Halloween Costume ideas 2015

بھارت پہلی مرتبہ بجلی برآمد کرنے والا ملک بنا

نئی دہلی۔  بجلی کی مرکزی اتھارٹی کے مطابق ،جو بجلی کی سرحد پار تجارت کیلئے حکومت ہند کی نامزد اتھارٹی ہے، بھارت بجلی درآمد کرنے والے ملک سے، بجلی برآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔

 رواں سال 17-2016 (اپریل سے فروری 2017) کے دوران بھارت نے نیپال، بنگلہ دیش اور میانما کو تقریباً 5798 ملین یونٹس برآمد کیے، جو بھوٹان سے درآمد کی گئی تقریباً 5585 ملین بجلی کی درآمد سے 213 ملین یونٹس زیادہ ہے۔ پچھلے تین برسوں میں نیپال اور بنگلہ دیش کو برآمد کی جانے والی بجلی میں بالترتیب 2.5 اور 2.8 گنا اضافہ ہوا۔ 

1980 کی دہائی کے وسط میں ، جب سے بجلی کی سرحد پار تجارت شروع ہوئی ہے ، تبھی سے بھارت ،بھوٹان سے بجلی درآمد کررہا ہے۔ نیز وہ نیپال کو معمولی طور پر برآمد بھی کررہا ہے۔ یہ بجلی وہ بہار اور اترپردیش سے 33 کے وی اور 132 کے وی ریڈیل موڈ میں برآمد کررہا ہے۔ اوسطاً بھوٹان بھارت کو تقریباً 5000 سے 5500 ملین یونٹس سپلائی کرتا 

ہے۔ بھارت بھی نیپال کو 12 سرحد پار 11 کے وی ، 33 کے وی اور 132 کے وی سطح پر تقریباً 190 میگاواٹ بجلی برآمد کرتا رہا ہے۔ 2016 میں جب سے مظفر پور (بھارت) – دھل کھیبر (نیپال) 400 کے وی لائن شروع کی گئی ہے تب سے نیپال کو کی جانے والی بجلی کی برآمد میں 145 میگاواٹ کا اضافہ ہوا ہے۔

 (132 کے وی میں کام کیا جارہا ہے) بھارت کی طرف سے بنگلہ دیش کو کی جانے والی بجلی کی برآمد میں بھارت میں بہرام پور اور بنگلہ دیش میں بھیرامارا کے درمیان پہلے سرحد پار انٹرکنکشن قائم کرنے کے ساتھ ہی اضافہ ہوگیاتھا۔ یہ اضافہ ستمبر 2013 میں 400 کے وی تھا۔

  بھارت میں تریپورہ کے سورجیامنی نگر اور بنگلہ دیش میں جنوبی کومیلا کے درمیان دوسرے سرحد پار انٹرکنکشن کے آغاز کے ساتھ ہی ایک اور اضافہ تھا۔ فی الحال بنگلہ دیش کو تقریباً 600 میگاواٹ بجلی برآمد کی جارہی ہے۔ 

نیپال کو کی جانےو الی برآمد میں فوری طور پر تقریباً 145 میگاواٹ بجلی کے اضافے کی امید ہے ۔ 

پڑوسی ملکوں کے ساتھ سرحد پار کچھ اور مزید رابطے بھی قائم کئے جائیں گے جن کی وجہ سے بجلی کی برآمد میں مزید

اضافہ ہوگا۔
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget