Halloween Costume ideas 2015

دہلی میں نجی ملکیت کی زمینوں کی منصوبہ بند ترقی کیلئے نوٹیفکیشن جاری

Image result for delhi land
نئی دہلی، دلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) نے دہلی میں نجی ملکیت کی زمینوں کی منصوبہ بند ترقی کے لئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ دہلی میں نجی ملکیت کی زمینوں کی منصوبہ بند ترقی کی پالیسی کو دلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے 21 دسمبر 2017 کو منعقدہ اپنی میٹنگ میں منظوری دی تھی۔ بعدازاں اس کی تشہیر سبھی شہری مقامی اداروں (یو ایل بی) اور دیگر سرکاری ایجنسیوں میں کرائی گئی تھی ۔

اس کے ساتھ ہی مذکورہ پالیسی پر عمل آوری کے لئے دہلی ڈیولپمنٹ ایکٹ 1957 کے دفعہ 57 کے تحت ‘‘ نجی ملکیت والی زمینوں کی منصوبہ بند ترقی کے لئے ضابطے’’ وضع کئے گئے۔ اس ضابطے کو اتھارٹی نے 19 جون 2018 کو منعقدہ اپنی میٹنگ میں منظوری دی۔ اس کے بعد ڈی ڈی ایکٹ 1957کی دفعہ 57 کے تحت اس کے لئے حتمی نوٹیفکیشن جاری کرنے کے لئے مرکزی حکومت نے مذکورہ ضابطے کو منظوری دی۔

نجی ملکیت والی زمینوں کی منصوبہ بند ترقی کے لئے پالیسی اور ضابطے کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:
یہ پالیسی نجی ملکی والی ان زمینوں پر لاگو ہوتی ہے، جسے منصوبہ بند ترقی سے دور کیا گیا ہے، جس کو تحویل میں نہیں لی جا سکتی ہے، ایسی زمین، جن کی تحویل سے متعلق معاملات کو عدالتوں کے ذریعہ رد کر دیا گیا ہے اور جہاں تحویل کی مدت نئے ایل اےا ے آرایکٹ 2013 کی دفعہ 24 ، ذیلی دفعہ 2 کے تحت ختم ہو چکی ہے۔
یہ پالیسی زون او میں آنے والے علاقوں پر لاگو نہیں ہوگی۔

 اسی طرح وہ علاقے، جو آبی ذخائر کے تحت آتے ہوں، پشتہ کے تحت آتے ہوں، علاقائی پارک کے تحت آتے ہوں، جنگلات کے لئے مخصوص علاقوں کے تحت آتے ہوں، یادگاری عمارتوں کے لئے منضبط علاقوں، لال ڈورا، توسیع شدہ لال ڈورا، تنازعہ اراضی کے تحت آتے ہوں، ان پر یہ پالیسی لاگو نہیں گی۔ اسی طرح ان اراضی پر بھی یہ پالیسی لاگو نہیں ہوگی، جو کہ پہلےسے ہی تحویل اراضی کے لئے اہل ہوں۔
نجی ملکیت والی زمینوں پر ترقی کا کام زمین کے استعمال کے مطابق ہوگا جیسا کہ موجودہ ایم پی ڈی؍زیڈ ڈی پی میں اعلان شدہ ہے۔ اسی طرح پہلےسے منظورشدہ منصوبوں ، اسکیموں میں ذکر کردہ زمین کے استعمال؍احاطے کا استعمال کے تحت 
ہوگا، جیسا کہ ان ضابطوں میں مذکور ہے۔
پری ایم پی ڈی 1962 کی سرگرمیوں کے ساتھ نجی ملکیت والی زمینیں اسی سرگرمی؍استعمال کے ساتھ جاری رکھنے کو

 منتخب کر سکتی ہے، بشرطیکہ ضابطوں میں مذکور سبھی ضابطوں کوپورا کیاگیا ہو۔
پری ایم پی ڈی سرگرمیوں کے ساتھ مذکورہ زمینوں پر زمین کے مالکان ضروری چارجیز کی ادائیگی کے بعد موجودہ ایم پی ڈی؍زیڈ ڈی پی؍منظورشدہ لے آؤٹ منصوبہ کے تحت زمین کی ترقی بھی کرسکتے ہیں۔
پالیسی کے مطابق پالیسی پر عمل آوری کے دوران پیدا ہونے والی تمام شکایات ؍ تنازعات کے تصفیہ کے لئے ایک میکنزم بھی بنایا جائے گا۔

اس سے قبل ایم پی ڈی 1962 کے تحت منصوبہ بند ترقی کا عمل وسیع پیمانے پر تحویل اراضی اور زمین کی ترقی پر مبنی تھا۔ اس کا ذکر سرکاری سیکٹر کی قیادت والے عمل کے طور پر کیا تھا، زمین کی ترقی، شیلٹر اور بنیادی ڈھانچے سے متعلق خدمات دونوں میں نجی شراکت داری بے حد کم تھی۔ 2001 دلی کے لئے ماسٹر پلان (ایم پی ڈی 2001) میں منصوبہ بندی کے اس عمل کو کافی حد تک دوہرایا گیا تھا۔

بعد میں ایم پی ڈی 2021 میں موجودہ زمین کی پالیسی اور نجی و عوامی شراکت داری کے عمل کو آسان بنانے کے لئے ایک کلیدی اصلاح کا ذکر کیا گیاہے۔ اس طرح سے اسمبلی میں اور ترقی کے عمل میں تحویل اراضی سے نجی شراکت داری کی ضرورت تک یہ بنیادی تبدیلی ہوئی ہے۔ اس اصلاح کو آگے کو لے جانے کے لئے ڈی ڈی اے نے نجی ملکیت کی حامل زمینوں کی منصوبہ بند ترقی کے لئے ایک پالیسی وضع کی ہے۔ ایسی نجی ملکیت والی زمینوں کو، جن کو منصوبہ بند ترقی سے دور رکھا گیا ہے، جن کو تحویل اراضی کے ذریعہ نہیں کی گئی یا ایسی زمینیں، جن کی تحویل سے متعلق معاملات کو عدالتوں کے ذریعہ رد کیا جا چکا ہے۔

Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget