نئی دہلی، جانوروں کی فلاح و بہبود سے متعلق بورڈ اے ڈبلیو بی آئی 1962میں قائم کیا گیا تھا۔یہ بورڈ جانوروں پر ظلم و زیادتیوں کو روکنے کے قانون 1960 کی دفعہ 4 کے تحت قائم کیا گیا تھا۔ بورڈ ملک میں جانوروں کی فلاح کے قوانین کے نفاذ کو یقینی بناتا ہے اور جانوروں کی فلاح و بہبود کی تنظیموں کاامداد فراہم کرتا ہے اور جانوروں کی فلاح و بہبود سے متعلق معاملات پر مرکز، ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو صلاح و مشورہ دیتا ہے۔ قانون کےمطابق بورڈ 28ممبروں پر مشتمل ہے، جن میں لوک سبھا کے چار اور راجیہ سبھا کے 2 ممبر شامل ہیں۔ بورڈ کا مقصد ہر قسم کی مخلوق پر ہونے والی ظلم و زیادتیوں کو تکلیف کو روکنا ہے۔ ہندوستان کےاینیمل ویلفیئر بورڈ کے چیئرمین جناب ایس پی گپتا نے کہا کہ ہمارا نعرہ ہے کہ چینٹی سے ہاتھی تک کا تحفظ ہمارا نعرہ ہے۔ وہ نئی دلی میں اینیمل ویلفیئر بورڈ کے اہم اقدامات کے بارے میں میڈیا سے خطاب کر رہے تھے۔
اینیمل ویلفیئر بورڈ کے اہم اقدامات:
گوچھر/گریزنگ لینڈ:بورڈ کے سامنے سب سے اہم تشویش گوچھر /گریزنگ لینڈس کے ختم ہونے پر ہے، جس کی وجہ سے جانور زیادہ سے زیادہ مصائب جھیل رہے ہیں، کیونکہ نہ تو ان کے پاس غذا ہے اور نہ ہی چارہ۔ نیز بنیادی سہولتیں بھی نہیں ہیں۔ یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ گوچھر زمین کے ختم ہونے اور ان پر زبردستی قبضہ کرنے کی وجہ سے جانوروں کو انتہائی مشکلات اور تکلیف کا سامنا ہے، اس کا ذہن میں رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ گوچھر زمین کا تحفظ کیا جانا چاہئے اور گوچھر لینڈ کو جانوروں کی فلاح و بہبود کے مقصد کے لئے ہی استعمال کیا جانا چاہئے۔ سپریم کورٹ کی ہدایات کو نافذکرنے کے لئے بورڈ نے تمام ریاستوں، مرکزی کے زیر انتظام علاقوں کوسخت ایڈوائزریز جاری کی ہیں کہ گوچھر لینڈ صرف جانوروں کی فلاح کے لئے استعمال ہونا چاہئے اور گوچھر لینڈ پر جن لوگوں نے زبردستی قبضہ کر رکھا ہے، ان سے وہ زمین خالی کرائی جائے۔
جانوروں پر زیادتی کو روکنے کے لئے اسٹیٹ اینیمل ویلفیئر بورڈ/ڈسٹرکٹ سوسائٹی
اینیمل ویلفیئر بورڈ کااپنا بنیادی سطح تک اپنا کوئی نیٹ ورک نہیں ہے، جس سے کی جانوروں پر ہونے والے ظلم کو روکا جا سکے اور ان کا تحفظ کرنے کے علاوہ ان کا خیال رکھا جا سکے۔یہ معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے آیا اور سپریم کورٹ نے 2008 میں ریاستی سطح پر اسٹیٹ اینیمل ویلفیئر بورڈ ڈسٹرکٹ اینیمل ویلفیئر بورڈ /ضلع سطح پر جانوروں پر زیادتیوں کو روکنے کے لئے ڈسٹرکٹ سوسائٹی اور قومی سطح پر بورڈ کی تشکیل کے لئے ہدایات جاری کی۔ اس طرح ایک تین رکنی نظام قائم کیا گیا۔ بدقسمتی سے بورڈ کی بار بار ایڈوائزریز کے باوجود ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے مذکورہ نظا م کو صحیح جذبے سے قائم کرنے میں ناکام رہے۔ بورڈ نے حال ہی میں سبھی ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سخت ایڈوائزری جاری کی ہے تاکہ جانوروں کی فلاح و بہبود سے متعلق قوانین کو جلد سے جلد لاگو کرنے پر تھِری ٹائر نظام کو مؤثر ڈھنگ سے لاگو کیا جا سکے۔
