Halloween Costume ideas 2015

سبھی 111 ا یسپائریشنل اضلاع کے 25 گاؤں میں 31 جولائی تک کرشی کلیان ابھیان کا نفاذ

نئی دہلی، زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت نے ، 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے وزیراعظم نریندر مودی کے اعلان کے تناظر میں یکم جون 2018 سے 31 جولائی 2018 تک کرشی کلیان ابھیان کی شروعات ہوئی ہے تاکہ کسانوں کو زراعت اپنی تکنیک کو بہتربنانے اور اپنی آمدنی میں اضافہ کرنے کے کام میں مدد اور تعاون دیا جاسکے۔ کرشی کلیان ابھیان اسپائریشنل اضلاع میں ایک ہزار سے زیادہ آبادی والے 25 گاؤں میں چلایا جائے گا۔ ان اضلاع کی نشاندہی نیتی آیوگ کی ہدایات کے مطابق دیہی ترقیات کی وزارت نے کی ہے۔ وہ اضلاع جن میں گاؤں کی تعداد 25 سے Image result for images - indian farmingکم (ایک ہزار سے زیادہ آبادی والے) ہے ، ان اضلاع میں سبھی گاؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔ 

وزارت کے مختلف محکموں کے تحت خصوصی طور پر نشان زد سرگرمیوں پر مشتمل کارروائی منصوبے کا نفاذ ان پچیس گاؤں کو فیضیاب کرنے کے لئے کیا جائے گا۔ جن محکموں کے تحت یہ سرگرمیاں انجام دی جائیں گی ان میں زراعت ، امداد باہمی اور کسانوں کی فلاح و بہبود (ڈی اے سی این ایف ڈبلیو) مویشی پروری ڈیری اور ماہی پروری (ڈی اے ایچ ڈی این ایف ) اور زرعی تحقیق وتعلیم کا محکمہ (ڈی اے آر ای-آئی سی اے آر) شامل ہیں۔

متعلقہ ضلع کے 25 گاؤں میں نفاذ اور تال میل بٹھانے کا کام اس ضلع کے کرشی وگیان کیندر کے ذریعہ کیا جارہا ہے۔ 111 افسروں کو ایک ایک ضلع کا انچارج بنایا گیا ہے تاکہ وہ بحیثیت مجموعی تال میل کریں اور زمینی سطح پر نگرانی کا کام کرسکیں۔ ان افسروں کا انتخاب زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت کے ماتحت /ملحقہ / خودمختار تنظیموں /سرکاری زمروں کی کمپنیوں سے کیا گیا ہے۔

اس منصوبے کے تحت بہترین طور طریقوں کے فروغ اور زرعی آمدنی میں اضافہ کے لئے جو متعدد سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں ، وہ حسب ذیل ہیں۔

*سبھی کسانوں کے درمیان مٹی صحت کارڈ کی تقسیم ۔

*ہر گاؤں میں پیر اور منھ کی بیماری(ایف ایم ڈی) سے بچاؤ کے لئے سو فی صد مویشیوں(بیل، بھینس) کی ٹیکہ کاری

*پیسٹے ڈیس پیٹپس ریومی نینٹس (پی پی آر) کے خاتمے کے لئے 100 فی صد بھیڑوں اور بکریوں کا احاطہ

*سبھی کے درمیان دالوں اور تلہنوں کے منی کٹس کی تقسیم

* فی کنبہ پانچ کے حساب سے باغبانی /زرعی فاریسٹری / بمبو(بانس) کے پودوں کی تقسیم 

*ہر گاؤں میں 100 این اے ڈی اے پی پٹس بنانا۔

*مصنوعی طریقے پر تخم ریزی (مادہ تولید کو فرج میں مصنوعی طریقے سے کسی آلے کے ذریعے داخل کرنا)

*چھوٹی آبپاشی سے متعلق نمائشی (ڈیمانسٹریشن )

*مربوط فصل کاری کے طورطریقوں سے متعلق نمائش۔

*اس کے علاوہ چھوٹی آبپاشی اور مربوط فصل کاری کے طور طریقوں کسے متعلق نمائشی پروگرام بھی ہوں گے تاکہ کسانوں کو تکنیک سے واقف کرایا جاسکے اور انہیں یہ بتایا جاسکے کہ وہ زمینی سطح پر اسے کیسے بروئے کار لاسکتے ہیں۔ 

شہد کے مکھیوں کی پرورش ، مشروم کی کاشت کاری اور کچن کارڈن کے لئے آئی سی اے آر /کے وی ایس کے ذریعہ ہر گاؤں میں تربیتی پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔ خواتین شرکا اور کسانوں کو تربیتی پروگرام میں ترجیح دی جائے گی۔ 
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget