نئی دہلی، کامرس اور صنعت کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ پسماندہ علاقوں کی صنعتی ترقی کی اہم ذمہ داری ریاستی سرکاروں کےاوپر ہے۔مرکزی حکومت ان مختلف اسکیموں کےذریعے اپنی کوششوں کو آگے بڑھاتی ہے، جو اس کے ذریعے شروع کی گئی ہوں تاکہ ملک کے صنعتی اعتبارسےپسماندہ علاقوں میں صنعت کاری کو فروغ دیاجا سکے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی پالیسی اور فروغ (ڈی آئی پی پی)
کا محکمہ ملک کے پسماندہ علاقوں کی صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لئے مندرجہ ذیل اسکیموں کو نافذ کر رہا ہے۔ شمال مشرقی صنعتی اور سرمایہ کاری فروغ پالیسی (این ای آئی آئی پی پی2007)ایک اپریل 2007کو اروناچل پردیش ،آسام،منی پور، میگھالیہ، میزورم،ناگالینڈ، سکیم اور تریپورہ ریاستوں کے لئے نوٹیفائی کی گئی تھی، اس میں 31مارچ 2017تک توسیع کر دی گئی تھی۔
اس پالیسی کے تحت جو ترغیبات فراہم کی گئی ہیں، ان میں سنٹرل کیپٹل سرمایہ کاری سبسڈی اسکیم، سنٹرل انٹیریسٹ سبسڈی اسکیم، جامع انشورنس اسکیم، ویلیوایڈیشن بیسس پر ایکسائز میں چھوٹ اور 100 فیصد انکم ٹیکس چھوٹ شامل ہے۔
ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کیلئےخصوصی پیکیج اسکیم
حکومت ہند7جنوری2003کو اتراکھنڈاورہماچل پردیش کی ریاستوں میں صنعت کاری کے فروغ کے لئے صنعتی ترغیبات کے ایک پیکیج کا اعلان کیاگیاتھا، جو 6جنوری2003تک 10 سال کی مدت کے لئے شروع میں نافذ کیاگیاتھا۔
اس میں 7جنوری 2013سے 31مارچ2017 تک مزید مدت کے ئے توسیع کر دی گئی تھی۔ ترمیم شدہ پیکیج کے تحت تمام نئے یونٹوں اورموجودہ یونٹوں کے لئے کیپٹل سرمایہ کاری سبسڈی فراہم کی گئی ہے۔
جموں و کشمیر کیلئے خصوصی پیکیج اسکیم
جموں و کشمیر ریاست کے لئے ترمیم شدہ خصوصی پیکج اسکیم 14جون 2017 تک ویلڈ ہے۔ اس اسکیم کے تحت مالی امداد فراہم کی گئی ہے۔
एक टिप्पणी भेजें