ساتھ ہی ساتھ بورڈ جانوروں پر ظلم کو روکنے کے لئے ایک زبردست پروگرام شروع کرنے جا رہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت بورڈ نے اس مقصد کے لئے ریاست سے ضلع سطح پر ایک نیٹ ورک کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ریاستی حکومت کے تعاؤن سے اینیمل ویلفیئر بورڈ کے ذریعے جانوروں پر ظلم و زیادتی کو کنٹرول کرنے کے نیٹ ورک کو کنٹرول کیا جائے گا۔ اسی لئے بورڈ جانوروں سے لگاؤ رکھنے والے لوگوں اور ایسے سرگرم لوگوں کو نامزد کر رہی ہے، جن کی ایک اچھی امیج ہے۔
آوارہ جانور:گائیں، کتے، بلّیاں، بندروں، جیسے آوارہ جانوروں کا مسئلہ ملک کے تمام حصوں میں ایک پریشانی کا سبب بنا ہوا ہے۔ چاہے ملک کا یہ حصہ شہری ہو یا نیم شہری یا دیہی علاقہ ہو۔ اس لئے اس طرح کے بے سہارا جانوروں کو مناسب پناہ، کھانے اور پانی کے ساتھ ترجیح دی جائے گی۔ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایدوائزری جاری کی گئی ہے کہ یہ مقامی حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ آوارہ پھرنے والے جانوروں کی دیکھ بھال کریں، ورنہ اسے ظلم کے طور پر سمجھاجائے گا۔ جانوروں پر ظلم کو روکنے کے علاوہ حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ کتے یا بندر کے کاٹنے کے واقعے کو روکیں اور ان کی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے ٹیکہ کاری پروگرام کو مؤثر ڈھنگ سے نافذ کریں۔
بہتر تال میل کیلئے ایڈوائزری:اینیمل ویلفیئربورڈ نے تمام ریاستی سرکاروں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایڈوائزری جاری کی ہے کہ وہ کیٹل پاؤنڈس اور کانجی ہاؤسیز کو بحال کریں۔ مزید یہ کہ بورڈ نے معائنے کے لئے اختیارجاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اے ڈبلیو اوز کو دورہ کرنے کی اجازت دی ہے نوڈل افسر کی تقرری کے لئے کارروائی ، جانوروں کی ٹیگنگ، ضابطوں کا نفاذ، جانوروں کی لائسنسنگ کے لئے ریگولیشن اور ضابطوں کے نفاذ کے لئے افسر کو ذمہ دار بنانا وغیرہ ہدایات جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسمارٹ اور میٹرو شہروں میں اینیمل شیلٹرس /اینیمل ہاسٹلس کا قیام:
بورڈ نے تمام ریاستی سرکاروں اور مرکزی کے زیر انتظام علاقوں کو بیدار کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ ماحول دوست شہروں کو جدید بنانے اور انہیں فروغ دینے کیلئے وزیراعظم کی ہدایات اور ویژن کو لاگو کر سکیں، جس میں جانوروں کی دیکھ بھال پر خاص توجہ دی جائے۔ شہری ترقی کی وزارت نے جانوروں کے لئے شیلٹرس ، اسمارٹ سٹی اور دیگر میٹرو شہروں میں جانوروں کے لئے پناہ گاہیں فراہم کرنےکے لئے ایک اہم رول ادا کرنا ہے۔
بورڈ نے متعلقہ وزیروں اور افسروں کے ساتھ ہر ریاست او ر مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ سے ملنے کاایک پروگرام شروع کیاہے۔ چیئرمین کے ساتھ بورڈ کے دیگر ممبروں نے پہلے ہی اترپردیش، گجرات اور اتراکھنڈ کے وزرائے اعلی ٰ سے ملاقات کی ہے اور ان میٹنگوں کے نتائج کافی سودمند رہے اور ان ریاستوں نے جانوروں پر ہونے والے ظلم کو روکنےکے لئے مناسب اقدامات پہلے ہی شروع کر دیئے ہیں۔
एक टिप्पणी भेजें