نئی دہلی، مکانات اور شہری امور کی وزارت میں وزیر مملکت آزادانہ چارج ہردیپ ایس پوری نے کہا ہے کہ اسمارٹ شہروں کی فیلو شپ اور انٹرشپ پروگرام نوجوانوں کو یہ موقع فراہم کرے گا کہ وہ شہری منصوبہ بندی اور حکمرانی کے مختلف پہلوؤں کا تجربہ کرے۔ اسمارٹ سٹیز ڈیجیٹل پیمنٹ ایوارڈ کی شروعات کا اعلان کرتے ہوئے پوری نے کہا کہ اس کا مقصد ڈیجیٹل انڈیا کو فروغ دینا اور ڈیجیٹل ادائیگی نیز اسمارٹ سٹیز کی ہمت افزائی کے ذریعہ ہندستان کے شہری علاقوں کے لوگوں کے معیار زندگی کو آسان بنانا ہے تاکہ یہ لوگ ڈیجیٹل پیمنٹ کے طریقہ کو اپنا سکیں۔
پوری نے یہاں آمروت اور اسمارٹ سٹیز مشن کے تحت مختلف نئے اقدامات کا آغاز کیا ۔ ان میں انڈیا اسمارٹ سٹیز فیلو شپ ( آئی ایس سی ایف) پروگرام ، انڈیا اسمارٹ سٹیز انٹرن شپ (آئی ایس سی آئی) پروگرام اور اسمارٹ سٹیز ڈیجیٹل پیمنٹ ایوارڈس 2018 ۔ اس کے علاوہ اسمارٹ سٹیز مشن اور لوکل ایئریا پلان (ایل اے پی)/ ٹاؤن پلاننگ اسکیم (ٹی پی ایس) بھی شامل ہیں جن پر آمروت کے تحت آزمائشی بنیاد پر 25 شہروں میں عمل کیا جائے گا۔ ہاؤسنگ امور کی وزارت کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا اور وزارت کے دیگر سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
انڈیا اسمارٹ سٹیز فیلو شپ(آئی ایس سی ایف) پروگرام
انڈیا اسمارٹ سٹیز فیلو پروگرام کا مقصد ان نوجوانوں کو جو بالخصوص اسمارٹ شہروں اور شہری احیا کے سیکٹر میں عام طور پر دلچسپی رکھتے ہیں، قیمتی تجربات سے روشناس کرانا ہے۔ اس سے ان لوگوں کے اندر نئے خیالات اور درپیش مسائل کو روکنے کے لئے نئی توانائی پیدا ہوگی اور وہ شہری مسائل کا حل تلاش کرسکیں گے۔ اس پروگرام سے نوجوان لیڈروں کی آبیاری ہوگی ۔ ہندستانی شہری سیکٹر کے بارے میں ا ن کی معلومات کے بارے میں اضافہ ہوگا اور انہیں مستقبل میں ایک بڑی قیادت کے رول کے لئے تیار کیا جاسکے گا۔
ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت اسمارٹ سٹیز فیلو کے طور پر تیس نوجوان گریجویٹوں / پوسٹ گریجویٹوں اور پی ایچ ڈیز کو شہری منصوبہ بندی، شہری ڈیزائن ، انجینئرنگ ، اطلاعاتی ٹکنالوجی ، شہری آمدورفت ، مالیات ، سماجی سیکٹر اور ماحولیاتی سے متعلق معاملات میں شامل کرے گی۔ ان کی شمولیت ایک سال کے لئے ہوگی جسے تین سال تک توسیع دی جاسکتی ہے۔ یہ لوگ مکانات اور شہری امور کی وزارت میں مشن ڈائریکٹر ، اسمارٹ سٹیز اور منتخبہ اسمارٹ سٹیز کے سی ای اوز کو تجزیے، ریسرچ ، دستاویزات کی تیاری ، غیر جانبدارانہ جائزہ اور دیگر متعلقہ سرگرمیوں کے بارے میں مناسب مدد فراہم کرے گی۔ دیگر سرگرمیوں میں رپورٹوں، پوسٹروں اور کتابچوں وغیرہ کی تیاری شامل ہے۔
اس معاملے سے دلچسپی رکھنے والے امیدوار 31 اگست 2018 تک اسمارٹ نیٹ ( https://smartnet.niua.org) کے ذریعہ آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔ ایک منتخبہ کمیٹی ان درخواستوں کی چھان بین کرے گی اور ان کی چھٹائی کرے گی۔
انڈیا اسمارٹ سٹیز انٹرن شپ (آئی ایس سی آئی) پروگرام
مکانات اور شہری امور کی وزارت انڈر گریجویٹ/ گریجویٹ/ پوسٹ گریجویٹ ڈگری کی تعلیم حاصل کرنے والوں کو انٹرن کے طور پر اپنے کام میں شامل کرے گی تاکہ وہ مختلف ریاستوں /شہروں میں اسمارٹ سٹیز پروجیکٹوں میں عمل درآمد میں مدد دے سکیں۔ یہ انٹرن شپ 6 سے 12 ہفتہ کے لئے ہوگی اور اس کے لئے کوئی ادائیگی نہیں کی جائے گی۔ پروگرام کی کامیاب تکمیل پر انہیں ایک ایکسپریئنس سرٹی فکیٹ دیا جائے گا ۔ آئی ایس سی آئیز کو اسمارٹ سٹیز مشن کے تحت ترقی کے مندر جہ ذیل شعبوں میں شامل کیا جائے گا۔ جن میں شہری منصوبہ بندی ، شہری ڈیزائن ، انجینئرنگ ، اطلاعات و تکنالوجی ، شہری آمدورفت۔ مالیات، سماجی سیکٹر اور ماحولیات سے متعلق مسائل شامل ہیں۔
‘انٹرنس دراصل اسمارٹ سٹیز مشن کا ایک حصہ ہوں گے اور ان کا بنیادی رول مشن کے ڈائریکٹر (ایس سی ایم ) کی طرف سے تفویض کردہ کاموں پر عمل درآمد کرنا، ان کے بارے میں رپورٹ دینا ، اس کے امکانات کا جائزہ لینا ، ان کی نگرنی کرنا اور میڈیا کو ان کے بارے میں واقف کرانا ہوا۔ اس معاملے سے دلچسپی رکھنے والے امیدوار سال میں کسی بھی وقت اسمارٹ نیٹ ( https://smartnet.niua.org) کے ذریعہ آن لائن درخواست دے سکتے ہیںَ۔ اسمارٹ سٹیز مشن کے ڈائریکٹر کی طرف سے تشکیل دی گئی ایک منتخبہ کمیٹی ان امیدواروں کے سلیکشن کے بارے میں فیصلہ کرے گی۔
اسمارٹ سٹیز ڈیجیٹل پیمنٹس ایوارڈ 2018
اسمارٹ سٹیز ڈیجیٹل پیمنٹس ایوارڈ (ایس سی ڈی پی اے) 2018، 100 ڈیز چیلنج ان 100 اسمارٹ سٹیز۔ دراصل ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے پروگرامو ں میں سے ایک پروگرام ہے جس کا مقصد ہندستان کے شہری علاقوں کے رہنے والوں کی زندگی آسان بنانا ہے۔ ان ایوارڈز کا مقصد ڈیجیٹل نظام کے ذریعہ ادائیگی کرنا اور اپنے اپنے متعلقہ شہروں میں جدت طرازی کے ذریعہ ادائیگی کو فروغ دین دینے کے سلسلہ میں لوگوں کی رہنمائی کرنا، انہیں آمادہ کرنا، انہیں تسلیم کرنا اور انہیں انعامات سے نوازنا ہے۔
اس پروگرام کے ذریعہ نہ صرف ڈیجیٹل ادائیگی کے میدان میں شہروں کو نوازا جائے گا بلکہ اس سے دوسری شہروں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ اسی طرح کا طریقہ اپنائیں اور اپنے ڈیجیٹل ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم بنائیں او رلوگوں میں اس سلسلہ میں آگاہی پیداکرائیں۔
