیریا کیلئے کثیر مرکزی مطالعہ کیا۔ 

2 ملیریا، فائلیریا اور کالا آزار جیسی پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کیلئے طبی مطالعہ کیا گیا ، ایسی بیماریوں کیلئے یونانی ادویات کے فارمولوں کی تاثیر کا مطالعہ کیا گیا 

3 ایچ ون این ون انفیکشن؍ چکن گنیا وائرس انفیکشن پر سدھا کی مختلف ادویات کے اثرات کے علاوہ نیلاویمو کوڈینیر کے ساتھ ڈینگو کے کنٹرول کے امکانات کا مطالعہ کیا گیا۔ 

وزارت نے کثیر مقاصد کو حاصل کرنے کی خاطر، یعنی عوام میں آیوش کی ادویات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور ان کا استعمال بڑھانے کی غرض سے اپنی پانچ ریسرچ کونسلوں کے ذریعہ، جن میں آیورویدک سائنس میں ریسرچ کی مرکزی کونسل ( سی سی آر اے ایس)، یوگا اور نیچروپیتھی کی مرکزی ریسرچ کونسل (سی سی آر وائی این)، یونانی ادویات میں ریسرچ کی مرکزی کونسل (سی سی آر یو ایم)، سدھا میں ریسرچ کی مرکزی کونسل (سی سی آر ایس) اور ہومیوپیتھی میں ریسرچ کی مرکزی کونسل (سی سی آر ایچ)، شامل ہیں، قومی روزناموں میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں، جیسے ڈینگو، چکن گنیا وغیرہ سے بچاؤ کیلئے ہدایت نامے جاری کئے ہیں۔ اس کے علاوہ آیوش کی پریکٹس کرنے والوں کیلئے رہنما خطوط تیار کئے گئے ہیں اور انہیں ریسرچ کونسلوں کی ویب سائٹ پر ڈالا گیا ہے۔