Halloween Costume ideas 2015

کارپوریٹ اداروں کو منظم بنانے کے لیے دیوالیہ قرار دئیے جانے سے متعلق بورڈ کی جانب سے تیز رفتار سماعت اور تصفیہ عمل سے متعلق مشتہری

نئی دہلی- دیوالیہ پن اور دیوالیہ قرار دئیے جانے سے متعلق بھارت کے بورڈ (آئی بی بی آئی) نے دیوالیہ پن اور دیوالیہ قرار دئیے جانے سے متعلق ضابطے 2016 (کوڈ) کے تحت دفعہ 58 ، دفعہ 196 اور دفعہ 208 ، جو کوڈ کی دفعہ 240 کے ساتھ پڑھی جائے گی، کے تحت تفویض کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، دیوالیہ پن اور دیوالیہ قرار دئیے جانے سے متعلق بھارتی بورڈ( تیز رفتار دیوالیہ پن سے متعلق تنازعات کے تصفیہ کا عمل برائے کارپوریٹ پرسن) ضوابط 2017 کی مشتہری کردی ہے۔

 یہ ضوابط ایک ایسے عمل کی تجویز فراہم کرتے ہیں، جس کے آغاز سے مستحق کارپوریٹ ، مقروض افراد اور اداروں کے سلسلے میں دیوالیہ قرار دئیے جانے کا عمل شروع کرنا آسان ہوسکے گا۔ اس کے لیے مجاز اتھارٹی کے تصفیہ منصوبے کے تحت اجازت حاصل کرنی ہوگی اور کام کافی آسان ہوجائے گا۔ اس سلسلے میں کارروائی، دیگر معاملات کے تحت 180 دنوں کے برخلاف محض 90 دنوں میں مکمل کرلی جائی گی ۔ تاہم افسر مجاز اگر اس بات سے مطمئن ہوں کہ مزید مہلت درکار ہے تو 90 دنوں کی مد ت کو پورے عمل کی تکمیل کے لیے مزید 45 دن اور بڑھا سکتا ہے۔

ایک مقروض شخص یا کارپوریٹ مقروض ، اپنی جانب سے درخواست گزار سکتا ہے ، جس کے ساتھ اُسے خطاکاری کے ثبوت بھی پیش کرنے ہوں اور یہ تمام تر کاغذات، ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی کے روبرو، تیز رفتار عمل کے آغاز کے مقصد سے پیش کرنے ہوں گے۔ ایک مرتبہ جب یہ درخواست قبول کرلی جائے گی اور اس سلسلے میں ایک باقاعدہ پیشہ ور مقرر کردیا جائے گا، تو اس صورت میں یہ دیکھا جائے گا، کہ آیا آئی آر پی اس درخواست میں متذکرہ رائے سے متفق ہے، اور وہ یہ رائے مذکورہ کارپوریٹ قرض دار فرد کے ذریعے حاصل کردہ ریکارڈ کی بنیاد پر قائم کرے گا۔

 واضح رہے کہ یہ فاسٹ ٹریک عمل اگر اس کارپوریٹ پر نافذ نہیں ہوتا ،تو وہ اپنی تقرری کی تاریخ آخر ہونے سے 21 دن قبل ایک درخواست داخل کرے گا، تاکہ فاسٹ ٹریک عمل کو عام زمرے کے دیوالیہ پن سے متعلق تصفیہ کے عمل میں تبدیل کیا جاسکے۔ کارپوریٹ امور کی وزارت نے نوٹیفیکیشن جاری کرکے انسول ونسی اور بینک کرپسی ضابطہ، 2016 کی متعلقہ دفعات 55 سے 58 کوبھی مشتہر کردیا ہے، جن کا تعلق فاسٹ ٹریک پروسس سے ہے اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی مشتہر کیا ہے کہ تیز رفتار سماعت کے عمل کا اطلاق، کارپوریٹ قرضدار وں کے 

درج ذیل زمروں پر ہی ہوگا۔
ایک چھوٹی کمپنی، جیسا کہ کمپنیز ایکٹ 2013 کی دفعہ 2 کی شق 85 میں وضاحت کی گئی ہے یا
ایک اسٹارٹ اپ (شراکت دار فرم کے علاوہ) جیسا کہ 23 مئی 2017 کو وزارت تجارت و صنعت کی جانب سے نوٹی فیکیشن جاری کرکے وضاحت کی گئی ہے۔

 یا
ایک غیر فہرست بند کمپنی ، جس نے رواں مالی سال سے قبل کے سال میں اپنے مالی گوشوارے میں یہ بیان کیا ہو، کہ اس کے مجموعی اثاثے، ایک کروڑ روپے سے زیادہ کے نہیں ہیں۔

مذکورہ ضوابط ویب سائٹ ذیل پر بھی دستیاب ہیں۔ www.mca.gov.in اورwww.ibbi.gov.in
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget