نئی دہلی/ این آڑ ڈی ڈبلیو پی میں درکار اصلاحات پر تبادلہ خیالات کے لئے یہاں دارالحکومت میں قومی دیہی پینے کے پانی سے متعلق پروگرام ( این آر ڈی ڈبلیو پی) اور سوجل کا انعقاد کیا گیا اور سوجل اسکیم کے لئے ایک لائحہ عمل کا خاکہ تیار کیا گیا۔ یہ گفت وشنیدایسی تھی، جس کی صدارت پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزیر محترمہ اوما بھارتی نے کی۔
پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے وزیر مملکت جناب رمیش جیگا جیناگی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ آسام، بہار، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، مہاراشٹر، منی پور، میگھالیہ، ناگالینڈ، اترپردیش اور اترا کھنڈ سمیت 13 ریاستوں کے پینے کے پانی کے انچارج وزراء نے اس گفت و شنید میں شرکت کی اور جاری مرکز سے اسپانسر شدہ پینے کے پانی کی اسکیموں میں درکا اصلاحات کے بارے میں اظہار خیال کیا۔
پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی مرکزی وزیر نے اعلان کیا کہ سوجل اسکیم ملک کے 115توقعاتی اضلاع میں نافذ کی جائے گی، جس میں موجودہ این آر ڈی ڈبلیو پی بجٹ کے تحت فلیکسی فنڈ کے توسط سے 700 کروڑ روپے کے تخمینہ جاتی اخراجات فراہم کئے جائیں گے۔ یہ اسکیمیں ایسی ہیں، جن کا مقصد پائپ کے ذریعے پانی کی سپلائی کی سہولت کے حامل گاؤں میں شمسی توانائی کو بروئے کار لایا جائے گا۔ اس اسکیم میں دیہی علاقوں کے سیکڑوں تکنیکی ماہرین کو تربیت دی جائے گی اور وہ سوجل یونٹوں کو چلانے اور ان کے رکھ رکھاؤ کے اہل بن جائیں گے۔ وزیر موصوفہ نے سوجل کی افادیت پر روشنی ڈالنی اور کہا کہ دوردراز کے دیہی علاقوں میں جن کا تعلق ملک کے توقعاتی اضلاع سے ہے، یہ اسکیم کارآمد ہوگی۔
وزیر موصوفہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ ملک بھرمیں پھیلی ہوئی دو ہزار آبی کوالٹی کی جانچ والی تجربہ گاہوں کو جدید ترین تجربہ گاہیں بنایا جائے گا۔ انہوں نے ریاستی وزرا سے کہا کہ وہ آبی تجربہ گاہوں کے کام کاج کی قریب سے نگرانی کریں تاکہ دیہی علاقوں میں رہنے والے اہل وطن کو پینے کا صاف ستھرا پانی حاصل ہو سکے۔
وزیر موصوفہ نے مزید کہا کہ ایک ہزار کروڑ روپے کی رقم 27ہزار 544 سنکھیا اور فلورائڈ سے متاثرہ بستیوں میں پینے کے پانی کے مسئلے کے حل کے لئے صرف کئے جائیں گے اور یہ کام اسی مالی سال کے دوران قومی آبی کوالٹی ذیلی مشن (این ڈبلیو کیو ایس ایم) کے تحت انجام دیا جائے گا۔ وزیر موصوفہ نے بارش کے پانی کو بچانے اور پانی کے تحفظ کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور اعلان کیا کہ ملک بھر میں اس پہلو پر بیداری میں اضافہ کے لئے خصوصی مواصلاتی مہم چلائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستوں کو اس امر کو یقینی بنانا چاہئے کہ 2030تک سبھی کو پینے کا صاف ستھرے پانی کی فراہمی کا ہمہ گیر ترقیاتی ہدف حاصل کیا جانا ضروری ہو۔
پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت کے سکریٹری جناب پرمیشورن ایّر نے کلیدی خطبہ دیتے ہوئے این آر ڈبلیو پی میں کی گئی اصلاحات کا خاکہ پیش کیا اور کہا کہ انہیں نتیجہ خیز ہمہ گیر بنایا گیا ہےاور قابل ذکر پروگرام کو مختلف ریاستوں کے مابین صحت مند مسابقتی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ جوائنٹ سکریٹری(پانی) محترمہ رادھا وی نے این آر ڈی ڈبلیو پی کو مزید مستحکم بنانے اور سوجل اسکیم کے خصوصی نکات اور اس کے نفاذ کے منصوبے سے متعلق تجاویز سے وابستہ ایک پرزنٹیشن بھی پیش کیا۔
एक टिप्पणी भेजें