نئی دہلی، نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی نے ) نمامی گنگا پروگرام کی سمت میں ایک اور اہم اقدام کرتے ہوئے اترپردیش ، بہار، اور مرکز کے زیرانتظام علاقے دہلی میں سیویج ٹریٹمنٹ کی سہولیات کی تعمیر کے لئے 1900 کروڑروپے کے منصوبوں کی منظوری سے
ہری دوار ،رشی کیش ، ورنداون ، وارانسی ، الہ آباد اورمرکز کے زیر انتظام علاقے دہلی میں سیویج ٹریٹمنٹ کی صدفیصد سہولیات دستیاب ہوسکیں گی ۔ ان منصوبوں کی منظوری پچھلے ماہ نئی دہلی میں ہونے والے این ایم سی جی کی ایگزیکٹو کمیٹی میں دی گئی تھی ۔
فضلے کو روکنے اوراسے مطلوبہ سمت میں موڑنے نیز اس کے ٹریٹمنٹ کے لئے الہ آباد کے نینی ،پھاپھا مؤ اورجھنسی میں تقریباٍ ََ 767.59 کروڑروپے کے منصوبوںکی منظوری دی گئی ہے۔نینی میں 42 ایم ایل ڈی یومیہ کے سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی ) کے علاوہ اس منصوبے میں دیگرکاموں کے ساتھ ساتھ 8 سیویج پمپنگ اسٹیشنوں کی تعمیر بھی شامل ہے ۔واضح ہوکہ اب ان تینوں علاقوں میں سے کسی میں بھی نہ تو کوئی سیویج اسکیم موجود تھی نہ کسی ایس ٹی پی کی منظوری دی گئی تھی ۔
موجودہ منصوبوں کے ساتھ ان منظور شدہ پروجیکٹوں سے ندیو ں میں 18 نالوں سے غلیظ پانی کے بہاؤ کو بھی روکا جاسکے تاکہ 2019 میں اردھ کنبھ میلے کے دوران اشنان کے لئے آلودگی سے پانی کو یقینی بنایا جاسکے ۔بہار کے پٹنہ شہر میں پہاڑی سیویج زون کے لئے سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تین ڈھانچہ جاتی سہولیات کے لئے منظورکئے جانے والے ان تین پروجیکٹوں میں 744کروڑروپے کی لاگت سے 60 ایم ایل ڈی کے ایس ٹی پی کی تعمیر اور سیویج لائنیں بچھانے کا کام بھی شامل ہے ۔ان منصوبوں کی منظوریوں سے اب پٹنہ کو 200 ایم ایل ڈی کی اہلیت والے سیویج ٹریٹمنٹ کی اہلیت حاصل ہوجائے گی۔
مرکز کے زیر انتظام علاقے دہلی کے نجف گڑھ علاقے میں 94 ایم ایل ڈی کی مجموعی گنجائش والے سات ایس ٹی پی کی تعمیر ترجیحی بنیاد پر کی جائے گی ۔ اس کی منظوری ، ’’میلی سے نرمل یمنا ‘‘ کے منصوبے کے تحت 344.81 کروڑکی لاگت والے منصوبوں کو منظوری دی گئی ہے۔ ’’میلی سے نرمل یمنا ‘‘ پروجیکٹ نیشنل گرین ٹریبیونل (این جی ٹی ) کی ہدایت پرمنظوری دی گئی تھی ۔ واضح ہوکہ نجف گڑھ کے نالے سے راجدھانی کا 70 فیصد ناقص پانی یمنا ندی میں جاتا ہے ، جس میں بیشتر پانی فضلے سے آلودہ ہوتا ہے ۔
جن مقامات پر ایس ٹی پی کی تعمیر کی تجویز ہے ان میں تاج پور خرد میں 36 ایم ایل ڈی کی تعمیر جعفر پور کلاں میں 12 ایم ایل ڈی کے ایس ٹی پی کی تعمیر اورکھیڑا ڈابر میں 5 ایم ایل ڈی کے ایس ٹی پی کی تعمیر ، حسن پورمیں 12 ایم ایل ڈی کے ایس ٹی پی کی تعمیر ،ککرولہ میں 12 ایم ایل ڈی کے ایس ٹی پی کی تعمیر ، کیر میں 5 ایم ایل ڈی کے ایس ٹی پی کی تعمیر اور ٹیکری کلاں میں 12 ایم ایل ڈی کے ایس ٹی پی کی تعمیر شامل ہے ۔ ان منظوریوں کے بعد اب دلی کے لئے تمام مجوزہ منصوبوں کو منظوری حاصل ہوگئی ہے۔
این ایم سی جی نے گزشتہ تین ماہ کے دوران اتراکھنڈ ،اتر پردیش ، بہار ، جھارکھنڈ اورمرکز کے زیرانتظام علاقے دہلی کے لئے چار ہزار 100 کروڑروپے سے زائد کی لاگت کے منصوبوںکو منظوری دی ہے ۔یاد رہے کہ آبی وسائل ،دریاؤں کے فروغ اوردریائے گنگا کی باز بحالی کی مرکزی وزیر اوما بھارتی تین ہفتے کے نرکشن ابھیان پر ہیں ،جس کے دوران وہ خود ذاتی طور پر گنگاساگر سے گنگوتری تک نمامی گنگے پروگرام کے منصوبوں کا جائزہ لیں گی ۔ اومابھارتی اترپردیش کے شہر نرورہ پہنچ چکی ہیں ، جہاں سے وہ بھرگو آشرم اور نجیب آباد کے راستے سے ہری دوار جائیں گی۔
एक टिप्पणी भेजें