نئی دہلی، الیکشن کمیشن (ای سی آئی ) کی جانب سے قابل رسائی انتخابات قومی سطح کا دوروزہ مشاورتی اجلاس تما م ہوگیا۔ اس اجتماع کے آخری اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر اوم پرکاش راوت نے بصارت سے معذور رائے دہندگان کے لئے بریل کی زبان میں الیکٹورل فوٹو آئی ڈینٹیٹی کارڈ (ای پی آئی سی )جاری کئے گئے ۔اس موقع پر دو معذورین بصارت کو یہ الیکٹورل فو ٹو آئیڈینٹیٹی کارڈ دئے گئے ۔بعدازاں چیف الیکشن کمشنر موصوف نے اعلان کیا کہ یہ کارڈ ملک بھر کے تمام معذور افراد کو دستیاب کرائے جائیں گے ۔
اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی ) جناب او پی راوت نے اعلان کیا کہ انتخابات میں معذورافراد کے لئے ذیلی پولنگ اسٹیشن قائم کئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی حلقوں کی سطح پر ڈس ایبلٹی کوآرڈی نیٹر کا تقرر کیا جائے گا۔علاوہ ازیں ڈس ایبلٹی کوآرڈی نیٹر کا تقرر ضلع اور ریاستی سطح پر بھی کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ جسمانی معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی ) ایک موبائل ایپ تیار کیا جائے گاتاکہ جسمانی معذور افراد چناؤ کے عمل میں زیادہ سے زیادہ حصہ لے سکیں ۔انہوں نے کہا کہ چناؤ کے روز ان جسمانی معذوررائے دہندگان کو ان کے خدمت گار کے ساتھ سرکاری گاڑی کی سہولت فراہم کرائی جائے گی۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن چناؤ سے متعلق بیداری کا تمام موا د معذور افراد کے لئے قابل رسائی طریقے سے دستیاب کرایا جائے گا اور ان کے لئے فوٹو ووٹر سلپ بھی مہیا کرائی جائے گی۔
سماعت سے محروم ووٹروں کے لئے اشارتی زبان کی کھڑکیاں تمام آڈیو ویژول ٹریننگ اور بیداری کا مواد بھی ان سماعت سے محروم ووٹروں کو دستیاب کرایا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ایکسیسبل ڈویژن کے نام سے ایک نیا یونٹ قائم کیا جائے گا۔ یہ نیا یونٹ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ذریعہ چلائے جانے والے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیمو کریسی اینڈ الیکٹورل مینجمنٹ (آئی آئی ڈی ای ایم ) نئی دہلی میں قائم کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں جسمانی معذور افراد کی فلاح کے لئے مرحلہ وار تریبت کی خاطر ایکسیسیبل ماسٹر ٹرینر کا تقررکیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بعد کے مہینوں میں ایکسیسیبل الیکشن یعنی قابل رسائی چناؤ کے موضوع پر اہتمام کئے جانے والے قومی مشاورتی اجلاس میں کی گئی سفارشات پرمبنی اقدامات کئے جائیں گے ۔
اس موقع پر الیکشن کمشنر جناب سنیل اروڑہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہمیں تمام رکاوٹوں اور دشواریوں پر قابو پانے لئے لال فیتہ شاہی طریقوں سے آگے جانا پڑے گا۔ ٹکنالوجی میں ہر خلأ کو پُر کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور اس کے تمام تر امکانات سے استفادہ کیا جانا چاہئے ۔
الیکشن کمشنر اشوک لواسہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ بالا مشاورتی اجلاس میں کی گئی تمام سفارشات کا گہرائی کے ساتھ جائزہ لیا جائے گا اور انہیں وقت مقررہ کے اندر روبہ عمل لانے کی کوشش کی جائے گی۔
اس دوروزہ مشاورتی اجلاس کا نتیجہ آئندہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں چناؤ کے عمل کو مزید قابل رسائی بنانے میں معاونت کے لئے ،’’ اسٹریٹجک فریم ورک آن ایکسیسیبل الیکشن کے عنوان سے ایک جامع اقدام کی شکل میں ظاہر ہوا ہے ۔ اس فریم ورک میں ، چناؤ کے عمل میں دشواریوں کی شناخت اور ان کے متعلقہ حل پر 14 اہم معیارات شامل کئے گئے ہیں ، جن میں وٹر رجسٹریشن اور مجموعی ووٹر ایجوکیشن ، قابل رسائی چناؤ میں رابطہ کاری کی ٹکنالوجی ،تعلیمی ادارے ،سی ایس او ، رضاکار اور میڈیا شامل ہیں ۔ چناؤ عملے کی تربیت اور اسے اس کی ذمہ داریوں کے تئیں حساس بنانے ،ووٹنگ کے متبادل طریقے ،قانون ساز اقدامات اور خصوصی چار سطحی کمیٹی بھی ا ن چودہ اہم معیارات میں شامل ہے ۔
واضح ہوکہ 2018 کے لئے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مرکزی خیال کے جزو کی حیثیت سے گزشتہ تین ماہ سے جاری ریاستی اور ضلعی سطح پر اہتمام کی
جانے والی ورکشاپ کے نتائج کی شکل میں یہ مشاورتی اجلاس سامنے آیا ہے ۔ چناؤ کے عمل میں جسمانی معذوروں کو شامل کرنے ،رسائیت کی موجودہ پالیسیوں کی اندازہ کاری اور چناؤ کے عمل میں ممکنہ طور سے حارج ہونے والے عوامل کا تدارک اور چناؤ میں جسمانی معذور افراد کی زیادہ شمولیت سے متعلق دشواریوں اورخلا کو قابل رسائی انتخابات یعنی ایسیسیبل الیکشن کے ذریعہ پُر کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
سینئیر ڈپٹی الیکشن کمشنر اومیش سنہا ، ڈپٹی الیکشن کمشنر سندیپ سکسینہ ، ڈائریکٹر جنرل دھیریندر اوجھا ، ڈائریکٹر محترمہ پدما اینگمو نے بھی اس اختتامی اجلاس میں شرکت کی ۔
एक टिप्पणी भेजें