نئی دہلی۔ صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند نے نئی دلی میں ہندوستانی چارٹرڈ اکاؤنٹینٹس کی تنظیم (آئی سی اے آئی) کے پلیٹینم جبلی اجلاسوں کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر بولتے ہوئے، صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک مناسب ٹیکس نظام کی تعمیل کے لیے حکومت کو آمدنی فراہم کرنے سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ اسی سماجی معاہدے کا ایک حصہ جو ہمارے آئین کو مضبوط بناتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس آئین کے تحت ہم نے خود کو کچھ حق دیئے ہیں، ساتھ ہی کچھ ذمہ داریاں بھی دی ہیں۔ یہ ہم میں سے سبھی کی ذمہ داری ہے کہ ہم اس سماج میں تعاون کریں، جو ہم ساجھا کرتے ہیں اور اس ملک میں تعاون دیں جس کے ہم حصہ ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ چارٹرڈ اکاؤنٹینٹوں کا ایسی ثقافت کو آگے بڑھانے میں ایک اہم رول ہے۔ وہ ٹیکس دہندگان اور ٹیکس کے نظام کے لیے سہولت مہیا کرنے والے بھی ہیں اور سماجی اعتماد کے پاسبان بھی ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس طرح کی شفافیت تمام ٹیکس دہندگان اور ٹیکس اور مالی پیشہ ورانہ افراد کی صرف قانونی ذمہ داری ہی نہیں ہے بلکہ اس میں اخلاقیات کا بھی ایک حصہ جڑا ہوا ہے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ آج جی ایس ٹی کے عمل کی پہلی سالگرہ ہے، عزت مآب صدر نے کہا کہ جی ایس ٹی نے ہمیں کئی اہداف کو حاصل کرنے میں تعاون کیا ہے۔ اس نے ملک بھر میں رجسٹریشن، محصول کی ادائیگی، ریٹرن فائل کرنے اور ٹیکس کے ریفنڈ کے لیے ایک عام پلیٹ فارم کے قیام کے ذریعے تجارت کرنے کی آسانی میں اضافہ کیا ہے۔
صدر جمہوریہ نے سبھی شہریوں اور شراکت داروں کو جی ایس ٹی کی کامیابی کے لیے مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کا نافذ ہونا اقتصادیات کو رسمی جامہ پہنانے ، قانون کی حکمرانی ، مالیاتی اور تجارتی سودوں میں شفافیت کو بڑھاوا دینے اور ہندوستان کو ایک زیادہ ٹیکس ادا کرنے والا سماج بنانے کی سمت میں گزشتہ کئی سالوں سے کی جا رہی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
صدر جمہوریہ ہند نے آئی سی اے آئی سے ہمارے نوجوانوں، خاص طور سے، خواتین کے درمیان مالیاتی بیداری کو بڑھاوا دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہمیں ایک خوشحال اور زیادہ منصفانہ سماج بنانے میں مدد ملے گی۔
एक टिप्पणी भेजें