نئی دہلی، یونانی ادویہ میں تحقیق سے متعلق مرکزی کونسل (سی سی آر یو ایم) آیوش کی وزارت کے تحت ایک خودمختار باڈی ہے، جس نے اپنے محققین ، سائنس دانوں اور آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے پی جی اسکالروں، ولبھ بھائی پٹیل چیسٹ انسٹی ٹیوٹ، جامعہ ملیہ اسلامیہ، اے اینڈ یو طبیہ کالج ،
جامعہ ہمدرد اور امیٹی یونیورسٹی کے لئے ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا تاکہ ان تمام متعلقہ محققین اور اداروں کی صلاحیت میں اضافہ ہو سکے اور انہیں تحقیق کے اصولوں اور تکنیکات کے تئیں بیدار اور آگاہ کیا جا سکے۔ جامعہ ہمدرد کے پرو –وائس چانسلر پروفیسر احمد کمال اور ڈاکٹر وجے کمار ، سینئرکارڈیولوجسٹ اور ٹرانس ایتھر ایروٹک والو تبدیلی پروگرام کے انچارج، فورٹس اسکارٹس ہارٹ انسٹی ٹیوٹ، دلی، بھی اس موقع پر اہم مقررین میں شامل تھے۔
اپنے تعارفی کلمات میں سی سی آر یو ایم کے ڈائرکٹر جنرل پروفیسر عاصم علی خان نے زور دے کر کہا کہ محققین کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی ہنرمندی کو وقتاً فوقتاً تاحال اور تازہ بناتے رہیں اور تحقیقی عمل انجام دینے کے لئے تحقیقی طریقۂ کار سے بخوبی آگاہ رہیں۔ پروفیسر خان نے مزید کہا کہ سی سی آر یو ایم یونانی ادویہ کے شعبے میں آئندہ برسوں میں تحقیق کی کوالٹی اور مقدار کو بہتربنانے کے لئے توجہ مرکوز کرے گی۔
اس ورکشاپ میں ڈاکٹر وجے کمار نے والو بدل کر معالجے کے طریقۂ کار پر ایک جامع خطبہ دیا اور اس خطبے میں مذکورہ طریقۂ کار کا کُلی جائزہ پیش کیا۔ مندوبین کو اس موضوع پر اپنے وسیع علم سے مستفیض کیا۔ پروفیسر احمد کمال نے مانع کینسر ایجنٹس کے سلسلے میں اپنے علم اور اپنے مہارت کو مندوبین کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے اس موضوع پر متعلقہ تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ 100 سے زائد مندوبین نے اس ورکشاپ سے استفادہ کیا۔
एक टिप्पणी भेजें