نئی دہلی، عورتوں اوربچوں کی ترقی کی وزیر مملکت محترمہ کرشنا راج نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ان کی وزارت ‘ اجول ’ نام کی ایک اسکیم پر عمل کررہی ہے جو ایک جامع اسکیم ہےتاکہ کاروباری جنسی استحصال کے لئے چراکر بیچے جانے کے شکار عورتوں اور بچوں کو برآمد کیا جائے اور باز آبادکاری کی جاسکے۔
2015 اور 2016 میں ملک کی ریاستوں سے چراکر بیچی گئی عورتوں اور بچوں کی تعداد حسب ذیل ہے۔
2015 اور 2016 کے دوران چراکر بیچی گئی عورتوں اور بچوں کی کل تعداد
سال 2015
سال 2016
نمبر شمار
ریاست
خواتین
بچے (18 برس سے کم عمر
خواتین
بچے (18 برس سے کم عمر
اس ماہ اعداد و شمارموصول نہیں ہوئے
1
آندھرپردیش
320
74
355
44
2
آروناچل پردیش
10
11
3
2
3
آسام
187
129
163
130
4
بہار
50
230
45
196
5
چھتیس گڑھ
100
101
132
138
6
گوا
80
2
86
2
7
گجرات
334
335
460
485
8
ہریانہ
68
63
97
13
9
ہماچل پردیش
91
7
115
4
10
جموں و کشمیر
0
4
0
0
11
جھارکھنڈ
162
198
130
90
12
کرناٹک
643
178
786
332
13
کیرالا
14
66
176
83
14
مدھیہ پردیش
64
55
54
97
15
مہاراشٹر
1379
295
1066
172
16
منی پور
0
3
16
9
17
میگھالیہ
1
1
8
1
18
میزورم
0
0
2
2
19
ناگالینڈ
2
2
0
0
دسمبر
20
اڈیشہ
152
143
226
191
21
پنجاب
1
103
2
48
22
راجستھان
909
2387
975
2519
23
سکم
0
0
1
1
24
تمل ناڈو
761
143
1064
317
25
تلنگانہ
670
300
368
7
26
تری پورہ
1
5
5
6
27
اترپردیش
19
14
102
822
28
اتراکھنڈ
39
14
20
3
29
ویسٹ بنگال
2064
1762
3559
3113
30
انڈومان نکوبار جزائر
4
0
5
0
31
چندی گڑھ
5
27
1
1
32
دادر ناگر حویلی
0
0
0
0
33
دمن اور دیو
2
1
10
1
34
دہلی
167
465
87
275
نومبر و دسمبر
35
لکش دیپ
0
0
0
0
36
پڈوچیری
1
0
0
0
میزان
8300
7148
10119
9104
نوٹ:۔ یہ اعداد و شمار عبوری ہیں کیونکہ ناگالینڈ اور دہلی سے 2016 کے لئے مکمل اعدادوشمار کا ابھی انتظار ہے۔
एक टिप्पणी भेजें