نئیدہلی۔ جنوب ایشیائی ذیلی علاقائی تعاون (ایس اے ایس ای سی) کی انجمن ایس اے ایس ای سی ٹریڈ سہولت کلیدی فریم ورک (2018-2014) کی روشنی میں کام کررہی ہے اور اس کے لئے اس نے اپنے ذیلی خطے میں مختلف پروجیکٹ نافذ کررکھے ہیں۔
رواں اہم پروجیکٹوں میں (i) نئے کسٹم قوانین اور ضوابط کو وضع کرنا اور نافذ کرنا (ii) خود کار کسٹم نظام کا استحکام (iii) ریوائزڈ کیوٹو کنونشن (آر کے سی) کی تجاویز کا نفاذ (iv) بہتر شفافیت کیلئے تجارتی پورٹلوں کی فراہمی (v) معتبر ٹریڈ پروگراموں کا قیام وغیرہ شامل ہیں۔
آر کے سی عالمی کسٹم ادارے کا ایک قانونی عنصر ہے جس کا مقصد بین الاقوامی کسٹم ضوابط کو عالمی پیمانے پر یکساں بنانا ہے تاکہ تیز رفتاری کے ساتھ واضح شکل میں مؤثر کسٹم منظوریاں دی جاسکیں۔
بھارت نے مذکورہ شعبوں میں جو پیش رفت حاصل کی ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) لگاتاربھارتی کسٹم کے رابطے میں ہے تاکہ بہترین طریقہ ہائے کار اور تکنیکی مہارت کی جانکاری حاصل کرسکیں اور دیگر ممالک کو بہم پہنچا سکیں۔
یہ کام ایس اے ایس ای سی کی نگرانی میں ہونا ہے۔ جنوب جنوب تعاون کی یہ شکل اس ذیلی خطے میں نافذ نظام اور طریقوں میں یکسانیت پیدا کریگا اور اس کے ذریعے بین علاقائی تجارت کیلئے سازگار ماحول فراہم ہوسکے گا اور ایس اے ایس ای سی کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔
2001 میں قائم کیا گیا ایس اے ایس ای سی پروگرام ایک پروجیکٹ پر مبنی شراکت داری کا عمل ہے جس کا مقصد سرحد پار کی رابطہ کاری میں اضافہ کرکے علاقائی خوشحالی کو فروغ دینا ہے اور ساتھ ہی ساتھ رُکن ممالک کے مابین تجارت کو فروغ دینا اور علاقائی تعاون کو مستحکم بنانا بھی اس کے مقاصد میں شامل ہیں۔ ایشیائی ترقیاتی بینک اس پروگرام کیلئے صدر دفتر کی حیثیت سے کام کرتا ہے اور 46 پروجیکٹوں کے لئے اعانت فراہم کی گئی ہے۔ جس کی لاگت 9.2 بلین امریکی ڈالر کے بقدر ہے۔
ان پروجیکٹوں میں نقل وحمل ، تجارتی سہولت، توانائی ، اطلاعات و مواصلات کی ٹیکنالوجی اور اقتصادی کوریڈور ترقیات جیسے پروجیکٹ شامل ہیں۔
एक टिप्पणी भेजें