نئی دہلی، مرکزی کابینہ نے وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں دو مقاما ت یعنی اڈیشہ میں چنڈی خول اور کرناٹک میں پڈور میں 6.5 ملین میٹرک ٹن کی صلاحیت کے اضافی کلیدی پٹرولیم ذخائر (ایس پی آر) سہولتوں کے قیام کو منظوری دے دی ہے۔ اس کے تحت دونوں ایس پی آر کے لئے ایس پی ایم (سنگل پوائنٹ مورنگ) کی تعمیر بھی عمل میں لائی جائے گی۔ مذکورہ ایس پی آر سہولتیں چنڈی خول اور پڈور میں فراہم ہونی ہیں ، وہ زیر زمین ہونگی اور بالترتیب 4 ایم ایم ٹی اور 2.5 ایم ایم ٹی صلاحیت کے حامل ہوں گی۔ حکومت نے 18-2017 کے بجٹ میں اعلان کیا تھا کہ 2 اضافی ایس پی آر قائم کی جائیں گی۔
مذکورہ اصولی منظوری اس طرح سے دی گئی ہے کہ اس سلسلے میں حکومت ہند کی جانب سے فراہم کی جانے والی بجٹ کی امداد کم ہو گی اور اسے پی پی پی ماڈل کے تحت عملی جامہ پہنایا جا ئے گا۔ اس طرح کے کاموں میں کام کاج کے شرائط کا تعین پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت ، وزارت خزانہ کے مشورے سے کرے گی اور اس سلسلے میں منڈی کی ضروریات اور مستقبل کے سرمایہ کاروں وغیرہ سمیت تمام امور کو مد نظر رکھتے ہوئے پہلے روڈ شوز کئےجائیں گے۔
آئی ایس پی آر ایل نے پہلے ہی 3 مقامات یعنی وِشاکھا پتنم (1.33 ایم ایم ٹی) ، منگلور (1.5ایم ایم ٹی)، اور پڈور (2.5ایم ایم ٹی) کی شکل میں 5.33 ایم ایم ٹی کے زیرے زمین ذخیرے کے لئے تعمیراتی کام انجام دیا ہے۔ ایس پی آر پروگرام کے پہلے مرحلے کے تحت مجموعی طور پر 5.33 ایم ایم ٹی صلاحیت فی الحال فراہم کی گئی ہے اور یہ بھارت کی خام تیل ضروریات کی 10 دن تک تکمیل کر سکے گی۔ یہ تکمیل 17-2016 کے مالی سال کے صارفین اعداد و شمار کے حساب سے ممکن ہو سکے گی۔اضافی 6.5 ایم ایم ٹی کلیدی پٹرولیم ذخائر کے قیام کے سلسلے میں کابینہ کی منظوری سے اضافی 12 دنوں کی مزید سپلائی ممکن ہو سکے گی اور توقع کی جاتی ہے کہ اس سے بھارت کی توانائی و سلامتی منظم ہو سکے گی۔
چنڈی خول اور پڈور میں ایس پی آر کا تعمیراتی عمل اڈیشہ اور کرناٹک میں براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔
एक टिप्पणी भेजें