Halloween Costume ideas 2015

ڈیجیٹل ورک کے ذریعے آئی ٹی کے شعبے میں پیپر لیس آفس پہل پر عملدرآمد کیا جارہا ہے

Image result for images - indian navyنئی دہلی۔ ہندوستانی بحریہ نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر اپنے سبز پہل پروگرام کے چار سال مکمل کرلئے ہیں۔ ہندوستانی بحریہ نے ’’بلوواٹر کیپسٹی وِد اے گرین فوٹ پرنٹ‘‘ آبی خشکی گاہ کے تسلسل سے متعلق ایک جامع ’’انڈین نیوی انوائرمنٹ کنزرویشن روڈ میپ‘‘ اپنایا ہے۔ بحریہ نے توانائی کی اہلیت اور ماحولیاتی تحفظ کے مقصد سے متعدد پالیسیاں وضع کرنے اور ان پر عمل درآمد کی ٹھوس کوششیں کی ہیں۔ جن کے نتائج بحریہ کے تمام اداروں میں ظاہر ہورہے ہیں۔

اس نے اثاثوں / بنیادی ڈھانچوں میں اضافے اور انہیں اپنانے کیلئے مستقبل کے تمام منصوبوں میں زیروکاربن فوٹ پرنٹ اپنانے کے مقصد سے جی آر آئی ایچ اے ،ایل ای ای ڈی ایس، گرین فیئول ، ایم اے آر پی او ایل پر مبنی پائیدار گرین ٹیکنالوجیوں / ضابطوں کے نظریے ’’یوانائی کی اہلیت ‘‘ پر عمل درآمد اور متبادل توانائی وسائل اپنائے جارہے ہیں۔ پیپر لیس آفس کی تکمیل کیلئے کی جانے والی کوششوں میں ڈیجیٹل ورک کے ذریعے آئی ٹی کے شعبے میں پیپر لیس آفس پہل پر عملدرآمد کیا جارہا ہے جس سے دفتروں میں کاغذات کی کھپت میں کمی کو یقینی بنایا ہے۔ تخمیناً324 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی لانے کیلئے ان سالوں کے دوران 16000 پودوں کی شجرکاری کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

سمندر کو بہتر بنانے کی پہل کے طور پر بحریہ کے تمام جہازوں پر ’’انٹلیجنٹ توانائی اور کارکردگی جائزہ‘‘ نظام نصب کیا گیا ہے ۔ یہ انٹلیجنٹ نظام مجموعی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ بنانے کیلئے بحری جہاز پر توانائی کی ضرورت سے متعلق بروقت آگاہی مہیا کریگا۔ ایم اے آر پی او ایل (مارپول) کے رہنما خطوط کے مطابق ساحل سمندر اور سمندر کے اندر دونوں جگہ ماحولیات کے اثر کو کم کرنے کیلئے بحری جہازوں پر گندگی کے نکاسی اور گندے پانی کی نکاسی، سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ وغیرہ کو اپنایا گیا ہے۔

توانائی کی اہلیت کو بہتر بنانے کیلئے جہاز پر اور سمندر کے اندر قائم تنصیبات میں توانائی کا پابندی کے ساتھ جائزہ لیا جارہا ہے۔ بحریہ کی اہم بندرگاہوں میں سے ایک پر گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں توانائی کی کھپت میں گیارہ فیصد کی کمی کی گئی ہے۔ بندرگاہ کے 95 فیصد روایتی اسٹریٹ لائٹ کے بلبوں کو ایل ای ڈی لائٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے اور1000 سے زائد اسٹریٹ لائٹ کو اسمارٹ ٹائمر پر مبنی لائٹ سے تبدیل کردیا گیا ہے۔ جواہر لال نہرو نیشنل سولر مشن (جے این این ایس ایم ) کے تحت 2022 تک ہندوستانی بحریہ نے 100 گیگاواٹ کا حکومت ہند کا نشانہ حاصل کرنے کیلئے 21 میگاواٹ سولر پی وی پروجیکٹ شروع کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔

انسانوں اور سامانوں کی نقل وحمل کیلئے بیٹری سے چلنے والی موٹر گاڑیا ں اپنائی گئی ہیں جن سے حیاتیاتی ایندھن پر انحصار میں کمی آئی ہے اور اس طرح کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں بھی کمی آئی ہے۔ آئل مینوفیکچرنگ کمپنیوں سے بھی ایم ٹی موٹر گاڑیوں میں استعمال کے لئے بحریہ کے تمام اداروں میں بی 5 آمیز ایچ ایس ڈی سپلائی کرنے کیلئے کہا جارہا ہے۔

یہ بات یقیناً تمام ہندوستانیوں کیلئے باعث فخر ہے کہ اس سال ہمیں ’’بیسٹ پلاسٹک پولوشن‘‘ کے مرکزی خیال کے ساتھ ’’عالمی یوم ماحولیات-2018‘‘ کی میزبانی کیلئے منتخب کیا گیا ہے۔ گزشتہ دہائی میں پلاسٹک کی پیداوار قبل ہی گزشتہ پوری صدی کے دوران پلاسٹک کی کُل پیداوار کی حد کو بھی تجاوز کرگئی ہے۔ دنیا ہر سال 500 بلین پلاسٹک پیکٹوں کا استعمال کرتی ہے جس کا پیداہورہے تمام کچروں میں دس فیصد حصے کا تعاون ہے۔ دریں اثناء بحریہ کے تمام اداروں میں حیاتیاتی طور پر تحلیل ہوجانے والے مواد کی تقسیم کو یقینی بنانے کیلئے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں۔ شجرکاری ، ساحلوں کی صفائی ، پلاسٹک مخالف مہم اور لیکچرس وغیرہ کے ذریعے بیداری پروگرام چلایا جارہا ہے اور فوج کے تمام شعبوں کے درمیان ماحولیات کے تئیں حساسیت پیدا کرنے کیلئے پابندی کے ساتھ مذکورہ پروگراموں کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

سوچھ بھارت ابھیان کے حصے کے طور پر پورٹ بلیئر میں ڈیفنس وائفز ویلفیئر ایسوسی ایشن (ڈی ڈبلیو ڈبلیو اے) کے ذریعے کوڑے کچڑے کے جمع کرنے کے مراکز (ایس ڈبلیو سی سی) کا افتتاح کیا گیا ہے جس میں کوڑے کچڑے کو یکجا کرنے اور ان کے بندوبست کے جدید نظام کو شامل کیا گیا ہے۔ ایس ڈبلیو سی سی میں یومیہ اوسطاً 400 کلو گرم گیلے کوڑے کچڑے پہنچ رہے ہیں۔ ڈبی ڈبلیو ڈبلیو اے کی صدر محترمہ سیما ورما کو ایس ڈبلیو سی سی کے مؤثرعملدرآمد کیلئے ’’سوچھتا ہی سیوا‘‘ کا قومی ایوارڈ دیا گیا ہے۔



Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget