نئی دہلی، ہندوستان اور آسٹریلیا نے اس عہد کی توثیق کی جو وزیر اعظم نریندر مودی اور آسٹریلیا کےان کے منصب میلکوم ٹرنبل نے اپریل2017 میں کیا تھا۔ یہ عہد دونوں ملکوں کے درمیان تعلیم، تربیت اور ریسرچ تعلقات کو مستحکم بنانے کے بارے میں تھا۔آسٹریلیا کے دورے پر گئے ہوئے ہندوستان کے انسانی وسائل کی ترقی(ایچ آر ڈی) کے وزیر پرکاش جاؤڈیکر اور آسٹریلیا کے تعلیم اور تربیت کے وزیرسائمن برمنگھم نے آسٹریلیا میں ایڈیلیڈ کے مقام پر باہمی میٹنگ کے بعد جاری کئے گئے ایک مشترکہ اعلامیہ میں اس عہد پر زور دیا ۔مشترکہ اعلامیہ میں ادارہ جاتی شراکت داری، اسکول پالیسی میں تعاون، آن لائن تعلیم اور صلاحیت سازی نیز پیشہ وارانہ تعلیم اور تربیت کے معاملے میں بھی تعاون پر زور دیا گیا ہے۔ایچ آر ڈی وزیر پرکاش جاؤڈیکر نے بتایا کہ برمنگھم کے ساتھ میرا تبادلہ خیال بہت مفید رہا ہے اور اس سے ہندوستان اور آسٹریلیا کے تعلیمی تعاون کو ایک نئی بلندی حاصل ہوگی۔
ایچ آر ڈی پرکاش جاؤڈیکر اور آسٹریلیا کے ان کے ہم منصب کی موجودگی میں تین ادارہ جاتی سمجھوتوں پر دستخط کئے گئے۔اس میں ہندوستان کی سینٹرل جمو یونیورسٹی کے ساتھ ڈیکن یونیورسٹی کا سمجھوتہ ، ہندوستان کے انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی گوہاٹی اور انڈین نیشنل کونسل آف ایجوکیشن ریسرچ اینڈ ٹریننگ کے ساتھ کرٹین یونیورسٹی کا سمجھوتہ اور ہندوستان کی سینچورین یونیورسٹی کے ساتھ ویسٹرن سڈنی یونیورسٹی کا مفاہمت نامہ شامل ہیں۔
اس سے پہلے دونوں وزیروں نےایڈیلیڈ میں آسٹریلیا-انڈیا ایجوکیشن کونسل کی میٹنگ کے موقع پر ملاقات کی تھی۔دونوںوزیروں نے اس بات سے اتفاق کیا اور اقتصادی ترقی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ایک اہم ہتھیار کے طورپر تعلیم اور صلاحیت سازی کی تربیت کی اہمیت پر زور دیا۔دونوں وزیروں نے آسٹریلیا-انڈیا ایجوکیشن کونسل کی مختلف شعبوں میں اہم ترقی کے سلسلے میں ان کے رول کی تعریف کی۔ ان شعبوں میں صلاحیت سازی، اعلیٰ تعلیم اور تحقیق، طلباء کی فلاح و بہبود، معیار کی یقین دہانی، لیاقت کو تسلیم کئے جانے، اسکولوں کو بہتر بنانے اور نئے نیٹ ورک تیار کرنے جیسے شعبے شامل ہیں۔
دونوں وزیروں نے ادارہ جاتی شراکت داری کی توثیق کئے جانے کی تقریب میں شرکت کی ۔اس شراکت داری سے دونوں ملکوں کے طلباء ، ماہرین تعلیم اور یونیورسٹیوں کے درمیان تعاون مستحکم ہوگا۔دونوں وزیروں نے اس بات کو نوٹ کیا کہ ہندوستان کی حکومت نے بہت سے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو زیادہ خود مختاری فراہم کی ہے۔انہوں نے ان اداروں کے ساتھ مشترکہ ریسرچ شراکت داری اور دوسرے تعلیمی پروگرام شروع کرنے کے لئے آسٹریلیا کے لئے مواقع کا خیر مقدم کیا۔جن شعبوں میں تعاون کیا جائے گا، ان میں مشترکہ ریسرچ پروجیکٹ ، پی ایچ ڈی کی مشترکہ نگرانی، طلباء اور اساتذہ کے تبادلے نیز مشترکہ ڈگریاں ؍پی ایچ ڈیز دیئے جانے جیسے شامل ہیں۔
دونوں وزیروں نے آسریلیا-انڈیا ایجوکیشن کونسل پروجیکٹ کی آنے والی کتاب کا خیر مقدم کیا۔ یہ کتاب دونوں ملکوں کی طرف سے لکھی گئی ہے ، جس کا موضوع ہے‘‘اعلیٰ تعلیم اور تربیت کا مستقبل’’طلباء کے ایک دوسرے ملک میں آنے جانے کے سلسلے میں دونوں ملکوں کے وزیروں نے یہ بات نوٹ کی کہ نیو کولمبو پلان اور انڈیوور اسکالرشپ پروگرام کے تحت زیادہ تعداد میں آسٹریلیا کے طلباء ہندوستان میں تعلیم حاصل کررہے ہیں اور ہندوستانی طلباء آسٹریلیا میں پڑھ رہے ہیں۔
دونوں ملکوں کے وزیروں نے بنیادی تعلیم کی ضرورت کو اجاگر کیا۔آسٹریلیا اور ہندوستان اسکولی نصاب ، تعلیم اور پڑھائی کے جائزے کے لئے ایک شراکت داری کے تحت اسکول پالیسی میں آپس میں تعاون کریں گے۔یہ کام انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت اور آسٹریلیا کی نصاب، جائزہ اور رپورٹنگ اتھارٹی میں تال میل کے ذریعے کیا جائے گا، جہاں نصاب سے متعلق ہندوستانی ماہرین آسٹریلیا کے نصاب کا جائزہ لیں گے۔دونوں وزیر وں نے یہ بات بھی نوٹ کی کہ افسران ٹیچروں کے پیشہ وارانہ فروغ اور اسمارٹ کلاس رومز کے بارے میں رابطے اور تال میل کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔دونوں ملکوں کے وزیروں نے سرحد پار کی تعلیم اور طلباء ،ماہرین تعلیم اور ریسرچ اسکالروں کے تبادلے میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کو نوٹ کیا۔ہندوستان نے 2019ء میں ہندوستان میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی تعلیم کے بارے میں ہندوستان-آسٹریلیا کانفرنس کا خیر مقدم کیا اور اپنی مشترکہ حمایت کا یقین دلایا۔
دونوں وزیروں نے اے آئی ای سی کے کوالٹی اشورنس اور کوالیفیکشنز ریکگنیشن(کیو ا ےکیو آر) ورکنگ گروپ کی طرف سے مقررہ مسائل پر ظاہر کئے گئے تعاون کا اعتراف کیا۔اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ پالیسی کام انتہائی با صلاحیت اور ایک دوسرے کے ملک میں آنے جانے والی افراد قوت کی حوصلہ افزائی کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
دونوں وزیروں نے تعلیم کے شعبے میں معیار کی یقین دہانی اور ایک جیسے نصاب نیز معیار سے متعلق فریم ورک کے سلسلے میں اور زیادہ تعاون کی ضرورت کو تسلیم کیا۔
دونوں وزیر وں نے پیشہ ور افراد اور 21ویں صدی کے باصلاحیت افراد کی طرف سے ادا کئے گئے اہم کردار کی تصدیق کی۔ان باصلاحیت افراد نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ہمارے تعلیمی نظام کے گریجویٹ اس معاملے میں صنعت سازی کے لئے تیار ہیں۔
دونوں ملکوں کے وزیر وں نے دونوں ملکوں کے درمیان صلاحیت سازی اور پیشہ وارانہ تعلیم و تربیت کے بارے میں قیمتی شراکت داری کو بھی تسلیم کیا۔ وزیروں نے اسکولوں میں پیشہ وارانہ تعلیم دیئے جانے کی اپنی اپنی خواہش کا اظہار کیا اور اس سلسلے میں مزید تال میل کے لئے امکانات تلاش کرنے سے اتفاق کیا۔
دونوں وزیروں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ آسٹریلیا-انڈیا ایجوکیشن کونسل نے آسٹریلیا اور ہندوستان کی باہمی تعلیم و تربیت اور ریسرچ تعلقات کو مستحکم بنانے میں ایک سرگرم اور مؤثر رول ادا کیا۔کونسل کی اگلی میٹنگ ستمبر2019 میں ہندوستان میں منعقد کئے جانے کی تجویز پیش کی گئی۔
एक टिप्पणी भेजें