ایوارڈ کے شروع کئے جانے کے وقت سے چیلنج کا وقت سو دن کا ہوگا۔ اس سے اسمارٹ شہروں میں ڈیجیٹل ادائیگی پیدا ہوگی۔ اس کے لئے دو مرحلوں پر مشتمل عمل درکار ہوگا۔ مکانات اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری کی صدارت میں کارکردگی کا جائزہ لینے والی کمیٹی قائم کی جائے گی۔ اس میں جیوری کے دیگر ارکان بھی شامل ہوں گے ۔
ان میں سے ہرایک زمرے کو 3،3 ایوارڈز دیئےجائیں گے اس طرح اس پروگرام کے تحت کل 12 ایوارڈ ز دیئے جائیں گے۔ 1۔ڈیجیٹل ادائیگی کا طریقہ اپنانے والے سب سے بہتر شہر
یہ ایوارڈ اس اسمارٹ شہر کو دیا جائے گا جو مختلف چینلوں کے ذریعہ ڈیجیٹل ادائیگی میں مجموعی طور پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔
2۔ بہترین ڈیجیٹل جدت طرازی کا ایوارڈ
یہ ایوارڈ اس اسمارٹ شہر کو دیا جائے گا جو اپنے شہریوں کئے ڈیجیٹل ادائیگی کا بہترین جدید طریقہ اپنائے گا۔
3 ۔ ڈیجیٹل ادائیگی کے بارے میں سب سے تیزی سے بڑھنے والا اسمارٹ شہر
یہ ایوارڈ اس شہر کو دیا جائے گا جس نے ماضی قریب میں مقدار اور قیمت کے لحاظ سے ڈیجیٹل ادائیگی میں سب سے تیزی سے ترقی کی ہوگی۔
جب 25 جون 2015 کو اسمارٹ سٹیز مشن کی شروعات کی گئی تھی تو سو اسمارٹ شہروں کے لئے ایک مسابقت والا اور چیلنج آمیز والا طریقہ استعمال کیا گیا تھا۔ لیکن اس وقت نیتی آیوگ کے رہنما خطوط کے مطابق چیلنج والا عمل پروجیکٹ پر عمل درآمد کے معاملے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس طریقہ کار کے ذریعہ انڈو فرینج شراکت داری پروگرام کے تحت آل انڈیا چیلنج کے ذریعہ کم از کم 15 پروجیکٹوں کا انتخاب کیا جائے گا۔ یہ پروجیکٹ چار شعبوں میں ہوں گے۔ دیرپا آمدورفت ، عوامی کھلی جگہیں ، شہری حکمرانی اور آئی سی ٹی اور کم آمدنی والی رہائش گاہوں کے معاملے میں سماجی اور تنظیمی جدت طرازی اس پروگرام کی معیاد تین سال ہوگی۔ (مالی سال 19-2018 مالی سال 21-2020 تک)
لوکل ایئریا پلان (ایل اے پی) اور ٹاؤن پلاننگ اسکیم(ٹی پی ایس)
لوکل ایئریا پلان(ایل اے پی) اور ٹاؤن پلاننگ اسکیم (ٹی پی ایس) کو آمروت کے تحت مرتب کیا گیا ہے تاکہ شہر کے ایسے علاقہ میں ترقیاتی ڈھانچوں کی منصوبہ بندی کی جاسکے جہاں یہ ڈھانچے پہلے سے موجود ہیں لیکن موجودہ دباؤ کا سامنا کرنے سے قاصر ہیں ان اسکیموں پر آزمائشی بنیاد پر 25 منتخبہ شہروں میں عمل درآمد کیا جائے گا۔
اسکیم پر عمل درآمد کے سلسلہ میں رہنما خطوط مرتب کرلئے گئے ہیں اور انہیں ان 25 ریاستوں کو بھیج دیا جائے گا جہاں کے شہریوں کو اس کام کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ ان سے درخوات کی جائے گی کہ وہ ایل اے پی ، ٹی پی ایس کی تیاری کے لئے اپنی
एक टिप्पणी भेजें