نئی دہلی، ،خوبصورت مچھلیوں کی پرورش سے وابستہ مضمرات کو تسلیم کرتے ہوئے وزارت رزاعت او کاشتکاروں کی بہبود کے تحت مویشی پالن، دودھ کی صنعت اور مچھلی پالن کے محکمے نے ایک پروگرام شروع کیا ہے تاکہ ملک میں خوبصورت اور آرائشی مقاصد کے لئے پالے جانے والی مچھلیوں کی پرورش کے شعبے میں نئی راہیں کھولی جاسکیں اور اس مقصد کے لئے ایک پائلٹ اسکیم خصوصی مہم کے طور پر شروع کی ہے جس کی مجموعی تخمینہ جاتی لاگت 61.89 کروڑ روپے ہے۔
آرائشی مچھلیوں کے اس پروجیکٹ کو پائلٹ اسکیل پر نافذ کیا جانا ہے اور اس کے تحت ایک ہمہ گیر اور مجموعی ترقیاتی ماحول ہموار یا جائے گا تاکہ اس سرگرمی سے وابستہ افراد کی سماج۔ اقتصادی ترقی کے لئے آرائشی مچھلیاں پالنا مفید پیشہ بن سکے اور ان مچھلیوں کو برآمد بھی کیا جاسکے۔ آرائشی مچھلیوں کی پیداوار کو کلسٹر پر مبنی فارمنگ کے توسط سے نیز قدرتی وسائل کا تحفظ کرتے ہوئے ممکن بنانے کے لئے خصوصی توجہ کے شعبوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔یہ کام اندرون ملک کے آبی ذخائر اور سمندری علاقوں میں دونوں جگہ انجام دیا جائے گا اور اس کے لئے ماہی پروری مخصوص مقامات بنائے جائیں گے اور شرکائے کار کو اس پیشے کے تقاضوں سے واقف کرایا جائے گا۔
اس پائلٹ پروجیکٹ کے اہم مقاصد میں
(i) کلسٹر پر مبنی طریقہ کار اختیار کرکے آرائشی مچھلیوں کی پرورش کو فروغ دینا۔
(ii) آرائشی کی تجارت اور برآمدات آمدنی کو منظم بنانا۔
(iii) دیہی اور نیم دیہی آبادی کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کرانا۔
(iv) آرائشی مچھلیوں کے پرورش کے کام کو ایک مفید اور منفعد بخش سرگرمیوں کی شکل دینے کے لئے ٹکنالوجی اور جدت طرازی کا استعمال شامل ہیں۔
پائلٹ پروجیکٹ کے نفاذ کے لئے مجموعی طور پر 8 ریاستوں کی شناخت کی گئی ہے ان میں آسام، مغربی بنگال، اڈیشہ، مہاراشٹر، گجرات، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ کے نام شامل ہیں۔
اس پائلٹ پروجیکٹ کے تحت تمام تر سرگرمیاں چار گروپوں میں منقسم ہیں۔
(الف) آرائشی مچھلیوں کی پیداوار سے متعلق سرگرمیاں یعنی گھروں کے پچھلے حصے میں مچھلی پالنے کی اکائیاں، اوسط درجے کی اکائیاں، مربوط اور نگہ داشت کی اکائیاں وغیرہ کا قیام۔
(ب) ایسی سرگرمیاں جن کا تعلق مچھلیوں کو رکھنے کے لئے مخصوص اکویریم تیار کرنے اور تجارت و مارکٹنگ سے ہے۔ (پ) آرائشی مچھلیوں کے شعبے کے فروغ سے متعلق سرگرمیاں ۔
(ٹ) ہنر مندی ترقیات اور صلاحیت سازی سے متعلق سرگرمیاں ۔
مذکورہ پائلٹ پروجیکٹ جس کا تعلق ،آرائشی مچھلیوں کی پرورش سے ہے، کا نفاذ مچھلی پالنے کے قومی ترقیاتی بورڈ (این ایف ڈی بی) کے زیر اہتمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ماہی پروری محکموں کے توسط سے عمل میں آئے گا۔ اس پائلٹ پروجیکٹ کے تحت آرائشی مچھلیوں کی پرورش کے لئے سرمایہ فراہم کرنے کا طرز سی ایس ایس بلو ریوولوشن: مربوط ترقیات اور انتظام برائے ماہی پروری کے مماثل ہوگا۔مذکورہ پائلٹ پروجیکٹ کے نفاذ کے لئے مرکزی حکومت کے ذمہ جو واجبات عائد ہونگے ان کے لئے مالی وسائل درکار ہوں گے اور ان مالی وسائل کے لئے علاحدہ سے انتظام کیا جائے گااور ا س کے تحت حکومت ہند کے تحت زیر نفاذ دیگر اسکیموں کے دتحت دسیتاب فنڈس کا جائزہ لیا جائے گا اور سرمایہ کا انتظام مختلف اسکیموں کے انہی فنڈوں کی جانچ پرکھ کے بعد ان میں سے ہی کیا جائے گا۔اس پائلٹ پروجیکٹ کے نفاذ کے لئے کم سے کم ایک سال کا وقت درکار ہوگا۔
ابھی تک آرائشی مچھلیوں کی پروش مچھلی پالن محکمے سے متعلق شعبے میں ایک ذیلی حیثیت رکھتی ہے اور رنگین مچھلیوں کی بریڈنگ اور پرورش تازے پانی اور کھارے پانی دونوں جگہ کی جاتی ہے۔ اگرچہ آرائشی مچھلیاں خوراک اور تغذیہ سلامتی میں براہ راست کوئی تعاون نہیں دیتیں تاہم دیہی اور نیم دیہی آبادی کے لئے روزگار کے مواقع ضرور فراہم کرتی ہیں۔ بطور خاص خواتین اور بے روزگار نوجوان اس کام کو جزوقتی سرگرمیوں کے طور پر اپناتے ہیں۔ آرائشی مچھلیوں کی صنعت بھارت میں چھوٹے پیمانے کی صنعت ہے تاہم فعال اور متحرک ہے اوراس میں ترقی کرنے کے وافر مضمرات موجود ہیں۔ پیداوار کی کم لاگت اور کم مدت میں زیادہ منافع اور ایسی مچھلیوں کی بڑھتی ہوئی مانگ جو گھریلو اور بین الاقوامی منڈیوں دونوں جگہ ہے، اس شعبے کی اہم کشش ہے۔ملک کے مختلف حصوں میں نمکین پانی والی رنگین مچھلیوں کی 400 اقسام اور 375 آرائشی مچھلیوں کی اقسام دستیاب ہیں۔
مچھلی پالن اور ایکوا کلچر شعبے کے تحت اہم توجہ خوراک کے مقاصد کو پورا کرنے والی مچھلیوں پر دی جاتی ہے جس کے نتیجے میں نجی اور سرکاری دونوں شعبوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اسی شعبے میں یعنی خوردنی مچھلیوں کی پیداوار اور پیداوریت بڑھانے کے لئے کی جاتی ہے۔
एक टिप्पणी भेजें