نئی دہلی - ثقافت اور سیاحت کےو زیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر مہیش شرما نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ قدیم تاریخی عمارتوں اور ان کی باقیات سے متعلق قومی مشن (این ایم ایم اے) دستاویز بندی وسائل مراکز کے توسط سے قدیم تاریخی عمارتوں اور ان کی باقیات کی دستاویز بندی کا کام انجام دیتا ہے۔
دستاویز بندی کی وسائل نے یونیورسٹیاں، ریاستی آثار قدیمہ کے محکمے، ٹرسٹ اور وقف وغیرہ سے متعلق بورڈ، تحقیقی ادارے، ٹرسٹ، این جی او وغیرہ شامل ہیں۔ یہ دستاویزی وسائل مراکز وہ ہوتے ہیں جن کی شناخت این ایم ایم اے کے تحت ریاستی سطح پر نفاذ کمیٹیوں کے تعاون اور اشتراک سے کیا جاتا ہے۔ ریاستی سطح کی یہ نفاذ کمیٹیاں (ایس ایل آئی سی) مختلف ریاستوں میں اسی مقصد کیلئے تشکیل دی جاتی ہیں۔
دستاویز بندی کے ان مراکز کو جو پروجیکٹ ایوارڈ کئے جاتے ہیں، ان کی نگرانی ایس ایل آئی سی، مالی کمیٹی اور نگرانی کمیٹی کے ذریعے کی جاتی ہے۔ وزیر موصوف نے وضاحت کی کہ دستاویز بندی سے متعلق وسائل مراکز یا تو اپنے ذریعے از خود دستاویز بندی کا کام انجام دیتے ہیں یا پھر اس کیلئے آؤٹ سورسنگ کا سہارا لیتے ہیں۔
ڈاکٹر شرما نے کہا کہ این ایم ایم اے کے روبرو اعدادوشمار پیش کرنے سے قبل متعلقہ موضوعات میں مہارت رکھنے والوں کے ذریعے اعدادوشمار کی تصدیق کیلئے پہلے سے ایک اندرون خانہ میکنزم موجود ہے۔ اس طرح جو اعدادوشمار این ایم ایم اے کے تحت موصول ہوتے ہیں انہیں موضوعاتی ماہرین کے ذریعے مزید جانچا پرکھا جاتا ہے اور اس کے بعد ہی فنڈ جاری کئے جاتے ہیں اور اعدادوشمار کو اپ لوڈ کیا جاتا ہے۔
एक टिप्पणी भेजें