نئی دہلی۔ حکومت مدھیہ پردیش کے نئی اور قابل احیاء توانائی وسائل کے وزیر، نارائن سنگھ کشواہا نے مدھیہ پردیش کے بھوپال شہر میں ’’نئی اور قابل احیاء توانائی‘‘ کے موضوع پر ایک روزہ علاقائی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ یہ اپنی نوعیت کی چھٹویں علاقائی کانفرنس ہے اور اس کا تعلق 25، 26 جون 2018 کو ممبئی میں منعقد ہونے والی ایشیائی بنیادی ڈھانچہ سرمایہ کاری بینک کے بورڈ آف گورنرس کی تیسری سالانہ میٹنگ سے ہے۔
اس کا اہتمام وزارت خزانہ حکومت ہند کی جانب سے اے آئی آئی بی ، حکومت مہاراشٹر، آر آئی ایس اور سی آئی آئی کے تعاون و اشتراک سے کیا جائیگا۔ بھوپال میں منعقد ہوئی مذکورہ یک روزہ کانفرنس کے اہتمام میں حکومت ہند کی وزارت خزانہ اور ایشیائی بنیادی ڈھانچہ ترقیاتی بینک (اے آئی آئی بی) اور ترقیاتی ممالک کیلئے تحقیق واطلاعاتی نظام (آر آئی ایس) اور فیڈریشن آف انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ایف آئی سی سی آئی) کا تعاون واشتراک بھی شامل تھا۔
اپنی تقریر میں حکومت مدھیہ پردیش کے نئی اور قابل احیاء توانائی کے وزیر کشواہا نے کہا کہ مدھیہ پردیش کی حکومت نئی اور قابل احیاء توانائی کو ریاست میں فروغ دینے کی غرض سے بنیادی ڈھانچہ ترقیات پر بہت خاصا زور دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش کی ریاست ملک میں ان سرکردہ ریاستوں میں آتی ہے جہاں قابل احیاء توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کرنے پر توجہ دی جارہی ہے۔ جناب کشواہا نے واضح کیا کہ مدھیہ پردیش کی ریاست قابل احیاء ذرائع کی مدد سے فی الحال تقریباً 3900 ایم ڈبلیو بجلی پیدا کررہی ہے اور ریاست میں استعمال ہونے والی مجموعی بجلی میں 18 فیصد کا تعاون دے رہی ہے۔
2012 میں 438 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی تھی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ کانفرنس کا موضوع ’’صاف ستھری اور قابل احیاء توانائی‘‘ ہے اور یہ کانفرنس اس شعبے سے وابستہ بنیادی ڈھانچے کی گہرائی سے تجزیے کے عمل میں مدد دے گی اور اس کا ایک موقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے وزارت خزانہ حکومت ہند کے ذریعے بھوپال کو اس کانفرنس کے انعقاد کیلئے منتخب کیے جانے پر وزارت خزانہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ اس کانفرنس میں جو تبادلہ خیالات عمل میں آئیں گے وہ اس اہم شعبے سے وابستہ مختلف النوع تکنیکی، مالی اور ضابطہ جاتی موضوعات کاحل نکالنے میں مددگار ہوں گے۔
एक टिप्पणी भेजें