Halloween Costume ideas 2015

ہندوستان میں تھوک قیمتوں کا عدداشاریہ (بنیاد 2011-12=100) مئی2018 کے مہینے کا جائزہ

Image result for images - anaaj mandiنئی دہلی، مئی 2018 کے مہینے کے لئے سبھی اشیاء کی تھوک قیمتوں کا سرکاری عدد اشاریہ (بنیاد: 2011-12 = 100)پچھلے مہینے 0.9 فیصد کا اضافہ ہو کر یہ 117.9 (عارضی) سے 116.8(عارضی) پر پہنچ گیا۔

افراط زر

ماہانہ ڈبلیو پی آئی کی بنیاد پر افراط زر کی سالانہ شرح مئی 2018 کے مہینے کے لئے 4.43 فیصد (عارضی) رہی(جومئی 2017 کے مقابلے ہے) جیسا کہ پچھلے مہینے کے لئے 3.18 فیصد (عارضی) اور پچھلے سال کے اسی مہینے کے دوران 2.26 فیصد سے مقابلہ کیا گیا۔ مالی سال میں اب تک جو افراط زر کی شرح رہی وہ پچھلے سال اسی عرصے کے دوران 1.38 فیصد کی شرح کے مقابلےمنفی 0.27 فیصد رہی۔

ضمیمہ1 اور ضمیمہ 2 میں اہم اشیاء ؍ اشیاء کے گروپوں کے لئے افراط زر۔

اشیاء کے مختلف گروپوں کے لئے انڈیکس کی حرکت کو ذیل میں مختصر طور پر بتایا گیا ہے:-

بنیادی اشیاء (وزن 22.62 فیصد)

اس بڑے گروپ کےعدد اشاریہ میں 1.1 فیصد کا اضافہ ہوا۔یہ پچھلے مہینے کے 130.6 (عارضی) سے 129.2 فیصد (عارضی) پر آگیا۔ جن گروپوں اور اشیاء میں اس مہینے کے دوران تبدیلیاں آ ئیں وہ اس طرح ہیں:-

غذائی اشیاء کے گروپ کے عدد اشاریہ میں پچھلے مہینے 0.2 فیصد کا اضافہ ہوا ۔ یہ 140.1 (عارضی) سے 139.8 (عارضی) پر آگیا، جس کی وجہ سمندری مچھلی کی قیمتوں مین (8فیصد )،

چائے کی قیمتوں میں(8 فیصد )، (13فیصد)،پھلوں اور سبزیوں (8 فیصد)، پولٹری چکن (4فیصد )، انڈے، مٹر ،چوالی ( ہر ایک 3فیصد)، ، اندرون ملک مچھلی (2 فیصد )، مونگ، باجرہ، جو، دھان، گیہوں اور ارہر (ہر ایک میں ایک فیصد) کا اضافہ ہے۔ تاہم پان کے پتے کی قیمت (6 فیصد)، کافی (4 فیصد) چائے ف (3فیصد)، ارڈ اور پھلوں اور سبزیوں (ہر ایک 2 فیصد) اور راگی، جوار اورخنزیر (ہرایک ایک فیصد ) کی قیمت میں کمی آئی ہے ۔

پچھلے مہینے کے لئے معدنیات کے گروپ کے عدد اشاریہ میں 13.7 فیصدسے 138.3(عارضی) سے 121.6 (عارضی) کا اضافہ ہوا، جس کی وجہ خالص تانبہ ا (33 فیصد)، کرومائیٹ (14 فیصد )، خام لوہا کی قیمت میں (11فیصد)، سلیمی نائٹ (8 فیصد) فاسفورائٹ (6 فیصد)، چونا پتھر اورخالص جنک (2 فیصد)، اور خالص سیسہ( ایک فیصد ) کی قیمت میں اضافہ ہے۔ البتہ خام لوہے کی قیمت میں (1فیصد )کی کمی آئی۔

پچھلے مہینے کے لئے ‘خام پیٹرولیم و قدرتی گیس گروپ کے عدد اشاریہ میں 7.3 فیصد کا اضافہ ہوا۔ یہ88.1(عارضی) سے 82.1 (عارضی) پر آگیا، جس کی وجہ گذشتہ ماہ خام پیٹرولیم (9 فیصد) اور قدرتی گیس (3 فیصد ) کی قیمت میں اضافہ ہے۔

ایندھن اور بجلی (وزن 13.15 فیصد)

پچھلے مہینے کے لئے اس بڑے گروپ کے عدد اشاریہ میں 2.2 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ 101.1 (عارضی) سے98.9 (عارضی) پر آگیا۔ اس مہینے کے دوران جن گروپوں اور اشیاء میں اتار چڑھاؤ آئے وہ مندرجہ ذیل ہیں:-

پچھلے مہینے کے لئے کوئلے کے گروپ کے عدد اشاریہ میں 0.1 فیصد کی کمی آئی۔ یہ 122.9 (عارضی) سے123.0 (عارضی) پر آگیا، جس کی وجہ لگنائٹ بجلی کی کم قیمت (2فیصد) تھی۔

پچھلے مہینے کے لئے معدنیاتی تیلوں کے گروپ کے عدد اشاریہ میں 4.1 فیصد کا اضافہ ہوا۔ یہ93.6 (عارضی) سے 89.9 (عارضی) پر آگیا، جس کی وجہ فرناس تیل اور نیپتھا(ہر ایک 10 فیصد)، اے ٹی ایف (7 فیصد) مٹی کے تیل، پٹرولیم کوک اور ایچ ایس ڈی ( ہر ایک 4 فیصد ) اور پٹرول (3 فیصد) کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ تاہم بٹومن اور ایل پی جی کی قیمت ( ہر ایک 1فیصد) میں کمی آئی ہے۔

تیارشدہ مصنوعات (وزن 64.23 فیصد)

پچھلے مہینے کے لئے اس بڑے گروپ کے عدد اشاریہ میں0.6 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔ یہ116.8 (عارضی) سے116.1 (عارضی) تک پہنچ گیا۔
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget