• درج فہرست قبائل کے طلبا کے لئے قومی سمندر پار وظیفہ:۔ اس اسکیم پر قبائلی امور کی ترقی کی وزار ت عمل کرتی ہے اور یہ درج فہرست قبائل کےلائق طلبا کے لئے انجینئرنگ ٹکنالوجی اور سائنس میں غیر ملکی یونیورسٹیوں میں اعلی تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کے لئے ہے۔ یہ وظائف ایسے طلبا کو دیا جاتا ہے جن کے کنبے کی زیادہ سے زیادہ آمدنی 6 لاکھ روپے سالانہ سے زیادہ نہ ہو۔
• درج فہرست ذاتوں کے طلبا کے لئے قومی سمندر پار وظیفہ:۔ اس اسکیم پر سماجی انصاف اور بااختیار بنائے گی ۔ وزارت عمل کرتی ہے۔ خاندانی آمدنی کی حد 6 لاکھ روپے سالانہ ہے۔
• دیگر پسماندہ ذاتوں اور اقتصادی طور سے پسماندہ طبقات کے طلبا کےلئےسمندر پار تعلیم کے قرضوں پر سود میں سبسڈی:۔ اس اسکیم پر سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت عمل کرتی ہے۔ اس میں دیگر پسماندہ ذاتوں کے کنبوں کی آمدنی کی حد 3 لاکھ روپے اور اقتصادی طور سے پسماندہ طبقات کے لئےایک لاکھ روپے سالانہ ہے۔ 50فی صد مختص رقم لڑکیوں کے لئے ہے۔
• پڑھو پردیس: اقلیتی امور کی وزارت اس اسکیم پر عمل کررہی ہے۔ اس میں کنبہ کی سالانہ آمدنی کی حد 6 لاکھ روپے ہے۔
• سمندر پار ڈاکٹورل فیلو شپ پروگرام: ا س اسکیم پر سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے کے تحت قائم سائنس اینڈ انجئینرنگ ریسرچ بورڈ عمل کرتا ہے۔
एक टिप्पणी भेजें